زندگی میں بعض اوقات ایسا لمحہ آتا ہے جب انسان کے اندر کے جذبات اور غم کی شدت اسے کچھ ایسا کرنے پر مجبور کر دیتی ہے جو وہ کبھی سوچ بھی نہیں سکتا تھا۔ یہ وہ لمحے ہوتے ہیں جب انسان اپنی تکلیف کو دنیا کے سامنے لانے کی بجائے، اسے کسی نئے مقصد میں بدلنے کی کوشش کرتا ہے۔
جب دل ٹوٹتا ہے، آنکھوں سے آنسو بہتے ہیں، اور دل میں بے بسی کا احساس گہرا ہوتا ہے، تو یہ وہ وقت ہوتا ہے جب انسان اپنے اندر کی قوت کو پہچانتا ہے۔ اسی لمحے میں، اس کی روح کا وہ حصہ بیدار ہوتا ہے جو اسے دنیا کے سامنے ایک نیا راستہ دکھانے کے لئے تیار ہوتا ہے۔ ایسا ہی کچھ ہوا ہوائی کی خاتون ایشلے کی زندگی میں-
ایشلے خاتون نے اپنے شوہر برائن کی غوطہ خوری کے حادثے میں موت کے بعد ایک منفرد قدم اٹھایا جس نے سب کو متاثر کیا۔ انہوں نے اپنے شوہر کی یاد کو سمندر کی تہہ میں ایک خصوصی یادگار بنا کر امر کر دیا۔
20 مئی 2018ء کو ان کے شوہر، جو کہ ایک خصوصی ڈائیونگ کورس کر رہے تھے، ہوائی کے ساحل کے قریب 90 فٹ گہرے ڈوبے ہوئے بحری جہاز ’سی ٹائیگر‘ کے مقام پر غوطہ لگانے گئے تھے۔ تاہم، ایک غفلت کی وجہ سے برائن آکسیجن مشین کو دوبارہ آن کرنا بھول گئے اور وہ پانی میں داخل ہونے کے بعد سانس کی کمی کا شکار ہو گئے، جس کے نتیجے میں وہ سمندر کی تہہ میں جا گرے اور اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔
اس غم کی کیفیت میں، ایشلے خاتون نے چھ ماہ بعد کیلیفورنیا کی ایک کمپنی سے رابطہ کیا، جو سمندر کی تہہ میں یادگاریں بناتی ہے۔ خاتون نے فوراً اپنے شوہر کی راکھ کمپنی کو بھیجی، اور کمپنی نے ایک منفرد یادگار تیارکردی جسے امریکی پرچم میں لپیٹ کر ہوائی بھیجا گیا۔ یہ یادگار تین فٹ بلند مخروطی شکل میں تھی، جسے اس جگہ رکھا گیا جہاں برائن اور ایشلے نے اپنی پہلی غوطہ خوری کی تھی۔
ہر سال 20 مئی کو خاتون اوراس کے شوہر کے دوست و اہل خانہ اس یادگار پر آ تے ہیں، اور ایشلے خاتون خود غوطہ لگا کر یادگار پر پھول رکھتی ہیں۔
ایشلے خاتون کی زندگی میں سمندر کی اہمیت اور برائن کے ساتھ ان کا رشتہ ایک خوبصورت اور انوکھا باب تھا۔ وہ اور برائن دنیا بھر میں مختلف مقامات پر غوطہ خوری کرتے تھے، اور سمندر ہمیشہ ان کے رومان کی علامت رہا۔ برائن کی موت کے بعد ایشلے خاتون نے اپنی زندگی کو اس سمندری محبت کی بنیاد پر آگے بڑھایا۔ آج وہ اپنے تین بچوں کے ساتھ واشنگٹن میں رہتی ہیں، اور ’دی سی برڈز‘ نامی ایک غیر منافع بخش ادارہ بھی قائم کیا ہے جو نوجوانوں کو سمندری سائنس کے بارے میں آگاہی فراہم کرتا ہے۔
ایشلے خاتون نے اپنے شوہر کی یاد کو سمندر کے ساتھ جڑ کر ایک نیا روپ دیا ہے، جس میں وہ ہر سال اپنے شوہر کے یادگار پر آ کر اسے یاد کرتی ہیں اور سمندر سے اپنے رشتہ کو زندہ رکھتی ہیں۔