بالی ووڈ کی ادکاراہ اور سیاستدان ہیما مالنی اور دھر میندر کی بیٹی اداکارہ ایشاء دیول کے سابق شوہر نے اپنی زندگی میں ایک خاص خاتون کو شامل کر لیا ہے۔ بھارت تختانی نے اپنی نئی محبت کو سوشل میڈیا کے ذریعے عوام کے سامنے پیش کیا ہے، جس سے ان کے نئے رشتے کی تصدیق ہو گئی ہے۔

بھارت تختانی اور ایشاء دیول کی شادی 2012 میں ہوئی تھی اور 12 سال بعد، یعنی 2024 میں انہوں نے اپنی علیحدگی کا اعلان کیا تھا۔ علیحدگی کے باوجود دونوں نے اپنی دو بیٹیوں کی پرورش میں مشترکہ ذمہ داری نبھانے کا فیصلہ کیا ہے۔

حال ہی میں بھارت تختانی نے اپنی انسٹاگرام پوسٹ میں اسپیشل خاتون، میگھنا لکھانی، کے ساتھ تصاویر شیئر کیں، جن میں دونوں خوشگوار انداز میں ایک دوسرے کے قریب دکھائی دے رہے ہیں۔ انہوں نے کیپشن میں لکھا، ”ویلکم ٹو مائی فیملی“، جس سے واضح ہوتا ہے کہ میگھنا اب ان کی زندگی کا اہم حصہ بن چکی ہیں۔

میگھنا نے بھی اپنی انسٹاگرام اسٹوری میں ایک تصویر شیئر کی جس میں انہوں نے لکھا، ”یہ سفر یہاں سے شروع ہوتا ہے“۔ یہ تصاویر اسپین کے شہر میڈرڈ سے شیئر کی گئی ہیں، جہاں دونوں نے مل کر خوشگوار وقت گزارا۔

بھارتی میڈیا کی ایک رپورٹ کے مطابق کچھ دن پہلے ایشاء دیول اور بھارت تختانی کو ایک ساتھ بھی دیکھا گیا تھا، جس سے قیاس آرائیاں ہوئیں کہ شاید وہ اپنے رشتے کو ایک موقع دینا چاہتے ہیں۔ مگر بھارت کی نئی تصاویر اور میگھنا کے ساتھ ان کے محبت بھرے لمحات اس بات کی واضح نشاندہی کرتے ہیں کہ بھارت نے اپنی زندگی میں ایک نئی محبت کو جگہ دی ہے۔

ایشاء دیول اور بھارت تختانی کی ملاقات ایک خوبصورت لو اسٹوری ہے جو اسکول کے زمانے سے شروع ہوئی تھی۔ دونوں کا رومانس اسکول کے دوران شروع ہوا، پھر کچھ عرصے کے لیے ختم ہو گیا، مگر بعد میں دوبارہ جڑ گیا

ان کی شادی ایک خوبصورت تقریب میں ہوئی تھی، جس کے بعد وہ خوشگوار زندگی گزار رہے تھے۔ ان کی دو بیٹیاں ہیں، لیکن آخر کار 2024 میں انہوں نے اپنی علیحدگی کا اعلان کیا۔

ایشاء اور بھارت کی علیحدگی کی وجوہات کو راز میں رکھا گیا ہے۔ البتہ، کچھ خبروں میں بھارت تختانی پر دھوکہ دہی کے الزامات بھی لگائے گئے تھے، مگر یہ کبھی باقاعدہ طور پر ثابت نہیں ہوئے۔

ایشاء دیول کے والد، دھرمیندر، اس علیحدگی پر مغموم ہیں ایک قریبی ذرائع نے بولی وڈ لائف کو بتایا کہ دھرمیندر جی چاہتے تھے کہ ایشاء اور بھارت اپنی شادی کو بچانے کی کوشش کریں کیونکہ طلاق کا اثر خاص طور پر بچوں پر پڑتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ”کوئی بھی والدین اپنی اولاد کے خاندان کے ٹوٹنے پر خوش نہیں ہوتا۔ دھرمیندر جی کو اس بات کا دکھ ہے اور وہ چاہتے ہیں کہ ایشاء اور بھارت اس فیصلے پر دوبارہ غور کریں۔“

More

Comments
1000 characters