چین میں پبلک ٹوائلٹ استعمال کرنے والے شہریوں کو اب ایک نئی مشکل کا سامنا ہے۔ ٹوائلٹ پیپر لینے کے لیے انہیں پہلے ایک مختصر اشتہار دیکھنا پڑے گا۔ اگر اشتہار دیکھنے کا وقت نہیں تو آپ پاکستانی تقریباً 5 روپے ادا کرکے ہی ٹوائلٹ پیپر حاصل کرسکتے ہیں۔

یہ نظام حال ہی میں بعض شہروں کے ٹوائیلٹس میں متعارف کرایا گیا ہے، جس کے تحت ڈسپنسر سے کاغذ تبھی نکلتا ہے جب صارف اپنے فون سے کیو آر کوڈ اسکین کرے اور اسکرین پر دکھایا جانے والا اشتہار مکمل دیکھ لے۔ اس کے بعد محدود مقدار میں ٹوائلٹ پیپر دیا جاتا ہے۔

حکام کا دعویٰ ہے کہ اس اقدام سے غیر ضروری خرچ اور چوری روکی جا سکے گی کیونکہ ماضی میں بعض لوگ سرکاری واش روم سے کاغذ کے رول ہی ساتھ لے جاتے تھے۔ لیکن عام شہری اس نظام کو غیر عملی اور تکلیف دہ قرار دے رہے ہیں۔

کئی لوگوں نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اگر کسی کے فون کی بیٹری ختم ہو جائے، انٹرنیٹ دستیاب نہ ہو یا پاس میں سکے نہ ہوں تو ایسی صورتحال میں صارف کو انتہائی شرمندگی اور تکلیف کا سامنا کرنا پڑے گا۔ ایک صارف نے طنز کرتے ہوئے کہا: ’ایسا لگتا ہے جیسے واش روم جانا بھی ایک اشتہاری مہم بن گیا ہے۔‘

یہ پہلا تجربہ نہیں۔ 2017 میں بیجنگ کے مشہور ’ٹیمپل آف ہیون‘ پارک میں فیشل ریکاگنیشن ڈسپنسر نصب کیے گئے تھے جو صرف تھوڑی مقدار میں کاغذ دیتے اور نو منٹ بعد ہی دوبارہ فعال ہوتے تھے۔

بہت سے شہریوں نے اس نئی پالیسی پر برہمی کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ وہ آئندہ سرکاری ٹوائلٹ پر بھروسہ کرنے کے بجائے اپنے ساتھ ہی ٹشو پیپر رکھیں گے تاکہ ایسی عجیب صورتحال سے بچا جا سکے۔

More

Comments
1000 characters