یوٹیوب نے ’عمر کی تصدیق‘ کے لیے ایک نیا نظام آزمانے کا اعلان کیا ہے، جو مصنوعی ذہانت کی مدد سے یوٹیوب صارفین کی عمر کا اندازہ لگائے گا۔ اس نظام کا مقصد بالغوں اور نابالغوں میں فرق کرنا ہے تاکہ کم عمر صارفین کو نامناسب مواد سے بچایا جا سکے۔

اے آئی پر مبنی مذکورہ نظام یہ دیکھ کر عمر کا اندازہ لگائے گا کہ صارفین کس قسم کی ویڈیوز دیکھ رہے ہیں۔

ابتدائی طور پر یہ ٹیسٹ صرف امریکی صارفین پر لاگو ہوگا، لیکن اگر یہ نظام مؤثر ثابت ہوا تو اسے وسیع پیمانے پر نافذ کیا جا سکتا ہے۔

بچّے خطرے میں! عادات تبدیل کریں ورنہ پچھتائیں گے

یوٹیوب کے ڈائریکٹر برائے پروڈکٹ مینجمنٹ جیمز بیسر کے مطابق، ’یوٹیوب ان اولین پلیٹ فارمز میں سے ہے جس نے نوجوانوں کے لیے خصوصی تجربات فراہم کیے، اور ہم فخر محسوس کرتے ہیں کہ ہم ایک بار پھر ایسی ٹیکنالوجی متعارف کرا رہے ہیں جو حفاظت کو یقینی بناتے ہوئے نوجوانوں کی پرائیویسی کا بھی خیال رکھتی ہے۔‘

یہ سہولت صرف اس وقت کام کرے گی جب صارف اپنے اکاؤنٹ میں لاگ اِن ہو۔ عمر کا تعین اس بات سے قطع نظر ہوگا کہ اکاؤنٹ بناتے وقت صارف نے کیا تاریخ پیدائش درج کی تھی۔

اکاؤنٹ میں لاگ اِن کیے بغیر بھی یوٹیوب ویڈیوز دیکھی جا سکتی ہیں، لیکن اس صورت میں عمر کا ثبوت نہ ہونے پر کچھ مواد خود بخود بلاک ہو جائے گا۔

اگر سسٹم کسی صارف کو 18 سال سے کم عمر قرار دیتا ہے تو اس پر وہ تمام کنٹرول اور پابندیاں لاگو ہوں گی جو نابالغوں کے لیے پہلے سے موجود ہیں۔

گوگل کروم کی بولی لگ گئی، طاقتور اے آئی پلیٹ فارم ممکنہ خریدار

ان پابندیوں میں اسکرین ٹائم سے وقفے کی یاد دہانی، پرائیویسی وارننگز اور ویڈیو ریکمینڈیشنز پر پابندیاں شامل ہیں۔

یوٹیوب، جو تقریباً 20 سال سے گوگل کی ملکیت ہے، نابالغ صارفین کو ذاتی دلچسپی پر مبنی اشتہارات بھی نہیں دکھاتا۔

اگر کسی صارف کو غلطی سے نابالغ قرار دیا جائے تو وہ اپنی عمر کی تصدیق حکومت کے جاری کردہ شناختی کارڈ، کریڈٹ کارڈ یا سیلفی کے ذریعے کروا سکتا ہے۔

امریکا میں ویب سائٹس پر سیاسی دباؤ بڑھ رہا ہے کہ وہ نابالغوں کو نامناسب مواد سے بچانے کے لیے عمر کی تصدیق کے بہتر اقدامات کریں۔

”ہکلا شاہ رخ خان“ میم پر قانون حرکت میں کیوں؟ اس کی کہانی کیا ہے؟

اس دباؤ میں اس وقت مزید اضافہ ہوا جب جون کے آخر میں امریکی سپریم کورٹ نے ٹیکساس کے ایک قانون کو برقرار رکھا، جس کا مقصد کم عمر افراد کو آن لائن فحش مواد دیکھنے سے روکنا ہے۔

کچھ تنظیمیں، جیسے الیکٹرانک فرنٹیئر فاؤنڈیشن اور سینٹر فار ڈیموکریسی اینڈ ٹیکنالوجی، نے خبردار کیا ہے کہ عمر کی تصدیق کے ایسے اقدامات صارفین کی پرائیویسی کو نقصان پہنچا سکتے ہیں اور اظہار رائے کی آزادی پر قدغن لگا سکتے ہیں۔

More

Comments
1000 characters