مریخ پر درختوں کی موجودگی کے حوالے سے خلائی تحقیقات کے ادارے ناسا کا اہم بیان سامنے آگیا۔
رپورٹ کے مطابق ناسا کی جانب سے جاری کردہ ایک غیرمعمولی تصویر نے مریخ کے متعلق عوام کے ذہنوں میں ایک سوال کھڑا کردیا۔
وائرل تصویر میں دکھایا گیا کہ مریخ کے شمالی قطب پر موجود ہلکے گلابی رنگ کے ٹیلوں کی ہے، جن پر سیاہ اور پراسرار درخت جیسے نقش ابھرتے دکھائی دے رہے ہیں۔
تاہم، ناسا نے تصویر کے ساتھ وضاحت پیش کرتے ہوئے درختوں کی موجودگی کو غلط قرار دیا۔
مریخ پر کسی قسم کی کوئی زندگی موجود نہیں، ناسا کی خلائی گاڑی نے تصدیق کردی
ناسا کے مطابق یہ تصویر دراصل 2008 میں Mars Reconnaissance Orbiter نے لی تھی، مگر ناسا نے حال ہی میں اسے سوشل میڈیا پر دوبارہ شیئر کیا، جس کے بعد کئی صارفین نے سوالات اٹھائے کہ کیا مریخ واقعی اتنا سنسان نہیں جتنا ہم سمجھتے تھے؟
ناسا کے ماہرین کے مطابق تصویر میں دکھائی دینے والے یہ سیاہ دھبے درخت نہیں بلکہ کالی ریت کی لکیریں ہیں، جو ہلکے گلابی رنگ کے ریتیلے ٹیلوں پر اس وقت نمودار ہوتی ہیں جب ان پر جمی ہوئی کاربن ڈائی آکسائیڈ کی پتلی برف سورج کی گرمی سے پگھلنے لگتی ہے۔
مریخ پر زندگی پیدا کرنے کیلئے سائنسدانوں کا نیا دلچسپ منصوبہ
ناسا کا کہنا تھا کہ مریخ پر بہار کے آغاز میں جب سورج کی روشنی برف کو پگھلاتی ہے، تو اس کے نیچے چھپی ہوئی سیاہ ریت ظاہر ہوتی ہے اور بعض اوقات ٹیلوں کی چوٹی سے نیچے کی طرف پھسلتی ہے، جس سے ایسے نشانات واضح ہوتے ہیں جو کھڑے ہوئے درختوں جیسے دکھائی دیتے ہیں۔ مگر حقیقت میں یہ صرف نظروں کا دھوکہ ہوتا ہے۔
ناسا نے مزید وضاحت کی کہ یہ تصویر بہت ہائی ریزولوشن سے لی گئی تھی کہ اس میں 25 سینٹی میٹر کے حجم جتنی اشیاء تک کی نشاندہی کی جا سکتی ہے۔ تصویر میں مریخ کی زمین کا تقریباً دو کلومیٹر کا علاقہ شامل ہے۔