ہماری روزمرہ کی کچھ عام غذائیں قدرتی طور پر اوزیمپک جیسا اثر دکھا سکتی ہیں۔ یہ کھانے بھوک کم کرنے، جسم کا میٹابولزم (نظامِ ہضم) بہتر بنانے اور وزن گھٹانے میں مددگار ثابت ہو سکتی ہیں۔
اوزیمپک ایک دوا ہے جو اصل میں شوگر (ٹائپ 2 ذیابیطس) کے لیے بنائی گئی تھی، لیکن اس کا سب سے خاص اثر یہ ہے کہ یہ جسم کے ایک قدرتی ہارمون کی طرح کام کرتی ہے جو بھوک پر قابو پاتا ہے اور وزن کم کرنے میں مدد دیتا ہے۔ یعنی یہ آپ کے جسم میں قدرتی طور پر پیدا ہونے والے ہارمون جی ایل پی-1 جیسا اثر رکھتی ہے۔
جی ایل پی-1 ایک ہارمون ہے جو کھانے کے بعد آنتوں میں پیدا ہوتا ہے۔ ماہرین غذائیت کے مطابق، یہ ہارمون انسولین کی مقدار بڑھاتا ہے، گلوکاگون (جو بلڈ شوگر بڑھاتا ہے) کو کم کرتا ہے اور ہاضمے کی رفتار کو سست کر دیتا ہے۔
ان تمام اثرات سے بلڈ شوگر کنٹرول میں رہتی ہے اور بھوک کم محسوس ہوتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اوزیمپک وزن کم کرنے میں مؤثر ہے۔
خوش قسمتی سے کچھ غذائیں بھی اسی ہارمون کو قدرتی طور پر بڑھا سکتی ہیں، بغیر کسی انجیکشن یا دوا کے۔
وہ 10غذائیں جو قدرتی طور پر جی ایل پی-1 بڑھا سکتی ہیں
اگر آپ وزن کم کرنا چاہتے ہیں اور اوزیمپک جیسا قدرتی طریقہ ڈھونڈ رہے ہیں تو ان 10 غذاؤں کو اپنی روزمرہ خوراک میں شامل کریں۔
ناشپاتی
صحت مند چکنائی اور فائبر سے بھرپور یہ پھل بھوک کے ہارمونز کو قابو میں رکھتا ہے۔ اس میں موجود چکنائی آہستہ ہضم ہوتی ہے، جس سے بلڈ شوگر مستحکم رہتی ہے اور دیر تک پیٹ بھرا محسوس ہوتا ہے۔ ایک تحقیق کے مطابق ایووکاڈو جی ایل پی-1 کی مقدار بڑھا سکتا ہے۔
چیا سیڈز
یہ بیج پانی میں بھگو کر کھائے جائیں تو پیٹ میں جِل بناتے ہیں، جو ہاضمے کو سست کرتا ہے، بالکل ویسے ہی جیسے اوزیمپک کرتا ہے۔ یہ اومیگا-3 اور فائبر کا بہترین ذریعہ ہیں۔
ابلے یا بیک کیے ہوئے آلو
یہ صحت بخش کاربوہائیڈریٹ، توانائی دیتے ہیں اور جلدی بھوک نہیں لگنے دیتے۔
دلیہ
دلیے میں ”بیٹا گلوکن“ نامی فائبر ہوتا ہے جو بھوک کو کنٹرول کرنے والے ہارمونز کو متحرک کرتا ہے۔ اسے دن کے آغاز میں پروٹین جیسے دہی کے ساتھ لینا بہترین ہے۔
انڈے اور ان کی سفیدی
انڈے پروٹین سے بھرپور ہوتے ہیں جو گریلین (بھوک بڑھانے والا ہارمون) کو کم کرتے ہیں۔
پروٹین کا اچھا ذریعہ، ناشتہ میں کھائیں تو کئی گھنٹوں تک بھوک نہیں لگتی۔
دہی
یہ گاڑھی اور پروٹین سے بھرپور دہی آہستہ ہضم ہوتی ہے، جس سے دیر تک پیٹ بھرا رہتا ہے۔ اس میں موجود پروبایوٹکس آنتوں کی صحت کو بہتر کرتے ہیں، جو وزن کم کرنے میں مدد دے سکتے ہیں۔
چکن
چکن پروٹین کا بہترین ذریعہ ہیں، جو میٹابولزم کو تیز کرتے ہیں اور وزن گھٹانے کے دوران پٹھوں کی حفاظت بھی کرتے ہیں۔
مچھلی
چربی والی مچھلیاں پروٹین اور اومیگا-3 فیٹس کا امتزاج پیش کرتی ہیں، جو بھوک کو کم، ہارمونز کو متوازن اور سوزش کو کم کرتے ہیں۔
بیریز
یہ فائبر سے بھرپور اور کم شکر والا پھل ہیں، جو بلڈ شوگر کو مستحکم رکھتے ہیں۔ ان میں موجود اینٹی آکسیڈنٹس جسم میں سوزش کم کرتے ہیں، جو بھوک اور پیٹ بھرنے کے سگنلز پر اثرانداز ہو سکتی ہے۔
سبز پتوں والی سبزیاں
پالک اور بروکلی جیسی سبزیاں نہایت کم کیلوریز میں زیادہ فائبر فراہم کرتی ہیں۔ یہ پیٹ کو بھرنے، جی ایل پی-1 بڑھانے اور میٹابولزم کو سپورٹ کرنے میں مدد دیتی ہیں۔ ایک تحقیق کے مطابق کھانے سے پہلے سبزیاں کھانے سے بلڈ شوگر اور جی ایل پی-1 کی سطح بہتر ہو سکتی ہے۔