سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والا ’فریج اسکیپنگ‘ ٹرینڈ، اب ماہرین صحت کی تشویش کا باعث بن رہا ہے۔ جس میں لوگ اپنے ریفریجریٹرز کو آرائشی اشیاء سے سجا رہے ہیں۔
انسان کی جدت پسند جبلت اسے روز نئی نئی اختراعات کی طرف راغب کرتی ہے ۔ اس کی ایک بڑی مثال ’فریج اسکیپنگ‘ ہے۔ اس ٹرینڈ کے تحت، فریج کے اندرمختلف آرئشی پھول، پودے، لائٹس، فوٹو فریم اور ٹوکریاں سجاوٹ جکئ غرض سے رکھی جا رہی ہیں، جو اگرچہ ظاہری طور پر دلکش نظر آتی ہیں، مگر فریج کے بنیادی مقصد کھانے کی حفاظت پر سنگین اثرات مرتب کرتی ہے۔
کپڑوں اور جوتوں سے زنگ کے دھبے دور کرنے کے 5 آسان طریقے
ماہرین صحت نے خبردار کیا ہے کہ فریج کو ڈیزائن ہی اس طرح کیا گیا ہے کہ اس میں ہوا آزادانہ طور پر گردش کرے، تاکہ اندر کا درجہ حرارت متوازن رہے اور خوراک محفوظ رہ سکے۔
ان کے مطابق جب اس جگہ کو غیر ضروری آرائشی اشیاء سے بھر دیا جائے، تو یہ وینٹوں کو بلاک کر سکتی ہیں، جس سے ٹھنڈک کا نظام متاثر ہوتا ہے۔ اس کے نتیجے میں کچھ حصے غیر معمولی طور پر گرم ہو سکتے ہیں اور کھانے میں بیکٹیریا کی افزائش کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
سائنس کی انقلابی دریافت: ایک ایسی مٹھاس جو کینسر سے نجات دلائے۔ تحقیق
ڈاکٹرزکا کہنا ہے، ”آرائشی اشیاء جیسے ٹیکسٹائل، لکڑی یا مصنوعی پودوں کے اندر نمی جذب کرنے کی صلاحیت ہوتی ہے، جو فریج میں نمی کی سطح کو بڑھا دیتے ہیں۔ یہ نم ماحول سڑنا اور نقصان دہ جراثیم کے لیے سازگار آماجگاہ بن سکتا ہے، جس سے تازہ پھل، سبزیاں اور ڈیری مصنوعات جلدی خراب ہو سکتی ہیں۔“
فریج کی صفائی کے لیے ماہر کی عملی تجاویز
فریج کو صاف اور منظم رکھنے کے لیے ڈاکٹر ریڈی نے درج ذیل تجاویز دی ہیں:
فوڈ سیف کنٹینرز کا استعمال
خوراک کو ایئر ٹائٹ اور فوڈ گریڈ کنٹینرز میں رکھیں۔ ان پر واضح لیبل لگائیں تاکہ میعاد ختم ہونے کی تاریخ آسانی سے دیکھی جا سکے۔ اس سے نہ صرف تازگی برقرار رہتی ہے بلکہ کراس آلودگی کا خدشہ بھی کم ہوتا ہے۔
غیر خوراکی اشیاء سے گریز
ریفریجریٹر کے اندر سجاوٹی اشیاء رکھنے سے پرہیز کریں۔ ان کی جگہ شفاف پلاسٹک یا شیشے کے کنٹینرز کا استعمال کریں تاکہ اشیاء آسانی سے نظر آئیں اور جگہ کا مؤثر استعمال ہو۔
مناسب درجہ حرارت کے مطابق ترتیب
گوشت اور ڈیری جیسی اشیاء کو فریج کے سب سے ٹھنڈے حصے، عموماً پچھلی یا نچلی شیلف پر رکھیں، جبکہ پھل اور سبزیاں کرسپر دراز میں محفوظ کریں۔ وینٹوں کو ہر صورت کھلا رکھیں تاکہ ہوا کی روانی متاثر نہ ہو۔
باقاعدہ صفائی
مہینے میں کم از کم ایک بار شیلف اور درازوں کو ہلکے جراثیم کش محلول سے صاف کریں۔ یہ سڑنا، بیکٹیریا اور بدبو کو روکنے میں مدد دیتا ہے۔
خوراک کی گردش
’پہلے اندر، پہلے باہر‘ کا اصول اپنائیں۔ پرانی اشیاء کو آگے کی طرف رکھیں تاکہ وہ پہلے اورجلد استعمال ہوجائیں اور کھانے کے ضیاع یا ایکسپائر اشیاء کے استعمال سے بچا جا سکے۔
اگرچہ فریج کو خوبصورت بنانا ایک دلکش خیال لگتا ہے، لیکن صحت کے نقطہ نظر سے یہ ایک خطرناک رجحان بن سکتا ہے۔
ریفریجریٹر کی اصل افادیت یعنی خوراک کو صحت مند، محفوظ اور تازہ رکھنا کو برقرار رکھنا سب سے اہم ہے۔ جمالیات کے ساتھ ساتھ عقل مندی سے کام لینا ہی بہترین انتخاب ہوگا۔