معروف ٹیکنالوجی کمپنی ’میٹا‘ نے اپنے پہلے کنزیومر اسمارٹ گلاسز متعارف کرا دیے ہیں جن میں بِلٹ اِن ڈسپلے موجود ہے۔ یہ نئی ”میٹا رے۔بین ڈسپلے“ عینک آرٹیفیشل انٹیلیجنس کے دور کی ایک بڑی تخلیق ہے۔
خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق سی ای او مارک زکربرگ نے میٹا کنیکٹ ایونٹ میں گلاسز اور نیا ورِسٹ بینڈ کنٹرولر پیش کیا۔
یہ گلاسز ری۔بین برانڈ کے ساتھ مل کر بنائے گئے ہیں اور 799 ڈالرجو پاکستانی روپوں میں تقریبا 2 لاکھ 27 ہزار بنتے ہیں، 30 ستمبر سے دستیاب ہوں گے۔ دائیں لینس میں ایک چھوٹا ڈسپلے موجود ہے جو نوٹیفکیشنز دکھاتا ہے، جبکہ ساتھ ملنے والا ورِسٹ بینڈ ہاتھ کے اشاروں کو کمانڈ میں بدل دیتا ہے۔
زکربرگ کے مطابق اسمارٹ گلاسز کا سب سے بڑا فائدہ یہ ہے کہ انہیں پہن کر آپ اپنی روزمرہ کی زندگی میں مصروف بھی رہتے ہیں اور ساتھ ہی جدید اے آئی کی طاقت بھی استعمال کرتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ گلاسز انسان کو زیادہ ذہین اور باخبر بناتے ہیں، دوسروں سے بہتر انداز میں بات چیت کرنے میں مدد دیتے ہیں اور یادداشت کے حوالے سے بھی پاروفل ہیں۔ اس کے علاوہ یہ گلاسز انسان کے حواس اور تجربات کو مزید بہتر بنانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
اسی تقریب میں میٹا نے کھلاڑیوں کے لیے Oakley Vanguard گلاسز بھی متعارف کرائے ہیں جن کی قیمت 499 ڈالریعنی پاکستانی تقریبا ایک لاکھ 42 ہزار روپے ہے اور یہ فٹنس پلیٹ فارمز سے جڑ کر ورزش کے دوران کارکردگی دکھاتے ہیں۔ پرانے ری۔بین ماڈلز کو بھی اپڈیٹ کیا گیا ہے، جن میں اب دوگنی بیٹری اور بہتر کیمرہ شامل ہے۔ ان کی نئی قیمت 379 ڈالر، پاکستانی ایک لاکھ سات ہزار روپے ہے۔
اگرچہ ڈیمو کے دوران کچھ مسائل سامنے آئے اور ماہرین کا خیال ہے کہ یہ گلاسز فوری طور پر بڑی فروخت نہیں کریں گے، لیکن سب کا ماننا ہے کہ یہ مستقبل کی ٹیکنالوجی کی طرف ایک اہم قدم ہے۔ میٹا کا اصل ہدف 2027 میں اپنے جدید ’اورین‘ گلاسز لانچ کرنا ہے جنہیں زکربرگ “مستقبل کی ٹائم مشین” قرار دیتے ہیں۔
مارکیٹ ریسرچ کے مطابق 2025 میں اے آر، وی آر اور اسمارٹ گلاسز کی مانگ میں تیزی سے اضافہ ہوگا اور اس ترقی میں میٹا کا بڑا کردار متوقع ہے۔