مشہور ڈیٹا اور اے آئی ٹیکنالوجی کمپنی ’ایسٹرانومر‘ کی ہیڈ آف ہیومن ریسورسز، کرسٹن کیبوٹ، نے آخرکار اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔ یہ اقدام کمپنی کے سابق سی ای او اینڈی بائرن اور کرسٹن کیبوٹ کی ایک متنازعہ ویڈیو منظرِ عام پر آنے کے بعد کیا گیا ہے، جس نے سوشل میڈیا اور کارپوریٹ حلقوں میں ہلچل مچا دی تھی۔
امریکی ذرائع ابلاغ کے مطابق، کمپنی کی جانب سے تصدیق کی ہے کہ کرسٹن کیبوٹ اب ایسٹرانومر کا حصہ نہیں رہیں۔ اس فیصلے کو کمپنی کے اندر اور باہر موجود کئی افراد ایک متوقع پیش رفت قرار دے رہے تھے، کیونکہ اس اسکینڈل کے بعد ان کے استعفے کا مطالبہ بڑھتا جا رہا تھا۔
اس سے قبل، ایسٹرانومر کے سی ای او اینڈی بائرن بھی اپنی ذاتی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد مستعفی ہو چکے ہیں۔ ویڈیو میں بائرن اور کرسٹن کو بوسٹن میں منعقدہ کولڈ پلے کنسرٹ کے دوران ایک دوسرے کے ساتھ قریبی اور غیر رسمی انداز میں دیکھا گیا، جس کے بعد کمپنی کو شدید عوامی تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔
کِس کیم اسکینڈل: سی ای او کی نوکری گئی لیکن کمپنی نے ایچ آر ہیڈ کو کیوں نہ نکالا؟
ایسٹرانومر کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے بائرن کا استعفیٰ قبول کرتے ہوئے چیف پروڈکٹ آفیسر اور شریک بانی پیٹ ڈی جوئے کو عبوری سی ای او مقرر کر دیا ہے، جب کہ مستقل چیف ایگزیکٹو کی تلاش جاری ہے۔
یاد رہے کہ حالیہ تنازع کی بنیاد اس وقت پڑی جب سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ایک ویڈیو میں ایسٹرانومر کے سابق سی ای او اینڈی بائرن اور اُس وقت کی ہیومن ریسورسز ہیڈ کرسٹن کیبوٹ کو بوسٹن میں منعقدہ کولڈ پلے کنسرٹ کے دوران نہایت قریبی اور غیر رسمی انداز میں ایک دوسرے کے ساتھ خوشگوار موڈ میں اورحد سے زیادہ ذاتی قربت میں دیکھا گیا۔
امریکی کمپنی کا سی ای او کنسرٹ کے دوران اپنی ملازمہ کیساتھ رنگے ہاتھوں پکڑا گیا، ویڈیو وائرل
ویڈیو میں دونوں کو جن میں گلے ملنا اور بوسہ لینا شامل تھا۔ یہ منظر ایسے وقت پر سامنے آیا جب دونوں کمپنی کے اعلیٰ ترین عہدوں پر فائز تھے، جس نے ان کے پیشہ ورانہ کرداروں اور اخلاقی حدود پر سنگین سوالات اٹھا دیے۔
اس واقعے کے بعد نہ صرف کمپنی کے اندرونی ماحول پر اثر پڑا بلکہ عوامی ردعمل اور تنقید کا سلسلہ بھی شدت اختیار کر گیا، جس نے بالآخر دونوں شخصیات کو اپنے عہدے چھوڑنے پر مجبور کر دیا۔