ایشیائی ممالک میں چاول صرف ایک سائیڈ ڈش نہیں بلکہ روزمرہ غذا کا بنیادی جزو ہے۔ بیشتر گھروں کے دسترخوان پر ہر کھانے کے ساتھ چاول ضرورہوتا ہے۔

چاول چاہے خوشبودار باسمتی ہویا سیلا، یہ اناج کاربوہائیڈریٹس کا ایک اہم ذریعہ ہے، جو فوری توانائی فراہم کرتا ہے اور پیٹ بھرنے کا احساس دیتا ہے۔

چاول کا پانی: صحت مند اور لمبے بالوں کا راز

لیکن جیسے جیسے کم کارب اور وزن کم کرنے والی غذائیں مقبول ہو رہی ہیں، کچھ لوگ مکمل طور پر چاول چھوڑنے پرغورکر رہے ہیں چاہے صرف کچھ وقت کے لیے ہی کیوں نہ ہو۔

مگر سوال یہ ہے کہ اگر آپ ایک مہینے کے لیے چاول کھانا چھوڑ دیں تو آپ کے جسم پر کیا اثرات مرتب ہوں گے؟

چاول کو دوبارہ گرم کرنے سے کیوں گریز کرنا چاہیے ؟ ماہرین نے خبردار کردیا

اس کا جواب یہ نہیں کہ ’چاول اچھے ہیں‘ یا ’چاول برے ہیں‘ بلکہ اس کا انحصار اس بات پر ہے کہ آپ چاول کے بدلے کیا کھاتے ہیں، آپ کی مجموعی خوراک کیسی ہے اور آپ کے جسم کی غذائی ضروریات کیا ہیں؟

ماہرغذائیت آدِتی پربھو، جو نیوٹرو ڈائنا مکس کی بانی ہیں، کہتی ہیں کہ ہم زیادہ تر جو چاول کھاتے ہیں وہ پالش شدہ سفید چاول ہوتے ہیں۔ یہ چاول زیادہ تر سادہ کاربوہائیڈریٹ پر مشتمل ہوتے ہیں اور ان میں فائبر اور غذائی اجزاء بہت کم ہوتے ہیں۔

آدتی کے مطابق، ”چاول چھوڑنے کے شروع میں کچھ لوگوں کو توانائی کی کمی یا زیادہ بھوک محسوس ہو سکتی ہے، لیکن یہ عارضی ہے۔ کچھ دن بعد جسم اس تبدیلی کا عادی ہو جاتا ہے اور توانائی، میٹابولزم (نظامِ ہضم) اور پیٹ بھرنے کے اشارے نارمل ہو جاتے ہیں بشرطیکہ آپ کی مجموعی غذا متوازن ہو۔“

کیا چاول چھوڑنے سے کوئی غذائی کمی ہو سکتی ہے؟

اگر آپ عام سفید چاول کھاتے ہیں تو فکر کی بات نہیں، کیونکہ ان میں غذائی اجزاء کم ہوتے ہیں۔ لہٰذا، چاول نہ کھانے سے کسی خاص غذائی کمی کا خطرہ نہیں ہوتا۔

البتہ، اگر کوئی شخص غیر پالش شدہ یا براؤن رائس کھا رہا ہو، جو فائبر، آئرن اور میگنیشیم جیسے مفید اجزاء سے بھرپور ہوتے ہیں، تو چاول چھوڑنے کی صورت میں وٹامن بی اور کچھ مائیکرو نیوٹرینٹس کی کمی ہو سکتی ہے۔

لیکن ماہرغذائیت کے نزدیک یہ کمی دیگرغذاؤں سے بآسانی پوری کی جا سکتی ہے۔

چاول کی جگہ کیا کھایا جا سکتا ہے؟

اگر آپ چاول کھانا چھوڑ رہے ہیں تو پریشان نہ ہوں، ہمارے پاس بہت سے صحت بخش متبادل موجود ہیں، جیسے باجرہ، جوار، گندم، جو، دلیہ، شکر قندی وغیرہ۔

چاول چھوڑنا نقصان دہ نہیں، بشرطیکہ آپ اس کی جگہ صحت مند، متوازن متبادل اپنائیں۔

یہ متبادل نہ صرف توانائی فراہم کرتے ہیں بلکہ فائبر، پروٹین اور ضروری وٹامنز سے بھی بھرپور ہوتے ہیں۔

اہم بات: نئی غذائی عادات اپنانے سے پہلے ہمیشہ کسی ماہر غذائیت یا معالج سے مشورہ ضرور کریں۔

More

Comments
1000 characters