دنیا بھر میں روایتی طور پر کچھ کھانوں کو وزن بڑھنے کا سبب سمجھا جاتا ہے، جیسے روٹی، پنیر،الکوحل اور میٹھے۔ لیکن حیرت کی بات ہے کہ فرانسیسی خواتین ان تمام چیزوں کا لطف اٹھاتی ہیں اور پھر بھی اکثر سلم، اسمارٹ اور صحت مند نظر آتی ہیں۔ یہ کوئی جادو نہیں، بلکہ زندگی گزارنے اور کھانے پینے کا ایک سادہ مگر سمجھدار طریقہ ہے۔

فرانس میں کھانے کو صرف پیٹ بھرنے کے لیے نہیں بلکہ خوشی، ذائقے اور سماجی تعلق کا ذریعہ سمجھا جاتا ہے۔

یہاں لوگ جلدی میں نوالہ نگلنے کے بجائے آہستہ کھاتے ہیں، ہر نوالے کا ذائقہ محسوس کرتے ہیں اور کھانے کے درمیان چاقو اور کانٹے کو نیچے رکھ کر آرام کرتے ہیں۔ اس انداز سے کھانے کا مطلب ہے کہ دماغ جلدی مطمئن ہو جاتا ہے اور ہم غیر ضروری کھانے سے بچ جاتے ہیں۔

فرانسیسی باشندے چکنائی یا چینی سے ڈرتے نہیں، بلکہ انہیں اعتدال سے کھاتے ہیں۔ مکھن یا چاکلیٹ اسی صورت میں نقصان دہ ہوتے ہیں جب آپ حد سے زیادہ کھائیں۔ کھانے کے بعد انہیں پچھتاوا یا جرم کا احساس نہیں ہوتا۔ ان کا کھانے کا انداز متوازن اور قدرتی ہوتا ہے۔

فرانسیسی سیر ہوکر نہیں کھاتے ہیں، لیکن اتنا ضرور ہوتا ہے کہ پیٹ بھر جائے۔ وہ سارا دن کچھ نہ کچھ کھاتے نہیں رہتے اور چلنا پھرنا ان کی روزمرہ زندگی کا حصہ ہوتا ہے۔

ماہرین غذائیت کے مطابق، جب ہم کھانے کی مقدار پر دھیان دیتے ہیں اور ضرورت سے زیادہ نہیں کھاتے تو بغیر کسی قربانی کے وزن کو قابو میں رکھ سکتے ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ اس سے نہ صرف وزن متوازن رہتا ہے بلکہ نیند، موڈ اور صحت بھی بہتر ہوتی ہے۔ ساتھ ہی ذیابیطس، دل کی بیماری اور موٹاپے جیسے مسائل سے بچاؤ ممکن ہو جاتا ہے۔

صحت مند طریقے سے کھانے سے صرف جسمانی تبدیلیاں ہی نہیں آتیں، بلکہ لوگ اکثر بہتر توانائی، اچھی نیند، اور ذہنی توجہ میں اضافہ محسوس کرتے ہیں۔

جذباتی طور پر بھی یہ بہت فائدہ مند ہوتا ہے۔ کھانے کے بارے میں احساسِ جرم یا دباؤ کم ہو جاتا ہے اور انسان کھانے کے ساتھ ایک مثبت تعلق قائم کرتا ہے۔ اس طریقے سے انسان سیکھتا ہے کہ بھوک لگنے پر ہی کھائے، نہ کہ صرف عادت یا فارغ وقت میں کھانے کی خاطر۔

ماہرین غذائیت کے مطابق دوسری طرف آہستہ کھانا کھانے سے کئی طبی فائدے ہوتے ہیں۔ جب کھانے کو اچھی طرح چبایا جاتا ہے تو ہاضمہ بہتر ہوتا ہے اور جسم میں غذا بہتر جذب ہوتی ہے۔

آہستہ کھانے سے خون میں شکر (شوگر) کی سطح بھی قابو میں رہتی ہے۔ لیکن اگر کوئی بہت زیادہ سست رفتاری سے کھائے تو اس سے زیادہ ہوا نگلنے کا امکان ہوتا ہے، جس سے کھانے کے بعد گیس بن سکتی ہے۔

کھانے کے دوران اس کی شکل، خوشبو، آواز، ساخت، اور ذائقے پر دھیان دیں۔ اس بات کی قدر کریں کہ آپ کو ایک صحت بخش کھانا نصیب ہوا ہے اور آپ اسے سکون سے کھا سکتے ہیں۔

جسمانی اور جذباتی طور پر یہ سمجھنے کی کوشش کریں کہ کھانے سے آپ کو کیسا محسوس ہو رہا ہے۔ بھوک کے اشاروں کو سنیں اور صرف اتنا کھائیں جتنا کہ آپ کا پیٹ بھر جائے۔ سیکھیں کہ کب واقعی بھوک لگی ہے اور کب صرف جذبات یا عادت کے باعث کھانے کا دل کر رہا ہے۔

فرانسیسی طرزِ زندگی ہمیں سکھاتا ہے کہ کھانے سے لطف اٹھانا غلط نہیں، لیکن اسے شعور، توازن اور خوشی کے ساتھ اپنانا ضروری ہے۔

اگر ہم بھی اپنی روزمرہ زندگی میں کھانے کے طریقے بدلیں، تو نہ صرف وزن متوازن رہتا ہے بلکہ پوری زندگی کا معیار بہتر ہو سکتا ہے۔

More

Comments
1000 characters