سینئر اداکار نبیل ظفر نے انکشاف کیا ہے کہ پاکستان ٹیلی وژن (پی ٹی وی) کے مقبول ڈرامے ’دھواں‘ میں ان کے کردار داؤد کی موت اصل میں ان کی اپنی فرمائش تھی۔
’دھواں‘ پی ٹی وی کا بلاک بسٹر ڈرامہ تھا جو1994 میں نشر ہوا، جس نے کئی کرداروں کو شہرت کی بلندیوں پر پہنچا دیا تھا جس میں نبیل بھی شامل ہیں۔ نبیل نے ڈرامے میں جاسوس پولیس افسر داؤد کا کردار ادا کیا، جو اپنے دشمنوں سے مقابلے کے دوران ہلاک ہو جاتا ہے۔
حال ہی میں نبیل ظفر نے نجی چینل کے ایک شومیں بتایا کہ ان کا کردارشروع میں محض چھ قسطوں تک محدود تھا، لیکن ڈرامے میں ان کی مقبولیت دیکھ کر اسے مزید قسطوں تک بڑھا دیا گیا۔
اداکار نے بتایا کہ چونکہ وہ پہلے ہی فیصلہ کر چکے تھے کہ زیادہ وقت تک کام نہیں کرنا، اس لیے انہیں ڈرامے میں طویل شوٹنگ کے دوران پریشانی محسوس ہوئی۔
ڈرامہ کوئٹہ میں جنوری میں فلمایا جا رہا تھا اور ہر دن کی شوٹنگ کے بعد رات کو ڈرامہ ایڈٹ کرکے نشر کیا جاتا تھا۔ سردی اور مسلسل کام کے دباؤ کی وجہ سے نبیل نے ٹیم سے کہا کہ وہ واپس جا نا چاہتے ہیں۔
نبیل ظفر کے مطابق، انہوں نے ڈراما ٹیم سے کہا کہ ان کے کردار کو ختم کیا جائے اور موت کا منظر دکھایا جائے۔ ڈائریکٹر اور کیمرہ مین نے ان کی درخواست پر منظر فلمایا اور کسی کو اندازہ نہیں تھا کہ یہی موت کا منظر سب سے زیادہ مقبول ہو جائے گا۔
اداکار نے بتایا کہ اس وقت انہیں یہ سب بہت معمولی سا لگا اور شوٹنگ کے بعد وہ فوراً فیصل آباد واپس آ گئے، لیکن چند دن بعد ڈرامہ نشر ہوا اور وہ پورے ملک میں مقبول ہو گئے۔
رشتہ دار، شائقین اور ڈرامے کے دیگر فنکار مسلسل فون کر کے اگلی قسط کے بارے میں سوالات کرنے لگے، جس سے انہیں اپنی شہرت میں کا انداز ہوا۔
نبیل ظفر کا کہنا ہے کہ ’دھواں‘ کے بعد ان کی مقبولیت میں کئی دیگر ڈراموں نے بھی اضافہ کیا، خاص طور پر ’عجائب گھر‘ نے ان کی شہرت کو نئی بلندیوں تک پہنچایا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگرچہ انہوں نے پہلے بھی کئی ڈرامے کیے تھے، لیکن ‘دھواں’ نے ان کی شہرت کو چار چاند لگا دیے اور انہیں عوام میں ایک پہچان دی۔