ملتانی مٹی صدیوں سے خوبصورتی اور صحت کے لیے استعمال ہوتی آرہی ہے۔ خصوصاً بڑی عمر کی خواتین نئی نسل کو جلد اور بالوں کی خوبصورتی اور صحت برقرار رکھنے کے لیے ملتانی مٹی کے استعمال کا مشورہ دیتی آئی ہیں۔
یہ قدرتی طور پر معدنیات سے بھرپور ہوتی ہے جو نہ صرف مہاسوں کے علاج میں مؤثر ہے بلکہ اضافی تیل کو کنٹرول کرنے، مردہ جلد کے خلیات کو نرم طریقے سے صاف کرنے اور جلد کی سوزش کو کم کرنے میں بھی مددگار ثابت ہوتی ہے۔
بالوں کے لیے بھی یہ ایک بہترین قدرتی علاج ہے، جوبالوں کو چمکدار و گھنا بناتا ہے، تاہم خشک یا خارش زدہ کھوپڑی پر اس کے استعمال سے اجتناب کرنا چاہیے۔
جلد کے لیے فوائد
ملتانی مٹی میں کیلشیم بینٹونائٹ، میگنیشیم کلورائیڈ اور دیگر اینٹی انفلیمینٹری اجزاء شامل ہوتے ہیں جو جلد کو نرم، شفاف اور صحت مند بناتے ہیں۔ یہ مٹی جلد کے مختلف مسائل جیسے خارش، جلن، ایکنی، اور داغ دھبوں کے علاج میں مددگار ثابت ہوتی ہے۔
ایکنی کا علاج: ملتانی مٹی میں موجود کلورائیڈ جلد کے اندرونی حصے کی صفائی کرتا ہے، جس سے دانے خشک ہو جاتے ہیں اور جلد چمکدار بن جاتی ہے۔
چہرے کا نکھار: دودھ یا لیموں کے رس کے ساتھ ملا کر لگانے سے جلد کا رنگ نکھرتا ہے اور جلد تازہ دم ہو جاتی ہے۔
جھریوں کا خاتمہ: انڈے کی سفیدی کے ساتھ استعمال کرنے سے جھریاں کم ہو جاتی ہیں اور جلد کی ساخت بہتر ہوتی ہے۔
داغ دھبے صاف کریں: ملتانی مٹی اور ایلویرا جیل کے آمیزے سے جلد کے داغ دھبے اور نشان ختم کرنے میں مدد ملتی ہے۔
خون کی گردش: ملتانی مٹی جلد پر لگانے سے خون کی گردش بہتر ہوتی ہے اور سوجن کم ہوتی ہے۔
بالوں کے لیے فوائد
ملتانی مٹی بالوں کی چمک بڑھانے اور سرکی صفائی کے لیے بھی بہترین ہے۔ یہ بالوں کے تیل کو کنٹرول کرتی ہے، خشکی کو کم کرتی ہے اور بالوں کو تازہ اور گھنا بناتی ہے۔
تیل کنٹرول: جلد اور بالوں کی جڑوں سے اضافی تیل جذب کر کے بالوں کو صاف ستھرا اور چمکدار بناتی ہے۔
خشکی کا علاج: اس کے اینٹی مائیکروبیل خصوصیات خشکی اور خارش کو کم کرنے میں مدد دیتی ہیں۔
بالوں کی نشوونما: باقاعدہ استعمال سے بالوں کی صحت بہتر ہوتی ہے اور نئے بال اگنے میں مدد ملتی ہے۔
ملتانی مٹی کا استعمال کیسے کریں؟
چہرے کے لیے
ملتانی مٹی کو دودھ، گلاب کے پانی یا ایلو ویرا جیل کے ساتھ ملا کر پیسٹ بنائیں۔ اسے چہرے پر لگائیں اور 10-15 منٹ بعد دھولیں۔ خشک جلد والے لوگ دودھ یا شہد شامل کریں تاکہ جلد خشک نہ ہو۔
بالوں کے لیے
ملتانی مٹی کو پانی، ناریل کے تیل یا ایلو ویرا جیل کے ساتھ ملا کر سکلپ پر لگائیں۔ 20-30 منٹ بعد دھو لیں۔
استعمال میں احتیاط
خشک یا حساس جلد والے لوگاس کا استعمال اعتدال میں رہ کر کریں کیونکہ ملتانی مٹی جلد کو خشک کر سکتی ہے۔
زیادہ بار استعمال سے گریز کریں؛ ہفتے میں ایک یا دو بار کافی ہے۔
لیموں یا دیگر تیزابی اجزاء کا استعمال کرتے وقت دھوپ سے بچیں کیونکہ یہ جلد پر جلن کر سکتے ہیں۔
ہمیشہ استعمال سے پہلے چھوٹے حصے پر ٹیسٹ کریں تاکہ الرجی کا خطرہ نہ ہو۔
گھریلو ترکیبیں
نکھار کے لیے: دو چمچ ملتانی مٹی دودھ میں ملا کر چہرے پر لگائیں۔
ایکنی کے لیے: ملتانی مٹی اور پانی کا پیسٹ بنا کر دانوں پر لگائیں۔
داغ دھبے کے لیے: ملتانی مٹی اور ایلو ویرا جیل مکس کرکے استعمال کریں۔
جھریوں کے لیے: ملتانی مٹی کو انڈے کی سفیدی میں ملا کر چہرے پر لگائیں۔
ماہرین جلد کے مطابق ملتانی مٹی جلد کی تیل کی مقدار کو متوازن کرتی ہے، جلد کی گہرائی تک صفائی کرتی ہے اور جلد کو چمکدار بناتی ہے۔
اس مٹی کے استعمال سے نہ صرف ایکنی ختم ہوتی ہے بلکہ جلد کی رنگت بھی بہتر ہوتی ہے اور یہ جلد کو ٹھنڈک پہنچاتی ہے۔
ملتانی مٹی قدرتی، سستی اور آسانی سے دستیاب ایک ایسا علاج ہے جو آپ کی جلد اور بالوں کی خوبصورتی کو بڑھانے کے ساتھ ساتھ انہیں صحت مند بھی بناتا ہے۔
اپنے روزمرہ کی خوبصورتی کی روٹین میں اسے شامل کر کے آپ قدرتی طور پر چمکدار، صاف اور تروتازہ جلد اور بال حاصل کر سکتے ہیں۔ اسے لگانے سے جلد کا رنگ نکھرتا ہے اور جلد نرم و ملائم ہو جاتی ہے۔