سابق مس یونیورس اوربالی وُڈ کی مشہور اداکارہ سشمیتا سین کا کہنا ہے کہ اچھا پوسچر صرف کمر کو سیدھا کرنے سے بڑھ کر ہے۔ اسٹیج سے لے کر روزمرہ کی گفتگو تک، پوسچر ایک بے آواز زبان ہے جسے ہر کوئی سیکھ سکتا ہے۔
شوبز کی گلیمرس دنیا میں کیمرے کے سامنے اور کیمرے سے باہر، پوسچر بہت اہمیت رکھتا ہے۔ یہ صرف شکل و صورت کے لیے نہیں بلکہ اس بات کے لیے بھی اہم ہوتا ہے کہ ہم دنیاکے سامنے کیسے نظر آتے ہیں؟
چاہے آپ میٹنگ میں ہوں، ملاقات پر یا دوستوں کے ساتھ بیٹھے ہوں، آپ کا اندازِ بیٹھنا اور چلنا پھرنا لوگوں کے ذہن میں آپ کی ایک تصویر بناتا ہے۔
حال ہی میں بالی ووڈ اداکاراوں سابق مس یونیورس سشمیتا سین اور ریا چکروتی نے ایک دوستانہ مگرمعلوماتی گفتگو کی، جس کا ایک حصہ باڈی لینگویج، پوسچر اور وہ چھوٹی چھوٹی عادات پر مشتمل تھا جو آپ کی شخصیت پر گہرا اثر ڈالتی ہیں۔
اس دوستانہ گفتگو میں، سشمیتا نے بتایا کہ وہ اکثر غیر روایتی انداز میں بیٹھتی ہیں، لیپ ٹاپ اپنی گود میں رکھتے ہوئے پیٹھ سیدھی نہیں رکھتیں، جس کی وجہ سے ان کا کہنا تھا کہ ان کا “بہت خراب پوسچر” بنتا ہے۔ اس کا حل انہوں نے یہ نکالا کہ وہ سیدھا بیٹھنا سیکھ رہی ہیں۔
سشمیٹا نے ایک چھوٹا سا اشارہ بھی بتایا جو سب کچھ بدل دیتا ہے: ’ہمیشہ لوگوں کا سامنا کریں۔ ان سے ملیں۔‘
انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ جب ہم اپنے بازو کراس کر لیتے ہیں یا اپنی ٹانگیں اندر کر لیتے ہیں، تو یہ غیر ارادی طور پر دوری اور الگ تھلگ رہنے کا اشارہ ہوتا ہے۔ ’کبھی بھی اپنا جسم لپیٹ نہ لیں، کیونکہ یہ آپ کو دوسروں سے دور کردیتا ہے اورفاصلے پیدا ہوتے ہیں۔‘
انہوں نے بتایا کہ دوسری جانب کھلے انداز میں کندھے پیچھے اور سینہ آگے رکھنے سے بات چیت میں دلچسپی ظاہر ہوتی ہے۔
یہ طریقہ خاص طور پر اس وقت زیادہ اہمیت اختیار کر گیا جب سشمیتا نے بچوں، دوستوں اور شریک میزبانوں کے ساتھ کھل کر بات کرنے پر زور دیا جو مخلصانہ روابط کو دعوت دیتا ہے۔
سشمیتا کے نزدیک چھوٹی چھوٹی آنکھوں سے نظر ہٹانے کے لمحات بھی ایک پیغام دے سکتے ہیں انہیں مکمل موجودگی پر یقین ہے ان کا کہنا ہے کہ اگر لوگ آپ کے پیچھے بھی ہوں، تو بھی بات کرتے ہوئے ان کی طرف مڑ کر دیکھیں۔
انہوں نے مس یونیورس بننے سے پہلے کے دنوں کی یاد کرتے ہوئے ہنستے ہوئے بتایا کہ مجھے یونیورس بننے سے پہلے، ”فورک، نائیف سے کھانا نہیں آتا تھا، پوسچر کوتو بھول جاؤ،“ لیکن اس آرگنائزیشن کے ساتھ وقت گذار کر یہ سب کچھ سیکھ لیا۔
دوران گفتگو سشمیتا نے اپنے ذاتی لمحات بھی شیئر کیے انہوں نے بتایا کہ وہ کیمرے کے باہر ٹانگیں مروڑ کر بیٹھتی ہیں اور ہاتھوں سے کھانا کھاتی ہیں، جو یہ ظاہر کرتا ہے کہ شان وشوکت اور آرام ساتھ ساتھ چل سکتے ہیں۔