معروف بولی وُڈ اداکار جون ابراہم نے شوبز پارٹیوں سے دوری کی وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ وہ اور ان کی اہلیہ پریا رنچل دونوں سادہ طبعیت کے حامل ہیں اور یہ طرزِ زندگی انہوں نے شعوری طور پر اپنایا ہے۔

جون ابراہیم بھارتی فلم انڈسٹری کے ان چند ستاروں میں سے ہیں جو فلموں کی تشہیر کے علاوہ شوبز پارٹیوں اور سوشل تقریبات میں شاذ و نادر ہی نظر آتے ہیں۔

’کھوپڑی سنک گئی تو۔۔۔‘؛ متھن چکرورتی کی بلاول اور پاکستانیوں کو انتہائی نازیبا دھمکی

اپنی عنقریب ریلیز ہونے والی فلم ”تہران“ کی تشہیر کے دوران ایک انٹرویو میں جان ابراہم نے اپنی ذاتی زندگی، سادگی بھرے معمولات اور شوبز پارٹیوں سے دُوری کی وجوہات پر کھل کر بات کی۔

جون ابراہیم نے انڈیا ٹوڈے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا، ”میں کبھی پارٹیوں میں نہیں گیا، نہ ہی شادی سے پہلے۔ کیونکہ وہاں موسیقی کی آواز بہت تیز ہوتی ہے اور دوسرا یہ کہ میں شراب نہیں پیتا ہوں۔ مجھے شراب سے مسئلہ ہے، شاید اس لیے کہ میرے والد سنگل مالٹ پسند کرتے ہیں۔“

’عامر خان نے مجھے ایک سال تک گھر میں قید رکھا‘، بھائی فیصل کا انکشاف

انہوں نے بتایا کہ میں رات کو بہت جلدی سو جاتا ہوں اور صبح 4 یا 4:30 بجے جاگ جاتا ہوں، جاگنے کے بعد دنیا بھر کی خبریں پڑھتا ہوں تاکہ خود کو باخبر رکھوں۔ ان کا کہنا تھا کہ یہی طرزِ زندگی انہیں اندرونی طور پر پُرسکون رکھتا ہے۔

اداکار نے مزید کہا، یہ میرا باشعور فیصلہ ہے کیونکہ میری ذاتی زندگی کا میری فلموں سے کوئی تعلق نہیں۔ میں شہرت کے پیچھے نہیں بھاگتا۔

انہوں نے انکشاف کیا کہ آج تک میرے پاس کوئی پبلسِسٹ یا ایجنٹ نہیں رہا اور نہ ہی کوئی ایسا شخص جو میرے لیے جھوٹی کہانیاں گھڑتا ہو۔ ان کے بقول جیسے ہی میری کوئی فلم مکمل ہوتی ہے میں اسکرین سے غائب ہوجاتا ہوں اوراسی وقت لوٹتا ہوں جب میرے پاس کہنے کو کچھ ہو۔ وہ ہمیشہ سچائی، سادگی اور خودداری پر یقین رکھتے ہیں۔

جون ابراہم اپنی حالیہ فلم ”دی ڈپلومیٹ“ کے بعد اب اپنی نئی فلم ”تہران“ کی ریلیز کی تیاریوں میں مصروف ہیں۔ یہ فلم 15 اگست 2025 کو ZEE5 پر ریلیز کی جائے گی۔

”تہران“ 2012 میں اسرائیلی سفارت کاروں پر ہونے والے حملوں پر مبنی ہے۔ فلم کی ہدایتکاری ارون گوپالن نے کی ہے جبکہ پروڈیوسرز میں دینیش ویجان، شبھنا یادو، ویپن اگنی ہوتری اور سندیپ لیزل شامل ہیں۔ فلم میں جان ابراہم کے ساتھ نیرو باجوہ اور مانوشی چھلر بھی اہم کرداروں میں نظر آئیں گی۔

More

Comments
1000 characters