چہرے کی سوجن ایک ایسی چیز ہے جس کا سامنا ہم میں سے تقریباً سب کو کبھی نہ کبھی ہوتا ہے۔ چہرے کی سوجن کے ساتھ جاگنا خاص طور پر ان دنوں میں پریشان کن ہو سکتا ہے جب آپ خود کو بہترین محسوس کرنا اور دکھانا چاہتے ہوں۔
خوشخبری یہ ہے کہ اس کا حل پانے کے لیے مہنگے مصنوعات یا سیلون کے علاج کی ضرورت نہیں۔ چند سادہ صبح کی عادتیں حیرت انگیز فائدہ دے سکتی ہیں۔ یہاں بتایا جا رہا ہے کہ آپ جاگتے ہی قدرتی طریقے سے اپنے چہرے کی سوجن کیسے کم کر سکتے ہیں۔
کمر کو سیدھا رکھنا اور پانی کو زیادہ پینا
بظاہرآسان نظر آنے والی یہ عادت اکثر نظر انداز کر دی جاتی ہے حالانکہ آپ کی نیند کی پوزیشن اور صبح کے وقت پانی پینے کی عادتیں آپ کی سوچ سے کہیں زیادہ اہم ہیں۔ پوری رات سیدھا لیٹ کر آپ کے چہرے پر، خاص طور پر آنکھوں کے گرد، پانی جمع ہو سکتا ہے۔ اس لیے کوشش کریں کہ ایک اضافی تکیہ سر کے نیچے رکھ کر اپنا سر تھوڑا سا اونچا رکھیں ۔ یہ صبح کی سوجن کو روکنے میں مدد دیتا ہے۔
جب آپ جاگیں، تو فوراً بیڈ ٹی یا کافی کی طرف نہ جائیں چاہے آپ کو یہ کتنا ہی لذیذ کیوں نہ محسوس ہو، بلکہ اس سے بہتر ہے کہ ایک گلاس روم ٹمپریچر کا پانی پئیں۔ اگر چاہیں تو اس میں لیموں کا ایک ٹکڑا بھی ڈال سکتے ہیں۔
پانی سوجن کا باعث بننے والے اضافی سوڈیم اور زہریلے مواد کو باہر نکالنے میں مدد دیتا ہے ۔ یہ ہاضمہ کو بھی بہتر بناتا ہے۔ جوبالواسطہ طور پر صاف جلد چہرے کی سوجن کو کم کرنے میں اہم کردار اداکرتا ہے۔
جاگنے کے بعد سیدھا بیٹھنا، تھوڑا چلنا پھرنا، یا جسم کو کھینچنا بھی لیمفیٹک نظام کو فعال کرتا ہے۔ یہ بات سادہ لگتی ہے مگر ہر چھوٹا عمل مددگار ہوتا ہے۔
نمکین یا میٹھے ناشتے سے گریز کریں
کھانا ہماری عمومی صحت پر گہرا اثر تو ڈالتا ہی ہے لیکن اس کا اس بات سے بھی گہرا تعلق ہے کہ صبح آپ کا چہرہ کیسا دکھائی دیتا ہے۔ اگر آپ نے رات دیر تک چپس یا آئس کریم کھائی ہو، تو اس کا اثر اگلے دن آپ کے چہرے پر نظر آئے گا۔ سوڈیم پانی روکنے کا سبب بنتا ہے اور زیادہ چینی سوزش کو بڑھا سکتی ہے۔
اپنے ناشتہ میں ہلکا اور صحت بخش کھانا آزمانا بہتر ہے۔ ہائیڈریٹنگ غذائیں جیسے کھیرا کے ٹکڑے، تربوز، یا پالک، ادرک اور بیریز کے ساتھ اسموتھی کھائیں۔ یہ اجزاء قدرتی طور پر سوزش کم کرنے والی خصوصیات رکھتے ہیں اور اندر سے چہرے کی سوجن کو کم کرنے میں مدد دیتے ہیں۔
دھنیا یا گرین ٹی جیسی گرم ہربل چائے بھی ڈیٹوکس میں مدد دیتی ہے اور صبح کی سوجن کو کم کرتی ہے۔ یہاں بنیادی مقصد ”ڈائیٹ“ کرنا نہیں بلکہ دن کے ابتدائی حصے میں ہوش مند کھانا ہے جب آپ کا جسم ابھی ابھی نیند سے جاگا ہو۔
اپنے جسم کو حرکت دیں، چاہے صرف ۱۰ منٹ کے لیے ہی کیوں نہ ہو
حرکت کے فوائد حاصل کرنے کے لیے ضروری نہیں کہ آپ مکمل ورزش کریں۔ صرف ۱۰ منٹ کی ہلکی اسٹریچنگ، چلنا یا ہلکی یوگا بھی چہرے کی سوجن کو کم کرنے میں مدد دیتی ہے کیونکہ یہ خون کی گردش کو بہتر بناتی ہے اور آپ کے لیمفیٹک نظام کو جمع شدہ مائع نکالنے کے لیے فعال کرتی ہے۔
کھڑے ہو کر اسٹریچنگ کریں، گردن کو آہستہ گھمائیں، یا ڈاؤنورڈ فیسنگ ڈاگ پوز کریں تاکہ خون کی گردش آپ کے سر کی طرف ہونے لگے۔ اگر وقت ملے تو باہر ایک مختصر واک (یہاں تک کہ محلے کے گرد بھی) آپ کی جلد کے ساتھ ساتھ آپ کے موڈ کے لیے بھی بہترین ثابت ہو سکتی ہے۔
اس دوران گہری سانسیں لینا آپ کے جسم کو آکسیجن فراہم کرتا ہے، جو صاف اور روشن جلد کو فروغ دیتا ہے۔ آپ دیکھیں گے کہ باقاعدہ صبح کی یہ حرکت آپ کو زیادہ تازہ، کم سوجا ہوا اور مجموعی طور پر صحت مند دکھاتی ہے۔