کولوراڈو کے فورٹ کولنز اور اس کے ارد گرد کے علاقے میں حالیہ دنوں میں خرگوشوں کے بارے میں عجیب و غریب رپورٹس موصول ہوئی ہیں، جن میں ان کے منہ اور چہرے کے اطراف میں سیاہ اور کانٹے دار نمو دیکھی جا رہی ہے۔ ماہرین نے اس نمو کو ’رابٹ پاپیلوما وائرس‘ سے منسلک قرار دیا ہے جو عام طور پر خرگوشوں میں پایا جاتا ہے۔
کولوراڈو، امریکہ کے مغربی حصے میں واقع ایک خوبصورت ریاست ہے، جو اپنی راکی ماؤنٹینز اور قدرتی مناظر کے لیے مشہور ہے۔ یہاں کے شہر ڈینور سمیت قدرتی پارکوں اور ہائیکنگ ٹریکس کی بدولت سیاحوں کی بڑی تعداد آتی ہے۔ لیکن حالیہ دنوں میں فورٹ کولنز اور اس کے گردونواح میں ایک غیر معمولی واقعہ پیش آیا ہے، جہاں خرگوشوں کی چہروں پر سیاہ اور کانٹے دار نمو دیکھنے کو ملی ہے۔
خرگوشوں کا جزیرہ: جاپان کے خوبصورت علاقے میں ایک ایسی جگہ جہاں انسان مہمان اور خرگوش میزبان
نیوز ویک کی ایک رپورٹ کہتی ہے کہ کولوراڈو پارکس اینڈ وائلڈ لائف کے ترجمان کے مطابق یہ وائرس عام طور پر کیڑے مکوڑوں جیسے کہ پسو اور ٹیگ کے ذریعے پھیلتا ہے اور خرگوشوں میں اس کے اثرات میں سر اور منہ کے ارد گرد اس قسم کی لمبی اور کانٹے دار نمو شامل ہوتی ہے، جو اکثر کیریٹن سے بنی ہوتی ہے۔ یہ نمو زیادہ تر خرگوش کے لیے نقصان دہ نہیں ہوتی جب تک کہ یہ ان کے کھانے یا پانی پینے میں رکاوٹ نہ ڈالے۔
یہ وائرس انسانوں یا دیگر پالتو جانوروں کے لیے نقصان دہ نہیں ہے، تاہم ماہرین نے عوام سے درخواست کی ہے کہ وہ متاثرہ خرگوشوں سے دور رہیں اور انہیں ہاتھ نہ لگائیں۔ سوشل میڈیا پر اس عجیب نمو کو دیکھ کر لوگوں نے اسے ٹی وی سیریز ’دی لاسٹ آف اَس‘ سے متاثرہ خرگوشوں سے جوڑ دیا ہے۔
ایک مقامی رہائشی نے بتایا کہ انھوں نے اپنے صحن میں خرگوش کو اس نمو کے ساتھ دیکھا تھا اور وہ سردیوں میں اس کے مرنے کی توقع کر رہی تھیں، لیکن وہ اگلے سال بھی واپس آیا اور اس کی نمو مزید بڑھ گئی۔
بھیڑ سے سات گنا زیادہ اون کا حامل انگورہ خرگوش
کولوراڈو پارکس اینڈ وائلڈ لائف نے مزید کہا کہ یہ وائرس زیادہ تر گرمیوں کے مہینوں میں کیڑوں کے ذریعے منتقل ہوتا ہے اور سردیوں میں یہ خود بخود ختم ہو جاتا ہے۔ تاہم، پالتو خرگوشوں میں اگر اس وائرس کی علامات ظاہر ہوں، تو فوری طور پر ویٹرنری ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیے۔
ماہرین نے یہ بھی کہا کہ انسان اس وائرس سے متاثر نہیں ہوتے، لیکن بہتر یہی ہے کہ وہ ان خرگوشوں سے دور رہیں جن کے جسم پر اس قسم کی نمو ہو۔
عوامی احتیاط کے طور پر، وائلڈ لائف کے ماہرین نے لوگوں کو متاثرہ خرگوشوں سے دور رہنے کی ہدایت کی ہے تاکہ کسی بھی قسم کی غیر ضروری پریشانی سے بچا جا سکے۔