بھارتی حکومت نے 25 مقبول اسٹریمنگ ایپلی کیشنز بشمول ”اُلّو“، ”دیسی فلکس“، ”آلٹ“ اور ”بگ شاٹس“ سمیت دیگر پر فحش اور غیر اخلاقی مواد دکھائے جانے پر مکمل پابندی عائد کر دی ہے۔

حکام کے مطابق، یہ فیصلہ اس وقت کیا گیا جب متعدد ایپس پر ایسا مواد پایا گیا جسے ”سافٹ پورن“ قرار دیا گیا اور یہ موجودہ بھارتی آئی ٹی قوانین اور فحاشی سے متعلق ضوابط کی صریح خلاف ورزی تھی۔ وزارتِ الیکٹرانکس و انفارمیشن ٹیکنالوجی (MeitY) کو اس حوالے سے کئی شکایات موصول ہوئیں کہ یہ پلیٹ فارمز ”ایروٹک ویب سیریز“ کے نام پر بالغوں کے لیے مواد بغیر کسی مواد کی جانچ پڑتال کے نشر کر رہے تھے۔

حکومت نے اپنے بیان میں کہا کہ اس پابندی کا مقصد خاص طور پر نابالغ افراد کی پہنچ سے فحش مواد کو روکنا اور ڈیجیٹل مواد کو قانونی اور اخلاقی دائرے میں رکھنا ہے۔

یہ اقدام وزارتِ داخلہ، وزارتِ خواتین و اطفال، وزارتِ قانون جیسے اداروں اور خواتین و بچوں کے حقوق کے ماہرین سے مشاورت کے بعد اٹھایا گیا۔

وزارت نے ”انفارمیشن ٹیکنالوجی ایکٹ 2000“ اور ”آئی ٹی رولز 2021“ کے تحت ان ایپس اور ویب سائٹس کو بلاک کرنے کے لیے نوٹس جاری کیے۔

پابندی کی فہرست میں Ullu، Alt Balaji، Dreams Films، Neon X VIP، MoodX، Besharams، Voovi، Mojflix، Yessma، Hunters، Hot Shots VIP، Fugi، Uncut Adda، Rabbit، Tri Flicks، Xtramood، Chikooflix، X Prime، Nuefliks، اور Prime Play شامل ہیں۔

شیو سینا (یو بی ٹی) کی رہنما پرینکا چترویدی، جنہوں نے کچھ عرصہ قبل ”Ullu“ ایپ پر ایاز خان کے ریئلٹی شو پر اعتراض اٹھایا تھا، اس اقدام کو سراہا۔ انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر کہا، ’یہ بہت خوش آئند خبر ہے۔ میں نے خاص طور پر Ullu اور Alt Balaji ایپس کے خلاف پارلیمانی کمیٹی میں آواز اٹھائی تھی۔ خوشی ہے کہ حکومت نے بروقت نوٹس لیا اور ضروری قدم اٹھایا۔‘

مارچ 2024 میں بھی وزارتِ اطلاعات و نشریات نے 18 او ٹی ٹی پلیٹ فارمز پر کارروائی کرتے ہوئے ان کی 19 ویب سائٹس، 10 موبائل ایپس (جن میں سے 7 گوگل پلے اسٹور اور 3 ایپل ایپ اسٹور پر تھیں) اور 57 سوشل میڈیا ہینڈلز بند کر دیے تھے۔

More

Comments
1000 characters