امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک اہم قدم اٹھاتے ہوئے وہ قانون ختم کر دیا ہے جس کے تحت غیر ملکی کمپنیاں امریکہ میں $800 یا اس سے کم قیمت کا سامان بغیر کسی ٹیکس کے بھیج سکتی تھیں۔

اس فیصلے سے چینی آن لائن شاپنگ کمپنیوں جیسے ’شین‘ اور ’ٹیمو‘ کو بڑا جھٹکا لگا ہے، جو اربوں روپے کا سستا سامان امریکیوں کو بھیجتی تھیں۔

اب امریکہ میں بھیجے جانے والے ہر سامان پر ٹیکس لگے گا، چاہے وہ کسی بھی ملک سے آئے۔

تجارتی محصولات کے دباؤ پر چین کا امریکہ کو دوٹوک جواب

ٹرمپ کا کہنا ہے کہ چھوٹے پارسلز میں غیر قانونی چیزیں چھپانے کے زیادہ امکانات ہوتے ہیں، اس لیے یہ قدم ضروری تھا۔

چینی کمپنیوں نے پہلے ہی اپنی اشیاء امریکہ کے اندر اسٹورز میں جمع کرنا شروع کر دی تھیں، لیکن اب وہ بھی زیادہ دیر کام نہیں آئیں گی کیونکہ ہر ملک سے آنیوالے سامان پر ٹیکس لگے گا۔

اب ایک اندازے کے مطابق، ہر چیز پر تقریباً 80 ڈالر سے 200 ڈالر تک اضافی لاگت آئے گی، جس کا اثر عام صارفین پر پڑے گا، خاص طور پر وہ لوگ جو سستا آن لائن سامان خریدتے ہیں۔

امریکی صدر ٹرمپ کا اکتوبر کے آخر میں دورہ چین کا امکان

ماہرین کا کہنا ہے کہ اس فیصلے سے سب سے زیادہ نقصان غریب امریکیوں کو ہوگا کیونکہ وہی زیادہ تر سستا چینی سامان خریدتے ہیں۔

یہ قانون 29 اگست سے نافذ ہو رہا ہے۔

More

Comments
1000 characters