کیا آپ نے کبھی ایسا پرندہ دیکھا ہے جو میلوں کا سفر طے کرے، سمندر کے طوفانی جھونکوں میں تیرے اور دنوں تک اپنے پر ہلائے بغیر فضا میں معلق رہے؟
جی ہاں، یہ کوئی دیومالائی کہانی نہیں بلکہ ایک حقیقی پرندے کی حیران کن خصوصیت ہے جس کا نام ہے وانڈرنگ ایلباٹروس (Wandering Albatross)۔
کیا خلا میں پیدا ہونے والے بچے کبھی زمین پر چل سکیں گے، ماہرین نے بتا دیا
وانڈرنگ ایلباٹروس دنیا کا وہ واحد پرندہ ہے جس کے پروں کا پھیلاؤ 3.5 میٹر (تقریباً 11.5 فٹ) تک ہوتا ہے۔ یہ اتنا زیادہ ہے کہ عام طور پر چھوٹے جہازوں کے پروں سے موازنہ کیا جاتا ہے اور اسی وسیع پروں کی بدولت یہ پرندہ دنوں تک بغیر پروں کو ہلائے ہوا میں تیرتا رہتا ہے۔
ایلباٹروس کی یہ مہارت ایک مخصوص فلائٹ ٹیکنیک کی بدولت ممکن ہوتی ہے جسے ”ڈائنامک سورنگ“ (Dynamic Soaring) کہا جاتا ہے۔ اس طریقۂ پرواز میں یہ پرندہ سمندر کی سطح کے اوپر ہوا کے دباؤ میں فرق سے فائدہ اٹھاتے ہوئے طویل فاصلوں تک بغیر کسی بڑی توانائی کے خرچ کے اُڑتا ہے۔ کچھ ایلباٹروس ایسے بھی ریکارڈ کیے گئے ہیں جنہوں نے صرف خوراک کی تلاش میں پورے جنوبی بحر کا چکر لگا لیا۔
ڈائنوسار کی طرح دکھنے والی قدیم شارک کا دانت غار سے برآمد
یہ پرندے اپنی زندگی کا بیشتر حصہ فضا میں گزارتے ہیں اور صرف افزائش نسل کے لیے زمین پر اترتے ہیں وہ بھی جنوبی بحر کے دور دراز اور ویران جزیروں پر۔ ان کی عمر اکثر 50 سال سے بھی زیادہ ہوتی ہے اور بعض کا ریکارڈ اس سے بھی لمبی عمر کا ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ وانڈرنگ ایلباٹروس کی زندگی صرف طویل پرواز تک محدود نہیں بلکہ محبت میں بھی یہ وفاداری کی علامت مانے جاتے ہیں۔ کہا جاتا ہے کہ یہ پرندے ایک بار جوڑا بنائیں تو عمر بھر ساتھ نبھاتے ہیں۔ یہ وفادار محبت کی وہ رومانوی علامت ہے جس نے جہازرانوں اور شاعروں کو یکساں طور پر متاثر کیا ہے۔
اگرچہ ان کے پروں کا پھیلاؤ حیرت انگیز نظر آتا ہے، لیکن یہ صرف خوبصورتی کے لیے نہیں۔ یہ وسیع پر ان کی بقاء کے لیے ایک طاقتور ہتھیار ہے۔ اس کے ذریعے وہ بلند و تند سمندری ہواؤں پر انتہائی کم توانائی کے ساتھ پرواز کر سکتے ہیں۔ یہی ان کی صلاحیت ہے جس کی بدولت وہ دور دراز سمندری علاقوں میں بھی زندہ رہتے ہیں اور خوراک، جیسے کہ اسکوئڈ، مچھلی اور کرِل، تلاش کرتے ہیں۔
نیشنل جیوگرافک کے مطابق، یہ توانائی بچانے والا فلائٹ اسٹائل ہی انہیں دنیا کے سب سے چیلنجنگ ماحول میں کامیابی سے جینے کے قابل بناتا ہے۔
افسوس کی بات یہ ہے کہ اتنی حیرت انگیز پرواز اور فطری طاقت رکھنے کے باوجود، وانڈرنگ ایلباٹروس اب سنجیدہ خطرات سے دوچار ہے۔ لانگ لائن فشنگ، یعنی وہ طریقۂ ماہی گیری جس میں لمبی رسی پر ہکس لگا کر مچھلیاں پکڑی جاتی ہیں، اکثر ایلباٹروس کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیتی ہے جب وہ پانی کی سطح سے چارہ اٹھانے آتے ہیں۔
اس کے ساتھ ساتھ موسمیاتی تبدیلی اور سمندری ماحولیاتی نظام کی بے ترتیبی بھی ان کے لیے مشکلات کا باعث بن رہی ہے۔ عالمی ادارہ برائے تحفظ فطرت (IUCN) نے وانڈرنگ ایلباٹروس کو اب ”کمزور نوع“ (Vulnerable species) کی فہرست میں شامل کر لیا ہے، جو فوری تحفظی اقدامات کی ضرورت کی نشاندہی کرتا ہے۔
بہت سے لوگوں کے لیے، وانڈرنگ ایلباٹروس کی جنوب کے سمندروں پر پرواز کی تصویر آزادی، صبر اور استقامت کی علامت ہے۔ لیکن یہ تصویر ہمیں یہ بھی یاد دلاتی ہے کہ زمین پر زندگی کا توازن کتنا نازک ہے اور کیسے انسانوں کی مداخلت سے طاقتور ترین مخلوق بھی غیر محفوظ ہو سکتی ہے۔