’ماں کے بعد والد ہی سب کچھ تھے، دوسری شادی بھی میں نے ہی کروائی‘، اسد ملک والد کو یاد کرتے ہوئے روپڑے
پاکستانی ڈرامہ و فلموں کے معروف اداکار اسد ملک نے حال ہی میں ایک مارننگ شو میں شرکت کی، جہاں انہوں نے اپنی ذاتی زندگی، شادی کے بارے میں خیالات اور والد کے ساتھ اپنے گہرے تعلق پر کھل کر گفتگو کی۔
اسد ملک نے بتایا کہ وہ صرف 20 برس کے تھے جب ان کی والدہ کا انتقال ہوگیا۔ وہ وقت ان کے لیے بہت مشکل تھا، تاہم ان کے والد نے ماں اور باپ دونوں کا کردار ادا کیا۔ دفتر سے وقفہ لے کر گھر آنا، خود کھانا پکانا اور بیٹے کو کھلانا ان کے والد کی عادت بن گئی تھی، جس نے اسد کے دل میں والد کے لیے بے پناہ احترام اور محبت پیدا کی۔
اداکار نے یہ بھی انکشاف کیا کہ ان کی والدہ سخت طبیعت کی مالک تھیں۔ اس لیے ان کا زیادہ جھکاؤ والد کی طرف تھا۔ ان کے والد نے بیوی کی وفات کے بعد کئی سالوں تک تنہا زندگی گذاری۔
ان کی تنہائی دیکھ کر اسد نے ہی ان کی دوسری شادی کرائی تاکہ وہ زندگی کو دوبارہ خوشی کے ساتھ گزار سکیں۔ تاہم اسد کو اس بات کا ہمیشہ قلق رہے گا کہ والد کے انتقال کے وقت وہ ان کے پاس نہ تھے۔ وہ کہتے ہیں، ”کاش میں اپنے والد کو آخری بار گلے لگا پاتا، اس لمحے کو ہمیشہ یاد کروں گا۔“
شادی کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے دعویٰ کیا کہ انہیں آج تک کسی سے محبت نہیں ہوئی، اس لیے وہ محبت سے متعلق زیادہ علم نہیں رکھتے جب انہیں کسی سے محبت ہوجائے گی تو وہ اس ضمن میں بات بھی کر سکیں گے۔
اسد ملک نے دو ٹوک مؤقف اپنایا کہ انہیں شادی کا کوئی شوق نہیں۔ ان کے خیال میں شادی کے بغیر بھی زندگی گزاری جا سکتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ شادی صرف ساتھ نبھانے کا نام نہیں بلکہ یہ بڑی ذمہ داری ہے جس کے لیے قربانی اور وقت درکار ہوتا ہے۔
ان کے مطابق شادی کا مطلب یہ ہوگا کہ جب وہ کسی کی بیٹی گھر میں لائیں گے اور انہیں وقت سمیت دیگر چیزیں فراہم کرنا ان کی ذمہ داری بن جائے گی اور فی الحال وہ خود کو ان ذمہ داریاں کونبھانے کا اہل نہیں سمجھتے۔ البتہ انہوں نے اعتراف کیا کہ بچوں کو وہ بے حد پسند کرتے ہیں۔لیکن پھربھی وہ شادی نہیں کرنا چاہتے