ہائی بلڈ پریشر (ہائیپر ٹینشن) یا لو بلڈ پریشر دونوں کا دل کی صحت سے گہرا تعلق ہے۔ زیادہ تر لوگ ڈاکٹر اور ہسپتال میں جاکر اپنا بی پی چیک کرواتے ہیں، لیکن گھر پر خود چیک کرنے کا صحیح طریقہ بہت سے لوگ نہیں جانتے۔

ڈاکٹر اور نرسز نہ صرف مشین کے اعداد و شمار سمجھ سکتے ہیں بلکہ اس کے سیاق و سباق کو بھی جانتے ہیں، جبکہ زیادہ تر لوگ یہ نہیں جانتے کہ اعداد کو کیسے پڑھا جائے یا ان کا مطلب کیا ہے۔

کورونا وبا کے بعد، پورٹیبل اور سستے بی پی مانیٹرز کی مقبولیت میں اضافہ ہوا ہے اور مارکیٹ میں یہ مشینیں کم قیمت میں دستیاب ہیں۔ ، لیکن اگر آپ صحیح طریقے سے ریڈنگ پڑھنا نہیں جانتے تو اس سے غیر ضروری تشویش پیدا ہو سکتی ہے۔

بی پی کی ریڈنگ دو نمبر پر مشتمل ہوتی ہے: سِسٹولک (اوپر والا نمبر) جو دل کے دھڑکنے کے وقت شریانوں میں پیدا ہونے والے دباؤ کو ظاہر کرتا ہے اور ڈایسٹولک (نیچے والا نمبر) جو دل کے آرام کے دوران دباؤ بتاتا ہے۔

بی پی صرف اعداد و شمار کا کھیل نہیں؛ یہ ہمارے جسمانی اور جذباتی حالات سے بھی متاثر ہوتا ہے۔ بی پی وقت کے ساتھ بدلتا رہتا ہے۔ دباؤ، جلدی یا ورزش سے ریڈنگ بڑھ سکتی ہے اور آرام، سیر یا نیند کے بعد واپس نارمل ہو جاتی ہے۔ اس لیے ایک دن کی ہائی ریڈنگ پر گھبرانا ضروری نہیں، اہم یہ ہے کہ ریڈنگ کا پیٹرن وقت کے ساتھ کیسا ہے؟

گھر پر صحیح طریقے سے بی پی چیک کرنے کے آسان طریقے

آرام سے بیٹھیں، کمر کو سہارا دیں، پاؤں فرش پر رکھیں

پیمائش سے پانچ منٹ قبل خاموشی سے بیٹھیں

بازو کو دل کی سطح پر رکھیں اور مشین کی کیف صحیح طرح باندھیں

چائے، کافی، سگریٹ یا ورزش کے فوراً بعد نہ ناپیں

عام انداز میں سانس لیں، بات نہ کریں اور سانس روکیں نہیں

دو سے تین بار ریڈنگ لیں اور اوسط نکالیں

ریڈنگز لکھیں یا ایپ میں محفوظ کریں

یہ آسان طریقے غلط ہائی یا لو ریڈنگ سے بچاتے ہیں اور صحیح معلومات فراہم کرتے ہیں۔ لیکن یہ بھی یاد رکھیں کہ یہ اعداد معلومات ہیں، فیصلے نہیں۔

ایک دن کی ہلکی ہائی ریڈنگ پر گھبرائیں نہیں۔ پوسچر، خوراک، پانی کی مقدار اور ذہنی دباؤ کا جائزہ لیں، پھر دوبارہ چیک کریں۔ آہستہ سانس لینا، مراقبہ، یا موسیقی سننا بھی صحیح ریڈنگ لینے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔

AAJ News Whatsapp

گھر پر بی پی کی مانیٹرنگ کرنا کیوں ضروری ہے؟

ہائی بلڈ پریشر اکثر بغیرعلامات کے ہوتا ہے اور دل کی بیماری، اسٹروک یا گردے کے مسائل کا خطرہ بڑھاتا ہے۔ ہائی بلڈ پریشر اکثر خاموش قاتل کی طرح ہوتا ہے۔ ہمارے ملک میں تقریباً ہر تیسرے بالغ فرد کو ہائی بلڈ پریشر کامرض لاحق ہے۔

گھر پر باقاعدہ چیک کرنے سے جلد ہی کسی بھی تبدیلی کا پتہ چلتا ہے اور صحت مند طرز زندگی اپنانے میں مدد ملتی ہے، جیسے:

نمک کم کرنا

سبزیاں اور پھل زیادہ کھانا

روزانہ واک کرنا

ذہنی دباؤ کم کرنا

بی پی مانیٹر صرف ایک گیجٹ نہیں، بلکہ اپنی صحت کی نگرانی کا ٹول ہے۔ جب اسے صحیح طریقے سے استعمال کیا جائے تو یہ ہمیں اپنی صحت کے کنٹرول میں مدد دیتا ہے اورغیر ضروری خوف سے بچاتا ہے۔

More

Comments
1000 characters