سوشل میڈیا پر ایک حیران کن واقعہ زیر بحث ہے جس میں ایک دلہا اور دلہن نے اپنی شادی کی تقریب میں مہمانوں کو کھانا کھلانے سے قبل پہلی پلیٹ کو نیلام کر دیا۔

یہ واقعہ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر شیئر کیا گیا، جس نے صارفین میں شدید غصہ اور شادی کے آداب پر بحث چھیڑ دی۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق یہ واقعہ ایک ایکس صارف کے اکاؤنٹ پر شیئر کیا گیا، جس کے مطابق شادی کی تقریب مکمل ہونے کے بعد دلہا اور دلہن نے بھوکے مہمانوں کو بٹھایا اور اعلان کیا کہ کھانے کی پہلی پلیٹ نیلام کی جائے گی۔

پوسٹ کے مطابق کھانے کی صرف پہلی پلیٹ نیلام کی جائے گی، اور جس نے اسے خریدا اسے دیگر مہمانوں سے قبل کھانا پیش کیا جائے گا۔ باقی مہمانوں کو اس کے بعد کھانا دیا جائے گا۔

امریکہ نے 65 سال بعد اسمگل شدہ مجسمہ ترکی کو واپس کردیا

دلہا دلہن کے مطابق اس نیلامی سے حاصل ہونے والی رقم ان کے الاسکا میں ماہی گیری کے ہنی مون پر خرچ کی جائے گی۔

غیر مصدقہ مگر وائرل واقعے کے مطابق ایک بھوکے مہمان نے کھانے کی پہلی پلیٹ کے لیے 1500 امریکی ڈالر ادا کیے۔

ایکس پر شیئر کی گئی پوسٹ میں لکھا گیا کہ دلہا دلہن نے سب کو بٹھایا اور کہا دوستو، ہم جانتے ہیں کہ آپ سب بھوکے ہیں تو ہم کھانے کی پہلی پلیٹ کی نیلامی کر رہے ہیں۔ جس نے خریدی اسے سب سے پہلے کھانا ملے گا۔ نیلامی کی آمدن ہماری الاسکا فشنگ ٹرپ ہنی مون کے لیے ہوگی۔ جس کے بعد پلیٹ 1500 ڈالر میں فروخت ہوئی۔

اس واقعے پر سوشل میڈیا پر دلہا دلہن کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔ صارفین نے اس حرکت کو نامناسب اور بدتمیزی قرار دیا۔

بھارت میں 10 سال سے رہنے والی ’نیہا‘ بنگلہ دیش کا ’عبدُل‘ نکلا

ایک صارف نے لکھا کہ افسوسناک ہے کہ کچھ لوگوں کے لیے شادیاں صرف پیسہ بٹورنے کا ذریعہ بن گئی ہیں۔ کھانے کی پلیٹ کو اپنے قریبی رشتہ داروں اور دوستوں کو بیچنا شرمناک حرکت ہے۔

ایک اور صارف نے کہا کہ یہ عمل مضحکہ خیز اور استحصالی ہے۔ ہر کوئی آپ کی شادی میں شرکت کے لیے وقت اور پیسہ خرچ کرتا ہے، اور پھر ان سے بروقت کھانے کے لیے مزید رقم لینا انتہائی نا مناسب ہے۔

ایک اور صارف کا کہنا تھا کہ میں ایسی شادی سے نکل کر واپسی پر میک ڈونلڈز کے ڈرائیو تھرو سے کھانا لے لیتا۔

More

Comments
1000 characters