ریسلنگ کی دنیا کا سب سے بڑا نام ’ہلک ہوگن‘ جنہوں نے اپنے کیرئیر میں بڑے بڑے مقابلے جیتے اور ایک بے پناہ شہرت اپنے نام کی، 71 برس کی عمر میں چل بسے۔

ماضی کے مقبول ریسلر ہلک ہوگن کی موت دل کا دورہ پڑنے کے باعث ہوئی۔

جہاں ہلک ہوگن کا ریسلنگ کیرئیر کامیاب رہا وہیں ان کی زندگی بڑے تنازعات سے گھری رہی۔

فلوریڈا پولیس اور ڈبلیو ڈبلیو ای کے مطابق، معروف پروفیشنل ریسلر ہلک ہوگن، جن کا اصل نام ٹیری بولیا تھا، جمعرات 24 جولائی کو انتقال کر گئے۔

ہوگن گزشتہ کئی برسوں سے طبی مسائل کا سامنا کر رہے تھے، جن میں ان کی کمر کی ایک پرانی چوٹ بھی شامل تھی جو انہوں نے اپنے ریسلنگ کیریئر کے دوران برداشت کی تھی۔

جان سینا ریسلنگ کیوں چھوڑ رہے ہیں؟ وجہ بتادی

ہوگن کئی دہائیوں تک پروفیشنل ریسلنگ کا بڑا نام رہے۔ انہوں نے پہلے 8 میں سے 7 ریسل مینیا کے مین ایونٹ میں مرکزی کردار ادا کیا۔ وہ کئی رسالوں کے سرورق پر نمودار ہوئے، صرف یہی نہیں بلکہ انہوں نے ہالی وڈ فلموں میں اداکاری کے جوہر بھی دکھائے۔

ہلک ہوگن نے ایک پاستا ریسٹورنٹ بھی چلانے کی کوشش کی تھی جو کامیابی کے ساتھ چل نہ سکا تھا۔

تاہم، اتنی بڑی شہرت کے باوجود، ہلک ہوگن تنازعات اور تنقید کا شکار رہے۔

ہلک ہوگن کے کیریئر کے بڑے تنازعات

نسل پرستانہ گفتگو

ہوگن کی ایک ٹیپ منظرِ عام پر آئی تھی جس میں انہوں نے سیاہ فام افراد کے بارے میں نسل پرستانہ زبان استعمال کی تھی۔ انہوں نے اپنی بیٹی کے کسی سیاہ فام مرد سے تعلقات پر بھی توہین آمیز تبصرے کیے تھے جس پر انہیں شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔

ڈبلیو ڈبلیو ای کے لیجنڈ اسٹار ’رے مسٹیریو‘ انتقال کر گئے

ڈبلیو سی ڈبلیو کی تباہی میں کردار

ڈبلیو سی ڈبلیو میں ایک فائٹ ہارنے سے انکار پر ونس روسو نے ایک پرومو کے ذریعے ہوگن کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ تاہم، چونکہ ہوگن کو ڈبلیو سی ڈبلیو پر کنٹرول حاصل تھا، یہ پرومو معاہدے کی خلاف ورزی بن گئی اور انہوں نے ڈبلیو سی ڈبلیو پر مقدمہ دائر کیا، جس سے کمپنی کو مالی نقصان ہوا اور آخرکار ڈبلیو سی ڈبلیو کو ڈبلیو ڈبلیو ای نے خرید لیا۔

لنڈا ہوگن سے طلاق

ہوگن کی بیوی لنڈا سے ان کی شادی ان کے کیریئر کے بیشتر حصے میں برقرار رہی، مگر انجام نہایت ناخوشگوار تھا۔ دونوں ایک دوسرے کو نیچا دکھانے میں مصروف رہتے۔ لنڈا نے ہلک ہوگن پر بے وفائی کے بھی الزامات بھی لگائے۔ ان کی ازدواجی زندگی خبروں کی زینت بنی رہی۔

سعودی عرب کی میزبانی پر مداحوں کا ڈبلیو ڈبلیو ای روئل رمبل کے بائیکاٹ کا اعلان

جھوٹ پر مبنی بیانات

ہوگن اکثر خود کو بہتر دکھانے کے لیے جھوٹ بولتے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ جارج فورمین گرل کا برانڈ اصل میں انہیں ملنے والا تھا، مگر وہ کمپنی کی کال مس کر گئے۔ تاہم، ایجاد کنندہ نے کہا کہ انہوں نے کبھی ہوگن پر غور کیا ہی نہیں تھا۔

ہوگن نے انڈرٹیکر کے ایک ریسلنگ موو سے زخمی ہونے کا بھی جھوٹا دعویٰ کیا تھا، حالانکہ ویڈیو شواہد نے ثابت کیا کہ موو بالکل محفوظ طریقے سے کیا گیا تھا۔

انہوں نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ انہیں بینڈ ”میٹالیکا“ میں باسسٹ کی حیثیت سے شامل ہونے کی پیشکش ہوئی تھی، جس کی بعد میں بینڈ کے ارکان لارس الریچ اور جیمز ہیٹ فیلڈ نے سختی سے تردید کی۔

ریسلنگ میں اختیارات کا غلط استعمال

ڈبلیو سی ڈبلیو کے ساتھ معاہدے میں ہلک ہوگن کو تخلیقی کنٹرول دیا گیا، جس کا وہ اکثر ناجائز فائدہ اٹھاتے۔ 1997 کے اسٹارکیڈ ایونٹ میں جب شائقین اسٹنگ (Sting) سے ہلک ہوگن کی شکست کی امید لگائے بیٹھے تھے، تو انہوں نے معاہدے کے تحت خود کو فاتح قرار دلوا دیا تھا۔

بریٹ ہارٹ اور شان مائیکل جیسے ریسلرز نے بھی بتایا کہ ہوگن نے کئی بار چیمپیئن شپ ہارنے سے انکار کیا۔

اسٹیرائڈز کا استعمال

1990 کی دہائی میں ڈبلیو ڈبلیو ای پر غیرقانونی اسٹیرائڈز کے استعمال کا مقدمہ چلا، جس میں ہوگن کلیدی گواہ تھے۔ اگرچہ انہوں نے برسوں اسٹیرائڈز کے استعمال سے انکار کیا، مگر بعد میں جھوٹی گواہی سے بچنے کے لیے سچ قبول کر لیا۔

تاہم، انہوں نے ونس میک میہن کو بچاتے ہوئے کہا کہ میک میہن نے انہیں کبھی اسٹیرائڈز فراہم نہیں کیے۔ ان کی گواہی کی بدولت میک میہن جیل جانے سے بچ گئے۔

اس کے علاوہ اپنی سب سے حالیہ ڈبلیو ڈبلیو ای پیشی پر ہلک ہوگن پر ہجوم نے اس موقع پر ہوٹنگ کی، جب وہ اپنے بیئر برانڈ کی تشہیر کے لیے کمپنی کے فلیگ شپ پروگرام میں آئے تھے۔

More

Comments
1000 characters