بھارتی ڈرامہ انڈسٹری کی معروف اداکارہ دیوولینا بھٹاچارجی، جنہوں نے مقبول ڈرامے ’ساتھ نبھانا ساتھیا‘ میں گوپی بہو کا کردار ادا کیا، سوشل میڈیا پر بیٹے کی رنگت پر ہونے والی تنقید کا نشانہ بننے پر خاموش نہ رہیں اور انہوں نے اپنے مخالفین کو دوٹوک پیغام دے دیا۔

دیوولینا نے دسمبر 2022 میں اپنے فٹنس ٹرینر شاہ نواز شیخ سے بین المذاہب شادی کی تھی۔ دونوں کے ہاں دسمبر 2024 میں بیٹے کی پیدائش ہوئی، جس کا نام جوائے رکھا گیا۔ اداکارہ اکثر انسٹاگرام پر اپنے بیٹے کی تصاویر اور ویڈیوز شیئر کرتی ہیں، جہاں ان کے مداح جوائے کے لیے محبت بھرے پیغامات بھیجتے ہیں، مگر کچھ لوگ غیر اخلاقی رویہ اپناتے ہوئے معصوم بچے کی رنگت کو نشانہ بناتے رہے۔

’گوپی بہو‘ نے ’اہم جی‘ کا لیپ ٹیپ دھونے سے پہلے ڈائریکٹر کو کیا کہا؟ سالوں بعد کہی بات سچ ہوگئی

اس حوالے سے دیوولینا نے ایک سخت ردِعمل دیتے ہوئے کہا کہ بطور مشہور شخصیت وہ تنقید برداشت کرتی ہیں اور اپنے کام، طرزِ زندگی یا ذاتی فیصلوں پر ہونے والے تبصروں کو نظرانداز کرنا سیکھ چکی ہیں، لیکن ان کے بیٹے پر کی جانے والی تنقید ناقابلِ برداشت ہے۔

انہوں نے کہا، ’میں نے اپنی شادی پر ہونے والی تنقید کو بھی خاموشی سے سہا، کیونکہ یہ میرا ذاتی فیصلہ تھا، لیکن میرے بچے کو نشانہ بنانا حد سے تجاوز ہے۔ لوگ میری خاموشی کو میری کمزوری سمجھ بیٹھے ہیں، لیکن وہ بھول جاتے ہیں کہ نسل پرستی صرف اخلاقی گراوٹ ہی نہیں بلکہ ایک مجرمانہ عمل بھی ہے۔‘

لیپ ٹاپ اسکرین کے اندر چلتی چیونٹی دیکھ کر لوگ ’گوپی بہو‘ کو یاد کرنے لگے

دیوولینا نے اس مسئلے کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے بھارت کی سائبر کرائم ونگ سے رابطہ کیا ہے اور ان تمام افراد کے خلاف قانونی کارروائی کا عندیہ دیا ہے جنہوں نے ان کے بیٹے کی رنگت پر تضحیک آمیز تبصرے کیے۔ اداکارہ نے ان افراد کے اسکرین شاٹس بھی متعلقہ حکام کے ساتھ شیئر کر دیے ہیں۔

انہوں نے واضح پیغام دیا ہے کہ کسی کی جلد کی رنگت کو بنیاد بنا کر نفرت پھیلانا ناقابل قبول ہے، چاہے وہ بچہ ہو یا بڑا، اور اس کے خلاف سخت قدم اٹھایا جائے گا۔

More

Comments
1000 characters