بلینڈر یا گرائنڈر ہماری روزمرہ زندگی کا اہم حصہ بن چکے ہیں۔ چاہے صبح کے وقت کوئی صحت بخش اسموتھی تیار کرنی ہو، ذائقہ دار چٹنی بنانی ہو، یا پروٹین شیک۔ ان تمام کاموں میں بلینڈنگ اور گرائنڈنگ کی اہمیت سے انکار ممکن نہیں۔

یہ طریقہ نہ صرف تیز اور آسان ہے بلکہ ایک ہی وقت میں مختلف اجزاء کو شامل کرنے کا بہترین ذریعہ بھی ہے۔ مگر ایک سوال اکثر ذہن میں آتا ہے: کیا اس عمل سے کھانے کی غذائیت متاثر ہوتی ہے؟

اگر بال جھڑ رہے ہیں تو شیمپو نہیں، پانی بڑھائیں

عام خیال ہے کہ گرائنڈنگ یا بلینڈنگ میں پیدا ہونے والی گرمی اور ہوا کی آمیزش خوراک سے وٹامنز کو ضائع کردیتی ہے جبکہ بعض کے نزدیک اس عمل سے خوراک کو ہضم کرنا آسان ہوجاتا ہے اور غذائی اجزاء کو بہتر انداز میں جذب کرنے میں مدد ملتی ہے۔

اگرچہ بلینڈنگ اور گرائنڈنگ کھانے کو فوری اور آسان طریقے سے تیار کرنے کا ذریعہ ہیں، لیکن یہ سمجھنا ضروری ہے کہ ہر کھانے کو کس طرح بلینڈ کیا جائے، اور کب۔

کچھ سادہ احتیاطی تدابیر اپنا کر آپ نہ صرف غذائی اجزاء کا نقصان روک سکتے ہیں بلکہ اپنی صحت کے لیے زیادہ فائدہ مند غذا حاصل کر سکتے ہیں۔

سانس کی خوشبو سے دل کی دھڑکن تک، پان کے پتوں کے 7 شاندار فائدے

بلینڈنگ کے فائدے کیا ہیں؟

ماہرین غذائیت کے مطابق، کھانے کو بلینڈ یا پیسنے سے وہ چھوٹے ذرات میں تقسیم ہو جاتا ہے، جس سے اسے چبانا اور ہضم کرنا نسبتاً آسان ہو جاتا ہے۔ یہ طریقہ خاص طور پر ان افراد کے لیے مفید ہے جنہیں ہاضمے کے مسائل ہوتے ہیں یا جو جلدی مکمل غذا کی تلاش میں ہوتے ہیں۔

ماہرین کے مطابق، پروٹین، چکنائی، کاربوہائیڈریٹس اور فائبر جیسے میکرونیوٹریئنٹس بلینڈ یا گرائنڈ کرنے سے متاثر نہیں ہوتے۔ بلکہ، کچھ افراد بیجوں یا خشک میووں کو پاؤڈر یا بٹر کی شکل میں زیادہ بہتر انداز میں ہضم کر سکتے ہیں۔

ان کے نزدیک ”بیجوں یا گری دار میووں کو پاؤڈر یا بٹر کی صورت میں کھانا بعض افراد کے لیے زیادہ آسان اور فائدہ مند ہو سکتا ہے۔“

ممکنہ نقصانات اور احتیاط

جہاں کچھ فوائد ہیں، وہیں غذا کے ماہرین خبردار کرتے ہیں کہ کچھ وٹامنز، خاص طور پر وٹامن سی اور بی کمپلیکس، گرمی اور آکسیجن کی موجودگی میں جلدی خراب ہو سکتے ہیں۔ اس لیے ضروری ہے کہ آپ کن چیزوں کو بلینڈ یا گرائنڈ کر رہے ہیں، اس پر دھیان دیا جائے۔

مثال کے طور پر، صرف پھلوں کا جوس بنا کر پینا نقصان دہ ہو سکتا ہے، کیونکہ اس سے فائبر ضائع ہو جاتا ہے۔ اس کے برعکس، اگر آپ پھلوں کو پروٹین سپلیمنٹس کے ساتھ بلینڈ کرتے ہیں تو وہ نسبتاً بہتر آپشن ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے، ”بلینڈنگ سے پروٹین، چکنائی، کاربوہائیڈریٹس اور فائبر جیسے بنیادی غذائی اجزاء متاثر نہیں ہوتے۔ بلکہ کچھ لوگ بیجوں یا خشک میوہ جات کو جب پیس کر کھاتے ہیں تو ان کے لیے ہضم کرنا آسان ہو جاتا ہے۔“

غذائیت کے نقصان کے امکانات

جہاں ایک طرف بلینڈنگ کھانے کو جلدی ہضم ہونے کے قابل بناتی ہے، وہیں کچھ اہم غذائی اجزاء، خاص طور پر وٹامن C اور بی کمپلیکس، ہوا اور گرمی کے باعث ضائع ہو سکتے ہیں۔ یہ وٹامنز حساس ہوتے ہیں اور جب کھانے کو تیزی سے بلینڈ کیا جاتا ہے یا زیادہ دیر کے لیے رکھا جاتا ہے تو ان کا اثر کم ہو سکتا ہے۔

مثال کے طور پرفروٹ جوس بنانے کے دوران جب صرف پھل بلینڈ کیے جاتے ہیں اور ان کا فائبر الگ ہو جاتا ہے تو یہ عمل اتنا فائدہ مند نہیں رہتا۔ اس کے مقابلے میں اگر پھلوں کو پروٹین سپلیمنٹ کے ساتھ بلینڈ کیا جائے تو غذائیت کافی حد تک محفوظ رہتی ہے۔

غذائیت کو محفوظ رکھنے کے مؤثر طریقے

ماہرین صحت ان لوگوں کے لیے چند مفید مشورے دیتے ہیں جو بلینڈنگ کو اپنی روزمرہ غذا کا حصہ بنانا چاہتے ہیں:

کھانے کو بلینڈ کرنے کے فوراً بعد استعمال کریں

زیادہ تیز رفتار بلینڈنگ اور لمبے وقت سے پرہیز کریں

اگر ممکن ہو تو کولڈ پریس یا سست رفتار بلینڈر کا استعمال کریں

بلینڈ کیے گئے مشروبات کو ہوا بند برتن میں محفوظ کریں

آکسیڈیشن سے بچاؤ کے لیے لیموں کا رس شامل کریں، خاص طور پر ہرے پتوں والے مشروبات میں۔

ایک اہم پہلو یہ بھی ہے کہ بلینڈنگ سے کاربوہائیڈریٹس جلدی شکر میں تبدیل ہو سکتے ہیں، جس سے کھانے کا گلیسیمک انڈیکس بڑھ جاتا ہے۔ یہ شوگر لیول کو تیزی سے بڑھا سکتا ہے، خاص طور پر ذیابیطس کے مریضوں کے لیے۔

تاہم اگر آپ بلینڈ شدہ خوراک میں پروٹین یا صحت مند چکنائی شامل کر لیں، تو اس منفی اثر کو کم کیا جا سکتا ہے۔

More

Comments
1000 characters