آپ نے کبھی سوچا بھی نہیں ہوگا کہ ”پیزا کا آرڈر“ کسی جنگ کے آغاز کا اشارہ ہو سکتا ہے۔ سننے میں یہ بات بالکل فلمی لگتی ہے، لیکن سوشل میڈیا پر ایک دلچسپ اور حیرت انگیز ”پینٹاگون پیزا انڈیکس“ نامی تھیوری تیزی سے وائرل ہو رہی ہے — اور یہ سب کچھ کسی جاسوس فلم جیسا محسوس ہوتا ہے!
کہانی کچھ یوں ہے کہ امریکہ کی وزارتِ دفاع — یعنی پینٹاگون — جب بھی کوئی بڑی خفیہ فوجی کارروائی کرنے والی ہوتی ہے، تو اس کے آس پاس کے پیزا ریسٹورنٹس میں آرڈرز کی تعداد اچانک بڑھ جاتی ہے۔ بالکل ایسے جیسے کسی خفیہ مشن کا خاموش سگنل ہو!
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ”ایکس“ پر ایک صارف نے لکھا: ’اگر رات گئے اچانک پیزا ڈلیوری کی گاڑیاں پینٹاگون کی طرف دوڑ رہی ہوں… تو سمجھ جائیں، دنیا کے کسی کونے میں کچھ بڑا ہونے والا ہے!‘
اور یہ کوئی بے بنیاد بات نہیں۔ مثال کے طور پر حال ہی میں جب اسرائیل نے ایران پر فضائی حملہ کیا، تو حملے سے تقریباً ایک گھنٹہ پہلے واشنگٹن ڈی سی میں پینٹاگون کے قریب واقع ایک پیزا ریسٹورنٹ میں آرڈرز کی بھرمار ہو گئی۔
اور ایسا پہلی بار نہیں ہوا۔
1989 میں جب امریکہ نے پاناما پر حملہ کیا، 1991 میں آپریشن ڈیزرٹ اسٹارم شروع ہوا اور 2023 میں جب ایران-اسرائیل کشیدگی عروج پر پہنچی، تو ان تمام مواقع پر پیزا کے آرڈرز میں اچانک اضافہ نوٹ کیا گیا۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ صرف پیزا ہی نہیں، بلکہ پینٹاگون کے قریب واقع ایک مشہور بار بھی اس پراسرار سرگرمی کا حصہ بن جاتا ہے۔ جب جنگ کی تیاریاں ہو رہی ہوں، تو یہ بار سنسان ہو جاتا ہے۔ اور جیسے ہی میٹنگز ختم ہوتی ہیں، تو بار فوجیوں سے بھر جاتا ہے، گویا جنگ سے پہلے اور بعد کا ماحول وہ بار خود بیان کر رہا ہو۔
ایک پیزا فرنچائز کے مالک نے تو یہاں تک کہا کہ ’جب صحافی سو رہے ہوتے ہیں، ہمارے پیزا ڈرائیورز پینٹاگون کی طرف دوڑ رہے ہوتے ہیں۔‘
تو اگلی بار اگر آپ واشنگٹن میں رات کے اندھیرے میں پیزا ڈلیوری کی غیر معمولی ہلچل دیکھیں… ہو سکتا ہے کہ کہیں کوئی جنگ شروع ہونے والی ہو! اور یہ سب آپ کو صرف ایک چیز بتا رہی ہو — ”پیزا، پلیز… وار از نیر!“