سنیما کا وہ کامیاب ترین ڈائریکٹر جو کبھی کرکٹر بننا چاہتا تھا، مگر ایک حادثے نے زندگی کا راستہ بدل دیا
یہ کہانی ایک ایسے کامیاب انسان کی ہے جو ہمیں بتاتی ہے کہ زندگی کا ایک حادثہ کس طرح خوابوں کو بدل کر انسان کو نئے راستے پر لے جاتا ہے۔ کرکٹ کا کھلاڑی بننے والا یہ نوجوان آج بھارتی سنیما کے سب سے کامیاب فلم سازوں میں شمار ہوتا ہے۔
کیرالا کے مشہور فلم ساز پریا درشن آج بھارتی فلم انڈسٹری کے سب سے کامیاب ہدایتکاروں میں سے ایک ہیں۔ انہوں نے صرف اپنی زبان کی فلموں تک خود کو محدود نہیں رکھا بلکہ ہندی، تمل اور تیلگو انڈسٹریز میں بھی یادگار فلمیں بنائیں۔
چار دہائیوں سے زیادہ کے فلمی سفرمیں انہوں نے درجنوں بلاک بسٹر فلمیں دیں، جن میں کامیڈی فلمیں آج بھی شائقین کو ہنسا ہنسا کر لوٹ پوٹ کر دیتی ہیں۔ لیکن حیران کن حقیقت یہ ہے کہ ان کا پہلا خواب فلم انڈسٹری نہیں بلکہ کرکٹ کا میدان تھا۔
پریا درشن نے اسکول اور کالج کے زمانے میں کرکٹ کو پیشہ ورانہ طور پر اپنانے کا ارادہ بنایا تھا۔ مگر ایک میچ کے دوران پیش آنے والے حادثے نے ان کی بائیں آنکھ کو شدید نقصان پہنچایا اور یوں ان کا کرکٹر بننے کا خواب ہمیشہ کے لیے ٹوٹ گیا۔
انڈین ایکسپریس کے مطابق 2012 میں ٹائمز آف انڈیا کو دیے گئے ایک انٹرویو میں پریا درشن نے خود اپنے کالج کے دنوں کا ذکر کرتے ہوئے بتایا تھا کہ اُن کا خواب کرکٹر بننے کا تھا۔ اسکول کے زمانے میں وہ ریاستی سطح پر میچز کھیلتے تھے اور کھیل میں خاص مہارت رکھتے تھے۔ کالج میں داخل ہونے کے بعد بھی انہوں نے کرکٹ کو جاری رکھا، اپنی انسٹیٹیوٹ ٹیم کی کپتانی کی اور کئی مقابلوں میں سرگرمی سے حصہ لیا۔
پریا درشن کے مطابق، ”اگر میں کرکٹ میں رہتا تو آج ریٹائر ہو کر کسی بینک میں نوکری کر رہا ہوتا۔ مگر تقدیر نے مجھے فلموں کی طرف دھکیل دیا اور اب مجھے کوئی پچھتاوا نہیں۔“
اگرچہ انہوں نے کرکٹ کو خیرباد کہہ دیا، لیکن کھیل سے ان کی محبت آج بھی قائم ہے۔ فلم کی شوٹنگ کے دوران وہ اپنے ساتھ کرکٹ کا سامان رکھتے ہیں اور پوری ٹیم کے ساتھ بریک کے دوران کھیلتے ہیں۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ 2024 میں انہوں نے اپنی پرانی یادیں تازہ کرتے ہوئے اُس بالر حنیف محمد سے بھی ملاقات کی، جس کی گیند نے برسوں پہلے ان کی آنکھ کو زخمی کیا تھا۔ یہ ملاقات کیرالا کرکٹ لیگ کی افتتاحی تقریب میں ہوئی، جہاں پریہ درشن اپنی ٹیم ”ترواننتھ پورم رائلز“ کے مالک کے طور پر شریک تھے۔ انہوں نے اس تقریب میں حنیف محمد کوخصوصی طور مدعو کیا تھا، جو اپنی جسمانی کمزوری اور وہیل چیئر پر ہونے کے باوجود اس تقریب میں شریک ہوئے۔
حادثے کے بعد پریہ درشن نے اپنے دوستوں موہن لال اور سریش کمار کے ساتھ فلمی دنیا کا رخ کیا۔ ان کا پہلا پراجیکٹ ’’تھرن اتم‘‘ (1978) 2005 تک ریلیز نہ ہو سکا، مگر اصل کامیابی انہیں 1984 میں ملی، جب انہوں نے اپنی پہلی ڈائریکٹوریل فلم پوچاکورو مُککوتھی بنائی۔ اس کے بعد انہوں نے نہ صرف ملیالم بلکہ ہندی، تمل اور تیلگو فلم انڈسٹری میں بھی کامیاب فلمیں دیں۔
فی الحال پریہ درشن اپنی 99ویں فلم ”حیوان“ پر کام کر رہے ہیں، جس میں اکشے کمار اور سیف علی خان مرکزی کردار ادا کریں گے۔ یہ ان کی ملیالم ہٹ اوپّم (2016) کا ری میک ہے۔
وہ اعلان کر چکے ہیں کہ ان کی 100ویں فلم اُن کے دیرینہ ساتھی اور دوست موہن لال کے ساتھ ہوگی۔ پریا درشن کا کہنا ہے کہ سو فلمیں مکمل کرنے کے بعد وہ ہدایتکاری سے ریٹائر ہو جائیں گے کیونکہ بقول ان کے وہ اب تھک چکے ہیں۔