بھارتی ریاست مدھیہ پردیش کے ریوا ضلع میں ایک انوکھا اور عجیب واقعہ پیش آیا ہے، جہاں قیمتی جواہرات، پیسے یا ہیرا موتی نہیں، بلکہ ایک عوامی تالاب چوری ہوگیا۔ اس بات کا انکشاف اس وقت ہوا جب تقریباً 25 لاکھ روپے کی لاگت سے بنایا گیا تالاب غائب ہو گیا، جس کے بعد گاؤں والے تالاب کی تلاش میں دربدر بھٹکنے لگے۔

گاؤں کے لوگ انتظامیہ، پولیس اور وزیر اعلیٰ تک سے مدد کی درخواست کر چکے ہیں، لیکن تالاب کا کوئی سراغ نہیں ملا۔ اس کے بعد گاؤں والوں نے انعام دینے کا اعلان کیا ہے تاکہ اس معاملے کی حقیقت سامنے آ سکے، تاہم انتظامیہ نے اس پر تحقیقات کے احکامات جاری کر دیے ہیں۔

ریوا ضلع کے چاک گھاٹ علاقے کے آر ٹی آئی کارکن لالیت مشرا کے مطابق، ”امرت سرور“ نامی تالاب 9 اگست 2023 کو 24.94 لاکھ روپے کی لاگت سے بنایا گیا تھا۔ یہ تالاب گاؤں ”کٹھولی“ میں بنایا گیا تھا، جو جائیداد کے ریکارڈ کے مطابق زمین نمبر 117 پر درج ہے۔

AAJ News Whatsapp

لیکن جب موقع پر جا کر تحقیقات کی گئیں، تو وہاں کوئی تالاب موجود نہیں تھا۔ اس کے بجائے گاؤں کے سرپنچ نے نالے پر بندھ بنا کر پانی اپنی ذاتی زمین (رکوا نمبر 122) میں جمع کر لیا۔ پانی جمع ہونے کے بعد تالاب کا منظر دکھا کر 24 لاکھ 94 ہزار روپے کی رقم نکالی گئی۔

اس اسکینڈل کے سامنے آنے کے بعد، ریوا ضلع کی چیف ایگزیکٹو آفیسر نے ایک ہفتے کے اندر گاؤں کی پنچایت سے مکمل رقم وصول کرنے کے احکام جاری کیے۔ تاہم، سرپنچ نے حکومت کو گمراہ کرنے کے لیے اپنی ذاتی زمین کا ایک چھوٹا حصہ ”دان“ کر دیا، تاکہ معاملے کی تحقیقات میں رکاوٹ ڈالی جا سکے۔

چاک گھاٹ پولیس اسٹیشن کے انچارج، گھنیشام تیواری نے اس معاملے کو بدعنوانی کا کیس قرار دیتے ہوئے کہا کہ تحقیقات جاری ہیں۔ کلےکٹر پرتیبھا پال نے اس کے فوری حل کے لیے تحقیقات کرنے کے احکامات جاری کر دیے ہیں۔

اس بات کا بھی انکشاف ہوا ہے کہ سابقہ مانی رام گاؤں کے سرپنچ دھیرندر تیواری، جو کہ اس وقت بھارتیہ جنتا پارٹی کے راہپور منڈل کے نائب صدر بھی ہیں، اس اسکینڈل میں ملوث ہیں۔

مزید برآں، علاقے کے کئی دوسرے تالاب بھی راتوں رات غائب ہو گئے ہیں، جس سے علاقے کے لوگوں میں تشویش پائی جا رہی ہے۔ گاؤں والے مسلسل تالاب کی تلاش میں ہیں اور انعام دینے کا اعلان کر رہے ہیں تاکہ کسی طریقے سے اس چوری کا پتہ چل سکے۔

پولیس اور انتظامیہ تحقیقات میں مصروف ہیں، لیکن تالاب کا ابھی تک کوئی سراغ نہیں مل سکا ہے۔

More

Comments
1000 characters