بھارتی ریاست اترپردیش میں ایک حیرت انگیز واقعہ پیش آیا جس میں جنین (بچے) کی نشونما خاتون کے رحم کے بجائے جگر میں ہورہی ہے۔
یہ نایاب کیس پورے بھارت میں ڈاکٹروں کی خاص توجہ کا مرکز بن گیا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق 30 سالہ خاتون جو دو بچوں کی ماں ہیں، طویل عرصے سے پیٹ میں شدید درد محسوس ہوا جس کے بعد انہوں نے طبی معائنہ کرانے کا فیصلہ کیا۔
رپورٹ کے مطبق خاتون کے ایم آر آئی اسکین کے دوران انکشاف ہوا کہ خاتون کا 12ویں ہفتے کا حمل رحم میں نہیں بلکہ ان کے جگر میں پایا گیا ہے۔
اس بات کی تصدیق ریڈیولوجسٹ ڈاکٹر کے کے گپتا نے کی، جنہوں نے خاتون کے جگر کے دائیں حصے میں موجود حمل کا معائنہ کیا اور اسکین کے دوران بچے کا دل بھی دھڑکتا ہوا سنائی دیا۔
بھارت میں توہم پرستی کی انتہا، خاتون نے ’لبوبو ڈول‘ کی پوجا شروع کردی
خاتون کا شوہر ایک نجی کمپنی میں ملازم ہے جبکہ وہ ایک گھریلو خاتون ہیں۔ تقریباً دو ماہ سے وہ شدید پیٹ درد کی تکلیف میں مبتلا تھیں۔ متعدد ڈاکٹروں سے علاج کے باوجود انہیں افاقہ نہیں ہوا۔
بالآخر انہیں ایک نجی امیجنگ سینٹر بھیجا گیا، جہاں ایم آر آئی اسکین کے بعد اس غیرمعمولی حقیقت کا انکشاف ہوا۔
بھارت میں اس نوعیت کا یہ پہلا کیس ہے۔ ڈاکٹر گپتا نے 22 جولائی کو اسکین کرنے کے بعد بتایا کہ یہ مکمل طور پر کنفرم 12 ہفتے کا حمل ہے، جو رحم کے بجائے جگر میں موجود ہے۔
17 منٹ تک مردہ رہنے کے بعد دوبارہ زندہ ہونے پر خاتون نے موت کے بعد کیا دیکھا! حیران کن انکشاف
انہوں نے مزید تحقیق کرتے ہوئے بتایا کہ دنیا میں اب تک اس قسم کے صرف 18 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔
ڈاکٹر گپتا کے مطابق، اس طرح کے حمل کو 14 ہفتے سے زیادہ جاری رکھنا ممکن نہیں کیونکہ اس سے خاتون کی زندگی کو خطرہ لاحق ہوسکتا ہے۔ ایسے معاملات میں عموماً فوری جراحی کے ذریعے حمل ختم کیا جاتا ہے تاکہ جان لیوا پیچیدگیوں سے بچا جا سکے۔
اس غیرمعمولی تشخیص کے بعد خاتون کو اعلیٰ علاج کے لیے آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (AIIMS)، دہلی ریفر کر دیا گیا۔