لاکھوں گھرانوں کے لیے کھانا پکانا روزمرہ کا ایک پسندیدہ معمول ہے۔ مگر یہی روایت، جس میں تڑکے، گہری فرائنگ اور دھیمی آنچ پر پکائی گئی گریوی شامل ہیں، ایک خاموش مگر خطرناک دھواں بھی پیدا کرتی ہے جو ہمارے لیے ایک بڑا چیلنج بن سکتا ہے۔

جب ہم ہوا کی آلودگی کے بارے میں سوچتے ہیں تو اکثر ذہن میں ٹریفک سے بھری سڑکیں، دھند سے ڈھکے شہروں یا صنعتی چمنیوں سے نکلنے والا دھواں آتا ہے۔ لیکن سب سے زیادہ نقصان دہ ہوا جس میں ہم سانس لیتے ہیں، وہ ہمارے اپنے گھروں کے اندر، خاص طور پر کچن میں موجود ہو سکتی ہے۔

اگر آپ گنج پن سے پریشان ہیں تو ’بالوں کا ٹیٹو‘ آپ کی مدد کر سکتا ہے

اکثر لوگ اس بات سے لاعلم ہیں کہ یہ دھواں صرف تکلیف دہ ہی نہیں بلکہ صحت کے لیے بھی بہت نقصان دہ ہو سکتا ہے۔ تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ کھانا پکانے کے دھوئیں میں زیدہ دیر تک رہنے سے سانس کی بیماریوں، جلد کی بے رونقی، سر درد اور دل اور پھیپھڑوں کی صحت پر بھی برا اثر پڑ سکتا ہے۔ بچے، بزرگ اور روزانہ کھانا پکانے والے لوگ اس دھوئیں سے زیادہ متاثر ہوتے ہیں۔

ماہرین صحت کے مطابق کھانوں میں تیل، مصالحہ اور حرارت استعمال ہونے کی وجہ سے یہ ایک خاموش آلودگی کا بادل بن جاتی ہے جو تڑکے کے بعد بھی ہوا میں موجود رہتی ہے۔

جھلسنے کے زخموں میں خون روکنے والی جدید پٹی تیار

یہ دھواں صرف آنکھوں یا ناک کو چبھن نہیں دیتا بلکہ اس کے طویل المدتی صحت پر سنجیدہ اثرات ہو سکتے ہیں۔

یہ مسئلہ صرف پرانی یا لکڑی کے چولہے والے کچن تک محدود نہیں ہے۔ بلکہ اس کا دائرہ جدید کچن تک پھیلا ہوا ہے۔ ماہرین کے مطابق“جدید کچن بھی جیسے ایل پی جی یا انڈکشن چولہوں والے، اس آلودگی سے محفوظ نہیں، خاص طور پر اگر مناسب وینٹیلیشن اور دھواں نکالنے کا انتظام نہ ہو۔“

کچن دھوئیں سے بچاؤ کے آسان اور مؤثر طریقے

غذائی ماہرین کہتے ہیں، ”بہت سے لوگ نہیں جانتے کہ روزانہ کے کھانا پکانے کے دھوئیں سے کتنا نقصان ہو سکتا ہے، خاص طور پر اگر وینٹیلیشن کمزور ہو۔“

اچھے برتن اور درست طریقہ کار اس مسئلے سے بچنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔ مضبوط، غیر ردعمل پذیر مواد جیسے اسٹینلیس اسٹیل، کاسٹ آئرن اور سیرامک کوٹنگ والے برتن استعمال کرنے سے نہ صرف کم تیل لگتا ہے بلکہ دھواں بھی کم نکلتا ہے۔

سیرامک کوٹنگ والے برتن غذائیت اور ذائقہ برقرار رکھتے ہوئے کم تیل کی اجازت دیتے ہیں، جبکہ صحیح طریقے سے تیار کیا گیا کاسٹ آئرن برتن بھی کم دھواں پیدا کرتا ہے۔

ایک اور اہم مشورہ یہ ہے کہ کھانا درمیانی آنچ پر پکائیں اور بار بار استعمال کیے ہوئے تیل سے بچیں کیونکہ یہ نقصان دہ دھوئیں خارج کرتا ہے۔

جدید ٹیکنالوجی اور بہتر وینٹیلیشن کی اہمیت

صحت کے ماہرین کہتے ہیں ، ”انڈور ایئر کوالٹی کے حوالے سے شعور بڑھ رہا ہے اور زیادہ کارکردگی والے چمنی لگانے کا رجحان بڑھ رہا ہے۔“

کھانا پکانے کے دوران نکلنے والے دھوئیں سے بچاؤ کے لیے بہتر برتن، وینٹیلیشن اور ہوشیار کھانا پکانے کے طریقے اپنانا ضروری ہے۔

ماہرین کا مشورہ ہے کہ ہمیں اپنی کچن کی ہوا کو بھی اسی قدر اہمیت دینی چاہیے جتنی ہم صفائی، کھانے یا اپنی صحت کو دیتے ہیں۔ کیونکہ جو ہوا ہم سانس لیتے ہیں، وہی ہماری صحت کا اہم حصہ ہے۔

ہمیں چاہیے کہ اپنے گھروں کے اندر کی ہوا کو صاف رکھیں تاکہ صحت مند زندگی گزار سکیں۔

More

Comments
1000 characters