پاکستان شوبز انڈسٹری کی سینئر اداکارہ غزالہ جاوید نے ایک حالیہ انٹرویو میں ’مرحومہ اداکارہ حمیرا اصغر کی والدہ کے متنازعہ بیان پر سخت ردعمل دیتے ہوئے انہیں آئینہ دکھا دیا۔

غزالہ جاوید کا کہنا تھا کہ حمیرا کی والدہ نے کراچی کے لوگوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ’یہ نہ جانے کس قسم کے لوگ ہیں‘۔ اس پر اداکارہ نے جواب دیا، ’آپ کراچی یا کسی اور شہر کو چھوڑیں، پہلے یہ بتائیں کہ آپ خود کس قسم کی ماں ہیں؟ آپ کی بیٹی کے انتقال کو دو عیدیں گزر گئیں اور آپ کو اس کا علم نہیں ہوا۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ، ’میری بھی بیٹیاں ہیں، اگر میری شادی شدہ بیٹی کو بخار بھی آ جائے تو مجھے نیند نہیں آتی۔ ایک ماں اپنے بچے کی تکلیف کو محسوس کرتی ہے۔‘

فروری کے بعد حمیرا اصغر کا فون کس نے استعمال کیا؟ اہم انکشافات سامنے آگئے

غزالہ جاوید نے حمیرا کو ایک باعزت، باوقار اور محنتی لڑکی قرار دیا اور کہا، ’اگر وہ نشہ کرتی، غلط کام کرتی، بوائے فرینڈز بناتی تو اس کے پاس گاڑی، گھر، سب کچھ ہوتا۔ وہ جتنی باصلاحیت تھی، اتنی ہی جلدی دنیا سے رخصت ہو گئی۔‘

اداکارہ نے حمیرا کے والدین پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ، ’میرے نزدیک دنیا کے سب سے بدقسمت وہ بچے ہیں جن کی مائیں ان کے ساتھ نہیں ہوتیں۔‘

حمیرا اصغر کی پراسرار موت پر فردوس جمال کا گہرے دکھ کا اظہار

یاد رہے کہ اداکارہ حمیر ا اصغرکی لاش 8 جولائی کو کراچی کے علاقے اتحاد کمرشل کے ایک فلیٹ سے اس وقت ملی، جب کرایہ نہ دینے کے باعث مالک مکان عدالت چلا گیا۔ عدالتی بیلف کے ہمراہ جب دروازہ توڑا گیا تو اندر سے حمیرا کی لاش برآمد ہوئی۔

پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق لاش مکمل طور پر گل چکی تھی اور ماہرین کے مطابق اداکارہ کی موت 8 سے 9 ماہ قبل ہو چکی تھی۔

More

Comments
1000 characters