بولی ووڈ اداکارہ شلپا شیٹی نے اپنے مقبول ریسٹورنٹ ”بسٹین“ کے حوالے سے پھیلی افواہوں کو بالآخر ختم کر دیا۔ حالیہ خبروں میں کہا جا رہا تھا کہ باندرہ میں واقع بسٹین ہمیشہ کے لیے بند ہو رہا ہے، لیکن شلپا نے ایک ویڈیو پیغام میں واضح کر دیا کہ ریسٹورنٹ بند نہیں ہو رہا بلکہ ایک نئے اور دلچسپ روپ میں سامنے آئے گا۔

اداکارہ نے انسٹاگرام پر کہا، ’نہیں، میں بسٹین بند نہیں کر رہی، یہ میرا وعدہ ہے۔‘

انہوں نے بتایا کہ باندرہ کا بسٹین اب ایک نئے ساؤتھ انڈین ریسٹورنٹ میں تبدیل ہو رہا ہے جس کا نام ”امّاکائی“ ہوگا، جہاں مینگلورین اور ساؤتھ انڈین کھانوں کی خاص سوغات پیش کی جائے گی۔ اس کے ساتھ ساتھ بسٹین کو ’جُہو‘ منتقل کر کے ”بسٹین بیچ کلب“ کے نام سے دوبارہ متعارف کرایا جائے گا۔

AAJ News Whatsapp

اپنے پیغام میں شلپا نے مزید کہا، ’مجھے بے شمار فون کالز آ رہی تھیں، اور بسٹین کے لیے لوگوں کی محبت کو دیکھ کر دل خوش ہو گیا۔ میں صرف یہ بتانے آئی ہوں کہ بسٹین کہیں نہیں جا رہا۔‘

شلپا شیٹی نے کہا کہ ان کی نئی کاوشیں کھانے کے ساتھ ان کی ثقافت کی عکاسی کریں گی، ’یہ سب کچھ ایک نئی اور شاندار شروعات ہے۔ اپنی ثقافت کی طرف واپسی ہے، باندرہ کے بسٹین میں ’امّاکائی‘ کے ذریعے خالص ساؤتھ انڈین مینگلورین کھانوں کو متعارف کروانا، اور جُہو میں بسٹین بیچ کلب۔ میں بے صبری سے انتظار کر رہی ہوں کہ آپ سب ان نئے ذائقوں کو آزما سکیں اور بسٹین کی مہمان نوازی کو ایک نئے انداز میں محسوس کریں۔‘

انسٹاگرام کیپشن میں انہوں نے اپنے بھائی اور بزنس پارٹنر رنجیت بندرا کو خراجِ تحسین پیش کیا اور کہا، ’بسٹین کہیں نہیں جا رہا! اس وژن کو حقیقت بنانے کا سہرا میرے بھائی اور ہمارے سی ای او رنجیت بندرا کے سر ہے، جنہوں نے اپنی مہارت اور جذبے سے اس کاروبار کو اس سطح تک پہنچایا۔‘

یہ وضاحت اس وقت سامنے آئی جب شلپا شیٹی اور ان کے شوہر راج کندرا پر 60 کروڑ روپے کے مبینہ فراڈ کے الزامات کے ساتھ خبریں گردش کرنے لگیں۔ رپورٹس کے مطابق یہ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ دونوں نے کاروباری توسیع کے نام پر رقم لی مگر اسے ذاتی اخراجات پر خرچ کیا۔

وکیل پرشانت پاٹل نے ان الزامات کو جھوٹا قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ پرانا معاملہ ہے اور اگر واقعی کسی کے ساتھ دھوکا ہوا ہوتا تو وہ اتنے برس انتظار نہ کرتا۔

شلپا شیٹی اور شوہر راج کندرا پر 60 کروڑ کے فراڈ کا الزام

یاد رہے 2016 میں قائم ہونے والا بسٹین جلد ہی ممبئی کا ایک مقبول ڈائننگ اسپاٹ بن گیا تھا۔ اپنی سمندری کھانوں کی خاص ڈشز، شاندار سجاوٹ اور بالی وُڈ شخصیات کی موجودگی کی وجہ سے یہ ریستوران سماجی و ثقافتی حوالے سے ایک نمایاں مقام حاصل کر چکا ہے۔ ’لوبسٹر بمب‘ جیسی مشہور ڈش اور پرکشش محفلوں نے بسٹین کو شہر کی نائٹ لائف کا ایک اہم حصہ بنا دیا تھا۔

More

Comments
1000 characters