معروف تھیٹر ڈائریکٹر اور اداکار داور محمود نے اپنے تازہ انکشاف میں حمزہ علی عباسی کی کامیابی کو اقرباپروری کا شاخسانہ قرار دیا ہے۔

حالیہ دور کے مقبول اداکار حمزہ علی عباسی کو ان کی اداکاری، خوبصورتی اور بے باک رائے کے باعث سراہا جاتا ہے۔ انہوں نے ”دی لیجنڈ آف مولا جٹ“، ”پیارے افضل“ اور ”من مائل“ جیسے مقبول ڈراموں اور فلموں میں شاندار کام کیا ہے۔

خواتین کا دولت مند مردوں سے شادی کا بڑھتا رجحان، ہمایوں اشرف نے حقیقت بتا دی

حمزہ علی عباسی نے اپنے کیریئر کا سفر اسلام آباد کے تھیٹر سے شروع کیا جہاں سے وہ ڈراموں اور فلموں کی دنیا میں جا پہنچے۔

داور محمود نے ایک پوڈکاسٹ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حمزہ علی عباسی کو کبھی بھی ایک بہترین اداکار نہیں سمجھا گیا بلکہ وہ خوش نصیب اور مراعات یافتہ گھرانے سے تعلق رکھتے ہیں۔

نازلی نصر نے ڈرامہ ’دھواں‘ کی دھواں دھار تفصیلات شیئر کردیں

داور محمود کے مطابق، جب وہ ”فینٹم آف دی اوپیرا“ کا تھیٹر پرفارمنس دے رہے تھے، تو اس وقت کے معروف ڈائریکٹر شاہ شرابیِل، جو کہ اشنا شاہ کے بھائی بھی ہیں، اپنی پسند کے اداکاروں کو کاسٹ کرتے تھے جو ان کی سہولت کے لیے ٹریول الاونس (TADA) فراہم کر سکتے تھے۔

ان کے مطابق یہی وجہ تھی کہ حمزہ علی عباسی کو مرکزی کردار ملا، جبکہ زاہد احمد کو اس لیے چھوڑ دیا گیا کیونکہ ان کے خاندان کے پاس گیسٹ ہاؤس تھا جو ڈائریکٹر کے قیام کے لیے فراہم نہیں کیا گیا تھا۔

داور محمود نے مزید کہا کہ وہ اور ان کے ہم عصر ہمیشہ حمزہ علی عباسی کو ایک اچھا اداکار نہیں مانتے تھے۔ انہوں نے حمزہ کی آواز کی نقل اتارتے ہوئے کہا کہ آج بھی تھیٹر کی دنیا میں حمزہ کی اداکاری کو قدر کی نگاہ سے نہیں دیکھا جاتا۔

اس بیان کے بعد سوشل میڈیا پر مختلف ردعمل سامنے آئے ہیں۔ کچھ صارفین نے داور محمود کی بات کو حقائق قرار دیا، جبکہ دیگر نے اسے حسد یا ذاتی رنجش قرار دیا۔

ایک صارف نے کہا، ”حمزہ علی عباسی کی توہین ناقابل قبول ہے“، جبکہ ایک اور نے کہا، ”یہ سب حسد ہے۔“ کچھ نے اپنی ناپسندیدگی کا بھی اظہار کیا۔

More

Comments
1000 characters