اسپین کے شہر تیریسا سے تعلق رکھنے والی ماریا گابارو نے ثابت کر دیا کہ شوق کا تعلق نہ عمر سے ہوتا ہے، نہ حالات سے بلکہ دل سے ہوتا ہے۔ 60 سال کی عمر میں ریٹائرمنٹ کے بعد جب زیادہ تر لوگ آرام کو ترجیح دیتے ہیں، ماریا نے ایک ایسا انوکھا مشغلہ اپنایا جس نے نہ صرف ان کی زندگی کو نیا رنگ دیا بلکہ انہیں عالمی شہرت بھی دلا دی۔

ماریا نے اپنی زندگی کے آخری 30 سالوں میں کتے سے متعلقہ اشیاء جمع کرنا شروع کیں، جن میں نرم کھلونے، مجسمے، پینٹنگز، واکنگ اسٹکس اور دیگر فن پارے شامل ہیں۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ ماریا نے کبھی کوئی کتا نہیں پالا، مگر کتوں کی شکل و صورت اور ان سے جڑی اشیاء ان کے دل کو بہت بھاتی تھیں۔

ماریا مختلف اینٹیک مارکیٹوں، فیسٹیولز اور دکانوں سے نایاب اشیاء خریدتیں اور دو مختلف گھروں میں ان کو ترتیب سے محفوظ رکھتیں۔

وقت گزرنے کے ساتھ یہ شوق اتنا بڑھا کہ ان کے پاس 5,025 اشیاء جمع ہو گئیں اور یہ کلیکشن اتنی بڑی نکلی کہ اسے گنیز ورلڈ ریکارڈز نے ”دنیا کی سب سے بڑی ڈاگ کلیکشن“ کے طور پر تسلیم کر لیا۔

گزشتہ برس ماریا گابارو 94 سال کی عمر میں انتقال کر گئیں۔ ان کے بچوں نے والد کی یاد کو زندہ رکھنے کے لیے اس کلیکشن کو دنیا کے سامنے پیش کیا اور باضابطہ طور پر گنیز میں رجسٹر کروایا۔

ماریا کی بیٹی کا کہنا ہے، ”میرے والدین کو کتے پالنے کا شوق کبھی نہیں رہا، لیکن وہ کتوں کی اشیاء سے بے حد لگاؤ رکھتے تھے۔“

ماریا گابارو کی زندگی اس بات کا جیتا جاگتا ثبوت ہے کہ شوق عمر کا پابند نہیں ہوتا — اور جذبہ ہو تو ایک خاموش مشغلہ بھی عالمی پہچان بن سکتا ہے۔

More

Comments
1000 characters