جنوبی کوریا کے شہر اینڈونگ میں اسکول ٹیچر اور طالب علم کی والدہ کو رات کے وقت امتحانی پرچے چوری کرنے کی کوشش کے دوران گرفتار کر لیا گیا۔

رپورٹس کے مطابق، 4 جولائی کی رات ایک بجکر 20 منٹ پر پیش آیا، ٹیچر اور طالب علم کی والدہ اسکول میں داخل ہوئے تاکہ امتحانی پرچے چوری کر سکیں، مگر اسکول کا سیکیورٹی الارم بجنے سے ان کی کوشش ناکام ہوگئی۔ اس کے فوراً بعد پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے 3 افراد کو گرفتار کر لیا۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ اسکول ٹیچر پر رشوت لینے اور بددیانتی کا الزام عائد کیا گیا ہے، جبکہ والدہ پر اسکول میں بلا اجازت داخل ہونے کا الزام ہے۔ اسکول کے مینیجر کو بھی اس چوری کی کوشش میں معاونت کرنے پر گرفتار کر لیا گیا۔

تحقیقات میں انکشاف ہوا کہ ملزمہ کی بیٹی اسکول میں ہمیشہ نمایاں پوزیشن حاصل کرتی رہی ہے اور شبہ ہے کہ یہ غیر قانونی عمل پچھلے چار برسوں سے جاری تھا۔ بتایا گیا ہے کہ ہر امتحانی سیزن میں تقریباً 20 لاکھ وون کی رقم ادا کی جاتی تھی۔

مزید یہ بھی سامنے آیا ہے کہ ٹیوٹر نے پچھلے چند سالوں میں کم از کم سات بار امتحانی اوقات کے دوران اسکول میں داخل ہونے کی کوشش کی۔

واقعے کے بعد اسکول انتظامیہ اور والدین کی جانب سے شدید ردعمل سامنے آیا ہے، جنہوں نے سخت قانونی کارروائی، سیکیورٹی نظام کی بہتری، اور امتحانی شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات کا مطالبہ کیا ہے۔

یہ واقعہ اس بات پر بھی سوالات اٹھاتا ہے کہ آیا طالب علم کا مسلسل اچھا تعلیمی ریکارڈ چوری کی کوشش سے جڑا ہوا تھا یا یہ اس کی اپنی محنت کا نتیجہ تھا۔ اس بات کی ابھی تک کوئی تصدیق نہیں ہو سکی کہ اس کے اچھے گریڈز کی حقیقت کیا ہے۔

More

Comments
1000 characters