پاکستان ڈرامہ انڈسٹری میں اپنی لاجواب اداکاری سے پہچانی جانے والی اسما عباس نے ذاتی زندگی میں بھی ثابت کیا ہے کہ وہ روایت اور جدیدیت کا خوبصورت امتزاج ہیں۔

حال ہی میں انہوں نے ایک مارننگ شو میں اپنی بہو ثمین کے ہمراہ شرکت کی، جہاں انہوں نے نہ صرف اپنی بہو سے محبت بھرے تعلقات پر کھل کر بات کی بلکہ ساس اور بہو کے روایتی رشتے پر ایک جدید اور مثبت زاویہ بھی پیش کیا۔

علیزے شاہ نے مزید ڈراموں میں کام نہ کرنے کی وجہ بتادی

اسما عباس کا کہنا تھا کہ وہ اپنی بہوؤں سے بالکل بیٹیوں جیسا سلوک کرتی ہیں اوران کے ساتھ کبھی نرمی یا محبت میں کمی نہیں آنے دیتیں۔

انہوں نے کہا،”اگر ساس بلاوجہ بہو کو تنگ کرے گی تو اس کا براہ راست اثر بیٹے کی زندگی پر پڑے گا، اور کوئی ماں ایسا کیوں چاہے گی کہ اس کا بیٹا اذیت میں رہے؟“

’عمر کا فرق کامیاب شادی کے لیے معیار نہیں ہونا چاہیے‘: ارچنا پورن سنگھ

انہوں نے مزید کہا کہ ان کے لیے سب سے بڑی خوشی تب ہوتی ہے جب ان کے بیٹے خوش ہوتے ہیں اور اگر ان کی خوشی کی وجہ ان کی بیویاں یعنی بہوئیں ہیں، تو وہ کیوں ان کے ساتھ بُرا سلوک کریں گی۔

شو کے دوران بہو ثمین نے دلچسپ واقعہ سنایا کہ وہ شادی کے بعد پہلے دن بہت محتاط تھیں اور جلدی اٹھنے کے لیے الارم لگایا، مگر نیند اتنی گہری تھی کہ دوبارہ سو گئیں اور کافی دیر بعد جاگیں۔ انہیں لگا کہ اب ساس ناراض ہوں گی، لیکن نیچے آ کر سب کا رویہ نہایت دوستانہ پایا۔ بلکہ انہیں کہا گیا, ”جاؤ، دوبارہ سو جاؤ!“

اسما عباس نے ہنستے ہوئے اس واقعے کی تائید کی اور کہا، ”مجھے اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا اگر میری بہو دیر سے اٹھتی ہے، کیونکہ جب وہ دیر سے جاگتی ہے تو مجھے اپنی بیٹی زارا یاد آتی ہے، جسے سونے کا بہت شوق ہے۔“

اداکارہ اسما عباس کا یہ بھی کہنا تھا کہ وہ چاہتی ہیں کہ ان کی بہوئیں صرف سجی سنوری خواتین نہ ہوں بلکہ باعمل اور پروفیشنل خواتین ہوں۔

انہوں نے کہا“مجھے فارغ بیٹھی لڑکیاں پسند نہیں۔ اگر لڑکیاں تعلیم یافتہ ہیں تو انہیں کام کرنا چاہیے۔ ہم نے گھر کے کام کے لیے مددگار رکھے ہوئے ہیں، بہوؤں کا گھر بیٹھنا ڈگری ضائع کرنے کے مترادف ہے۔“

انہوں نے خوشی کا اظہار کیا کہ ان کی تمام بہوئیں کسی نہ کسی شعبے میں کام کر رہی ہیں اور خودمختار زندگی گزار رہی ہیں۔

More

Comments
1000 characters