ہارٹ اٹیک کوعام طور پر بڑی عمر کے افراد کا مسئلہ سمجھا جاتا ہے، لیکن بدلتی ہوئی طرزِ زندگی اور غیر صحت مند عادات کے باعث نوجوانوں میں بھی دل کے دورے کا خطرہ بڑھتا جا رہا ہے۔
آج کے دور میں ناقص غذا، ورزش کی کمی، ذہنی دباؤ، نشہ آور اشیاء کا استعمال اور نیند کی خرابی جیسے عوامل نوجوان دلوں کو متاثر کر رہے ہیں۔
ہارٹ اٹیک کی 8 علامتیں جو کئی ہفتوں پہلے ظاہر ہوتی ہیں
ماہرین کا کہنا ہے کہ مسلسل غیر صحت مند طرزِ زندگی دل اور خون کی شریانوں کو وقت کے ساتھ نقصان پہنچاتی ہے، جس سے نوجوانوں میں بھی دل کے امراض کی شکایت بڑھ رہی ہے۔ چونکہ اس عمر میں لوگ دل کی بیماری کی توقع نہیں کرتے، اس لیے علامات کو نظر انداز کرنا یا کسی اور بیماری سمجھ لینا عام ہو جاتا ہے، جو بعد میں خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔
نوجوانوں میں ہارٹ اٹیک کی عام علامات
ہارٹ اٹیک کی علامات ہر فرد میں مختلف ہو سکتی ہیں اور نوجوانوں میں یہ اکثر معمولی یا مبہم ہوتی ہیں۔ چند نمایاں علامات درج ذیل ہیں:
کیا کھانس کر ہارٹ اٹیک کو روکا جاسکتا ہے؟
سینے میں درد یا دباؤ
سینے میں جکڑن، دباؤ، یا بوجھ جیسا احساس سب سے عام علامت ہے۔ یہ درد چند منٹوں کے لیے ہو سکتا ہے یا وقفے وقفے سے آ سکتا ہے۔
سانس لینے میں دشواری
اگر آرام کی حالت میں بھی سانس پھولے یا دم گھٹے تو یہ دل کے مسئلے کی علامت ہو سکتی ہے۔
جسم کے دیگر حصوں میں درد
درد صرف سینے تک محدود نہیں ہوتا؛ یہ بازوؤں (خصوصاً بائیں بازو)، گردن، جبڑے، کمر یا معدے تک بھی پھیل سکتا ہے۔
غیر معمولی تھکن یا کمزوری
بغیر کسی واضح وجہ کے تھکن محسوس کرنا یا کمزوری محسوس ہونا دل کی کارکردگی میں کمی کا اشارہ ہو سکتا ہے۔
چکر آنا یا بے ہوشی
دل کی بیماری کی وجہ سے دماغ تک خون کی مناسب رسائی نہ ہو پائے تو چکر یا غشی کا آنا ممکن ہے۔
متلی یا پسینہ آنا
کچھ نوجوانوں میں دل کا دورہ اچانک متلی، الٹی یا ٹھنڈے پسینے کی شکل میں ظاہر ہو سکتا ہے، جو اکثر فلو یا معدے کی خرابی سمجھا جاتا ہے۔
علامات کو پہچاننا کیوں ضروری ہے؟
اکثر والدین اور نوجوان ان علامات کو گھبراہٹ، گیس یا معمولی تکلیف سمجھ کر نظر انداز کر دیتے ہیں۔ لیکن یہی غفلت دل کو مستقل نقصان پہنچا سکتی ہے یا کسی بڑے حادثے کی صورت اختیار کر سکتی ہے، جیسے اچانک دل بند ہونا وغیرہ۔
اگر سینے میں درد، سانس لینے میں مشکل یا دیگر درج بالا علامات میں سے کوئی بھی ظاہر ہو، تو فوری طور پر قریبی اسپتال یا ایمرجنسی سے رجوع کریں۔ وقت پر علاج نہ صرف جان بچا سکتا ہے بلکہ دل کو نقصان سے بھی محفوظ رکھتا ہے۔
دل کا دورہ اب صرف عمر رسیدہ افراد کا مسئلہ نہیں رہا۔ نوجوانوں میں بھی اس کے خطرات بڑھ رہے ہیں، لیکن بروقت آگاہی، صحت مند طرزِ زندگی، اور علامات کو پہچاننا اس مسئلے کو روکنے میں مدد دے سکتا ہے۔
دل کی بیماریوں سے بچاؤ کے اقدامات
نوجوانوں میں دل کی بیماریوں سے بچاؤ ممکن ہے، بشرطیکہ طرزِ زندگی کو بہتر بنایا جائے۔ اس کے لیے سب سے پہلے متوازن اور غذائیت سے بھرپور خوراک اپنائیں، تاکہ جسم کو ضروری توانائی اور وٹامنز مل سکیں۔
روزانہ کچھ وقت ورزش کو معمول بنائیں، چاہے وہ چہل قدمی ہی کیوں نہ ہو، کیونکہ جسمانی سرگرمی دل کی صحت کے لیے نہایت مفید ہے۔
تمباکو نوشی اور نشہ آور اشیاء سے مکمل پرہیز ضروری ہے کیونکہ یہ دل اور شریانوں کو شدید نقصان پہنچاتے ہیں۔ ساتھ ہی، نیند پوری کرنا بھی بہت اہم ہے، کیونکہ نیند کی کمی دل کے مسائل کو جنم دے سکتی ہے۔
ذہنی دباؤ کو کم کرنا سیکھیں، چاہے وہ مراقبہ، مطالعہ، یا دوستوں سے گفتگو کے ذریعے ہو، کیونکہ مسلسل دباؤ دل کو خاموشی سے کمزور کر دیتا ہے۔