مشہور ڈیٹا کمپنی ’ایسٹرونومر‘ کے سی ای او اینڈی بائرن کو حالیہ دنوں ایک ویڈیو اسکینڈل کے بعد استعفیٰ دینا پڑا۔ یہ ویڈیو ’کولڈ پلے کنسرٹ‘ کے دوران کی ہے، جہاں ’کس کیم‘ پر بائرن اپنی کمپنی کی ہیومن ریسورس ہیڈ کرسٹن کیبوٹ کے ساتھ ایک دوسرے کو تھامے ہوئے نظر آئے۔ جیسے ہی اس منظر نے بڑی اسکرین پر جگہ لی، دونوں نے گھبرا کر چہرے چھپانے کی کوشش کی، لیکن تب تک دیر ہو چکی تھی۔ یہ ویڈیو نہ صرف وائرل ہوئی بلکہ دنیا بھر میں میڈیا کی توجہ کا مرکز بن گئی۔

یہ کلپ چند ہی گھنٹوں میں وائرل ہو گیا، اور سوشل میڈیا سے لے کر بین الاقوامی میڈیا تک، سب کی نظریں ایسٹرونومر پر جم گئیں۔ تنقید کے طوفان، طنزیہ میمز، اور پروفیشنلزم پر اٹھتے سوالات نے کمپنی کے لیے صورتِ حال کو نہایت نازک بنا دیا۔ نتیجہ یہ نکلا کہ کمپنی نے فوری طور پر دونوں افسران کو رخصت پر بھیج دیا۔

امریکی کمپنی کا سی ای او کنسرٹ کے دوران اپنی ملازمہ کیساتھ رنگے ہاتھوں پکڑا گیا، ویڈیو وائرل

سی ای او نے استعفیٰ دے دیا، مگر ایچ آر ہیڈ اب تک کیوں بچی ہوئی ہیں؟

چند دنوں بعد سی ای او اینڈی بائرن نے استعفیٰ دے دیا، لیکن اسی ویڈیو میں شامل ایچ آر چیف کرسٹن کیبوٹ اب تک کمپنی سے وابستہ ہیں۔ یہ سوال ہر زبان پر ہے کہ جب دونوں ایک ہی واقعے کا حصہ تھے، تو ایک کے خلاف کارروائی اور دوسرے کے لیے خاموشی کیوں؟

قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ اس نوعیت کے معاملے میں صرف میڈیا کی تنقید یا عوامی دباؤ پر کسی کو نوکری سے نکال دینا ممکن نہیں ہوتا۔ وکیل نکول برینیکی کے مطابق، ’بڑی کمپنیاں داخلی انکوائری، قانونی معاہدوں اور شواہد کی بنیاد پر فیصلے کرتی ہیں۔ اگر واقعی ایچ آر کی رضامندی سے یہ ملاقات ہوئی تھی، تو کارروائی ضرور ہو سکتی ہے، بس یہ فوری نہیں بلکہ تدریجی مرحلہ ہوگا۔‘

برانڈز نے کمپنی سی ای او کے معاشقے کو ’کیش‘ کرنا شروع کردیا، مزاحیہ اشتہارات کی بھرمار

ذرائع کے مطابق کرسٹن کیبوٹ اور کمپنی کے درمیان ایک ممکنہ ’ایگزٹ ڈیل‘ پر بھی بات چیت جاری ہے۔ ماہرِ قانون ویلیم کافارو کا کہنا ہے کہ، ’ایسے کیس میں وجۂ برخاستگی واضح ہے، جب ایچ آڑ ہیڈ، جو اصولوں کی نگہبان ہوتی ہے، خود سی ای او کے ساتھ پبلک افیئر میں ملوث ہو جائے، تو سوالات اٹھتے ہیں۔‘

کیا یہ جنسی ہراسانی کا کیس بن سکتا ہے؟

یہ بھی ایک پہلو تھا جس پر سوشل میڈیا اور قانونی حلقوں میں بحث ہوئی، خاص طور پر اس لیے کہ سی ای او کمپنی میں ایک بلند رتبہ رکھتے تھے۔ لیکن قانونی ماہرین متفق ہیں کہ اگر یہ تعلق باہمی رضامندی سے تھا تو ہراسانی کا مقدمہ نہیں بن سکتا۔ نکول برینیکی کا کہنا ہے، ’اگر اسے تعلق میں زبردستی یا اختیار کا ناجائز استعمال شامل نہ ہو، تو عدالت میں ایسی درخواست ناکام ہو سکتی ہے۔‘

کمپنی کا ردعمل: ”ہمارا نام اب ہر زبان پر ہے“

سی ای او کے استعفیٰ کے بعد شریک بانی پیٹ ڈی جوئے نے عارضی طور پر قیادت سنبھالی اور لنکڈ اِن پر کہا، ’یہ لمحہ غیر معمولی اور غیر متوقع ہے، لیکن اب ایسٹرونومر کا نام دنیا بھر میں سُنا جا رہا ہے۔‘

امریکی سی ای او کا معاشقہ بے نقاب: سمپسنز اس کی بھی پیشگوئی کرچکا تھا؟

ایسٹرونومر ایک بااثر اسٹارٹ اپ ہے جو اپاچی ایئر فلو جیسے جدید ڈیٹا مینجمنٹ ٹولز کے ذریعے دنیا بھر کی کمپنیوں کو ڈیٹا سسٹمز بہتر بنانے میں مدد دیتا ہے۔ آج یہ ادارہ اے آئی ، کھیلوں کے ڈیٹا، اور سیلف ڈرائیونگ ٹیکنالوجی جیسے اہم شعبوں میں خدمات انجام دے رہا ہے۔

اگرچہ سی ای او نے رخصتی اختیار کرلی، لیکن ایچ آر ہیڈ کے حوالے سے فیصلہ ابھی تک سامنے نہیں آیا۔ کمپنی نے اب تک صرف اتنا کہا ہے کہ ’داخلی تحقیقات جاری ہیں‘۔

More

Comments
1000 characters