اپنے شوہر پرمیت سیٹھی کے درمیان سات سال کے فرق کے باوجود 33 سال سے کامیاب شادی شدہ زندگی گزارنے والی ارچنا پورن سنگھ نے حال ہی میں ایک دلچسپ بات کی۔ انہوں نے اس بات کا کھل کر اظہار کیا کہ صرف اس وجہ سے اپنے پارٹنر کو چھوڑ دینا کہ وہ آپ سے چھوٹا ہے ایک بالکل غلط سوچ ہے۔
ارچنا نے کہا، ”میں یہ نہیں کہوں گی کہ کسی چھوٹے عمر کے شخص سے شادی کرنا بہترین فیصلہ ہے۔ کیونکہ معاشرتی طور پر ایسا اس لیے مانا گیا ہے کہ عورت کا حیاتیاتی دور اور بچے پیدا کرنے کا وقت محدود ہوتا ہے۔ لیکن ہماری انڈسٹری میں یہ تمام روایات اور کردار بدل چکے ہیں۔“
اکشے کمار اور پریش راول کے مابین کیسے صلح ہوئی؟
ان کا کہنا تھا، میں نے بھی کمایا ہے اور ہمارے ہاں ایسے مرد بھی ہیں جو بیوی کی غیر موجودگی میں گھر کی دیکھ بھال کرتے ہیں۔ اس لیے وہ روایتی خیالات جو پہلے غالب تھے، اب تبدیل ہو گئے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ عمر کا فرق شادی کی کامیابی کا معیار نہیں ہونا چاہیے۔ اگر آپ کا پارٹنر آپ سے چھوٹا ہے، تو صرف اس وجہ سے رشتہ ختم کرنا ایک بے بنیاد فیصلہ ہوگا۔
ہاؤس فل 5 کے دو ورژنز، دونوں کا اختتام مختلف، دیکھنے کیلئے انوکھی شرط
انہوں نے وضاحت کی کہ، اس بات کا یقین رکھیں کہ شادی میں ناکامی کی کئی دیگر وجوہات ہو سکتی ہیں اور یہ بھی کہنا کہ عمر میں فرق رکھنے والے جوڑوں کی شادیاں ہمیشہ کامیاب ہوتی ہیں، یہ بھی ایک غلط تصور ہے۔
ارچنا کی باتوں سے واضح ہوتا ہے کہ شادی کی کامیابی عمر کے فرق پر نہیں، بلکہ دونوں پارٹنرز کے درمیان احترام، محبت اور ایک دوسرے کی فلاح کے لیے کوششوں پر منحصر ہوتی ہے۔
وہ کہتی ہیں، ”شادی میں کامیابی کی اصل بنیاد وہ مشترکہ اقدار، فہم اور ایک دوسرے کے ساتھ وقت گزارنے کے تجربات میں پوشیدہ ہے۔“
ماہر نفسیات ڈاکٹر چندنی ٹگنائت بھی ارچنا سنگھ کے بیان کی تائید کرتی نظر آتی ہیں جنہوں نے اس بات پر زور دیا کہ عمر کے فرق کے باوجود کامیاب شادی وہی ہوتی ہے جس میں دونوں پارٹنرز ایک دوسرے کی کمزوریوں اور طاقتوں کو سمجھتے ہیں اور ایک دوسرے سے سیکھنے کی کوشش کرتے ہیں۔
”جب دونوں شریک حیات اپنی کمزوریوں، ڈر اور خوابوں کو بغیر کسی خوف کے ایک دوسرے کے سامنے رکھتے ہیں، تو یہ تعلق مزید مضبوط ہوتا ہے اور عمر کا فرق محض ایک عدد بن کر رہ جاتا ہے۔“ ڈاکٹر کا کہنا تھا۔
ڈاکٹر ٹگنائت نے کہا، ”کامیاب شادیوں کی ایک اہم خصوصیت یہ ہے کہ دونوں پارٹنرز اپنی انفرادیت کو برقرار رکھتے ہوئے ایک دوسرے کے ساتھ زندگی گزاریں۔ جب دونوں اپنے شوق اور ذاتی دلچسپیوں کی پیروی کرتے ہیں، تو یہ نہ صرف ان کی ذاتی ترقی میں مددگار ثابت ہوتا ہے بلکہ اس سے رشتہ میں مزید گہرائی اور محبت پیدا ہوتی ہے۔“
ارچنا سنگھ کے تجربے اور ماہرین نفسیات کے بیانات کو سامنے رکھا جائے تو یہ واضح ہوتا ہے کہ عمر کے فرق کو اہمیت دینے کے بجائے، شادی کی کامیابی کے لیے دونوں پارٹنرز کے درمیان سمجھ، محبت اور مشترکہ اقدار کا ہونا ضروری ہے۔
زندگی کے مختلف مراحل میں ایک دوسرے کے ساتھ چلنا، ایک دوسرے کی رہنمائی کرنا اور مسلسل سیکھنا ہی کامیاب رشتہ کی اساس ہے۔