بالی ووڈ کے مشہور اداکار گووندا کی اہلیہ سنیتا اہوجا نے اپنے اسکول کی زندگی کے بارے میں ایسی باتیں شیئر کی ہیں جو اکثر کم سننے میں آتی ہیں۔

بھارتی میڈیا کے مطابق سنیتا اہوجا نے ایک تازہ انٹرویو میں بتایا کہ جب وہ آٹھویں جماعت میں فیل ہو گئیں تو انہوں نے اپنی ماں سے یہ بات چھپائی۔ اس وقت گووندا تعلیمی میدان میں ان سے آگے تھے اور پہلے ہی کالج کی تعلیم مکمل کر چکے تھے۔

سنیتا نے کہا، میں آٹھویں جماعت میں فیل ہو گئی تھی لیکن میں نے ماں کو یہ بات نہیں بتائی۔ میں نے جھوٹ بولا کہ میں پاس ہو گئی ہوں۔ تب میری ماں نے ایک گرم توا لیا اور میرے گال پر رکھ دیا۔ پھر انہوں نے میرے جھوٹ کے بارے میں سوال کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ میری ماں بہت سخت تھیں اور پڑھائی کےمعاملے میں بہت سنجیدہ بھی۔ لیکن مجھے پڑھائی سے نفرت تھی۔ جب بھی میں کتابیں کھولتی تو نیند آ جاتی۔

سنیتا نے اپنے بچپن کی ایک اور یاد شیئر کی جس میں انہوں نے اپنی بڑی بہن کو نقصان پہنچایا تھا۔ انہوں نے بتایا،ایک بار میری بڑی بہن مجھے پڑھنے پر مجبور کر رہی تھی اور مجھے پڑھائی سے نفرت تھی۔ میں نے غصے میں آ کر چاقو لے کر اس کے ران پر زخم لگا دیا۔

سنیتا نے بتایا کہ اگرچہ انہیں اسکول کی رسمی تعلیم پسند نہیں تھی، مگر ریاضی سے محبت تھی کیونکہ وہ ہمیشہ سے پیسے کی قدر کرتی تھیں۔

اسی گفتگو کے دوران، گووندا اور سنیتا کی بیٹی ٹینا نے بھی اپنی والدہ کے مالی لحاظ سے مضبوط بیک گراونڈ کے بارے میں بات کی۔

انہوں نے بتایا، میری ماں ایک بہت امیر خاندان سے تعلق رکھتی تھیں۔ میرے والد مالی طور پر اتنے مضبوط نہیں تھے، وہ ویرار سے تھے اور جدوجہد کر رہے تھے۔ میرے نانا کی مالی حالت ان کے مقابلے میں کہیں بہتر تھی۔ یہ بالکل ایک فلمی کہانی جیسا تھا، جب میرے نانا نے میری ماں سے کہا، ’کیا تم پاگل ہو؟ وہ تو صرف ایک ابھرتا ہوا اداکار ہے۔‘

یاد رہے کہ سنیتا اور گووندا نے 1987 میں شادی کی تھی ۔ انہوں نے اپنی شادی کو پہلے سال دنیا سے چھپایا اوراپنی بیٹی ٹینا کی پیدائش کے بعد شادی کا اعلان کیا۔ سنیتا کے والد شادی کے سخت مخالف تھے اور انہوں نے شادی میں شرکت بھی نہیں کی تھی۔

More

Comments
1000 characters