کینیڈا کے شہر سرے میں بھارت کے معروف کامیڈین اور ٹی وی اسٹار کپل شرما کے کیفے پر ایک بار پھر بندوق برداروں نے حملہ کر دیا ہے۔ واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس فوری طور پر جائے وقوعہ پر پہنچ گئی اور علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق گزشتہ جمعرات کی صبح، سرے شہر میں واقع کیپس کیفے کے شیشے ٹوٹے ہوئے اور گولیوں کے نشانات دیکھے گئے۔
بھارتی کامیڈین کپل شرما کے کیفے پر فائرنگ
پولیس کو تقریباً صبح 4:40 بجے اطلاع دی گئی۔ جائے وقوعہ سے تقریباً 25 گولیوں کے خول ملے ہیں جبکہ حملہ آور پولیس کے پہنچنے سے پہلے فرار ہو چکے تھے۔
رپورٹ کے مطابق خوش قسمتی سے اس حملے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا تاہم کیفے کو کافی نقصان پہنچا ہے۔ ابتدائی تحقیقات میں یہ واقعہ ممکنہ طور پر بھتہ خوری کا نتیجہ معلوم ہو رہا ہے۔
کپل شرما نے کینیڈا میں اپنے کیفے پر فائرنگ کے بعد خاموشی توڑ دی
اب تک کپل شرما یا ان کی ٹیم کی جانب سے اس حملے پر کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا۔ کیفے کے منیجر نے پولیس کی کارروائیوں پر اعتماد کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ وہ مکمل تعاون کر رہے ہیں۔
کچھ ہفتے قبل بھی اسی کیفے پر فائرنگ کا واقعہ پیش آیا تھا جب نامعلوم حملہ آوروں نے نئی افتتاح شدہ کیفے پر فائرنگ کی تھی جبکہ عملہ ابھی اندر موجود تھا۔ اس واقعے میں بھی کوئی زخمی نہیں ہوا تھا لیکن کیفے کی دیواروں پر گولیوں کے نشان واضح تھے۔
اس کی ذمہ داری خالصتانی تنظیم ببر خالصہ انٹرنیشنل سے تعلق رکھنے والے انتہا پسند حرجیت سنگھ لڈی نے قبول کی تھی۔ لڈی نے دعویٰ کیا تھا کہ حملہ اس لیے کیا گیا کیونکہ کپل شرما کے شو میں سکھ برادری کا مذاق بنایا گیا تھا۔
دوسری جانب بھارتی میڈیا نے حالیہ حملے کی ذمہ داری لارنس بشنوی گینگ پر عائد کی ہے۔ ایک آڈیو کلپ میں فائرنگ کی آوازوں کے درمیان یہ بات سنائی دیتی ہے کہ ”ہم نے نشانے کو کال کی، لیکن وہ نہیں سنا، اس لیے ہمیں کارروائی کرنی پڑی۔ اگر وہ پھر بھی نہ سنے تو اگلا قدم ممبئی میں ہوگا۔“
بھارتی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق، ممبئی پولیس اور دیگر سیکیورٹی ایجنسیاں اس آڈیو اور ممکنہ خطرات کا جائزہ لے رہی ہیں تاکہ مزید کسی ناخوشگوار واقعے سے بچا جا سکے۔
سرے پولیس نے کہا ہے کہ وہ دونوں حملوں کی تحقیقات کر رہے ہیں اور جلد مکمل رپورٹ جاری کریں گے۔
کپل شرما کے کیفے پر مسلسل حملوں نے مقامی کمیونٹی میں تشویش پیدا کر دی ہے۔ پولیس اور سیکیورٹی ادارے اس سلسلے میں سخت اقدامات کر رہے ہیں تاکہ علاقے میں امن و امان قائم رہے اور کاروبار محفوظ ہو سکیں۔