معروف بھارتی گلوکارہ شلپا راؤکوک اسٹوڈیو پاکستان کے حوالے سے اپنی رائے دینے پر سوشل میڈیا پر شدید تنقید کی زد میں آ گئی ہیں۔

حال ہی میں شِلپا راؤ کا ایک کلپ سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے جس میں وہ کوک اسٹوڈیو پاکستان سے متعلق سوال کے جواب میں کچھ حسد آمیز لہجے میں بات کرتی نظر آتی ہیں۔

فواد خان کی گلوکاری کے میدان میں واپسی

شلپا راؤ جنہیں پاکستان میں ان کے مشہور کوک اسٹوڈیو گانے ”پَر چنّا دے“ کے ذریعے خاص پہچان ملی، سے ایک حالیہ انٹرویو میں میزبان نے سوال کیا کہ ”پاکستانی کوک اسٹوڈیو انڈین کوک اسٹوڈیو سے کیوں بہتر ہے؟“

ان کا جواب تھا، پاکستان میں کوک اسٹوڈیوسال بھر کا اہم پروگرام ہوتا ہے، وہی ان کا مین پروجیکٹ ہوتا ہے پورے سال کا۔ بھارت میں کوک اسٹوڈیو ہمارا مین فوکس نہیں ہوتا۔

سارہ علی خان کا بوائے فرینڈ کس مشہور خاندان کا باصلاحیت بیٹا ہے؟

ان کا مزید کہناتھا، ہمیں اپنی دیسی ثقافت کو زیادہ فروغ دینا چاہیے، جیسے کہ جنوبی ہندوستانی موسیقی میں اپنی روایتی دھنوں کو فخر سے اپنایا جاتا ہے۔“

اس جواب پرسوشل میڈیا صارفین نے انہیں آڑے ہاتھوں لیا اور شلپا راؤ کی اس رائے کو پاکستانی موسیقی کے خلاف جانبداری قرار دیا۔

پاکستان، بھارت، بنگلہ دیش، اور افریقہ سے تعلق رکھنے والے صارفین نے شلپا راؤ کے بیان پر سخت تنقید کی۔ کچھ صارفین نے لکھا:”ایک افریقی ہونے کے ناطے، مجھے کبھی اندازہ نہیں تھا کہ بھارت پاکستان کی موسیقی سے اتنا حسد کرتا ہے۔“

ایک اور صارف نے کہا، ”بنگلہ دیشی ہونے کے ناطے، موسیقی، شاعری، کرکٹ اور ڈرامہ میں پاکستان کا کوئی مقابلہ نہیں۔“

ایک صارف نے رائے دی“میں خود بھارتی ہوں، لیکن فخر کے ساتھ کہہ سکتا ہوں کہ موسیقی کے لحاظ سے کوک اسٹوڈیو پاکستان سب سے آگے ہے۔“

شلپا راؤ نے تقریباً آٹھ سال قبل پاکستان کے مشہور راک بینڈ ”نوری“ کے ساتھ مل کر کوک اسٹوڈیو کے لیے ”پَر چنّا دے“ گانا گایا تھا، جسے کلاسیکی اور راک موسیقی کا حسین امتزاج قرار دیا جاتا ہے۔

یہ گانا سرحد پار دونوں ملکوں میں بے حد پسند کیا گیا اور یوٹیوب پر اسے اب تک 3 کروڑ 40 لاکھ سے زائد بار دیکھا جا چکا ہے۔

More

Comments
1000 characters