ماہر امراض چشم کا کہنا ہے کہ ایک سادہ مشق سے بینائی بہتر کی جا سکتی ہے اور چشمہ کا استعمال کم کیا جا سکتا ہے۔
آج کے دور میں بچوں سے لے کر بڑوں تک، ہر دوسرے شخص کی آنکھوں پر چشمہ نظر آتا ہے۔ زیادہ تر لوگ دور کی چیزیں واضح طور پر نہیں دیکھ پاتے اور انہیں عینک کا سہارا لینا پڑتا ہے۔
غذائی کمی، آلودگی، اور اسکرین کا زیادہ استعمال آنکھوں کی کمزوری کی بڑی وجوہات سمجھی جاتی ہیں۔ اکثر لوگ یہ سوال کرتے ہیں کہ اگر ایک بار آنکھیں کمزور ہو جائیں تو کیا دوبارہ بصارت تیز ہو سکتی ہے؟
ہندوستان ڈاٹ کام کے مطابق اس حوالے سے ڈاکٹر کلبیر جاکھڑ نے ایک سادہ لیکن مؤثر طریقہ بتایا ہے، جو ان کے مطابق باقاعدگی سے کرنے پر بینائی بہتر کر سکتا ہے اور عینک سے نجات دلانے میں بھی مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔
ڈاکٹر کلبیر کا کہنا ہے کہ ایسا کوئی آنکھوں کا ڈراپ موجود نہیں جو بینائی اچانک بہتر کر دے۔ تاہم آنکھوں کی صحت کے لیے ایک آسان مشق نہایت فائدہ مند ہے۔
اس مشق میں ایک نقطے یا شمع کی روشنی پر بغیر پلک جھپکائے مسلسل نگاہ مرکوز رکھنی ہوتی ہے۔ ڈاکٹر کے مطابق ان کے ذاتی تجربے میں یہ طریقہ نہایت کارآمد ہے اور مستقل مزاجی سے کرنے پر چشمے کا نمبر کم ہو سکتا ہے۔
اس مشق کے لیے ایک کاغذ پر چھوٹا سا نقطہ بنائیں اور اسے اپنے سامنے تقریباً 25 سینٹی میٹر کے فاصلے پر رکھیں۔ پھر اس نقطے کو مسلسل دیکھتے رہیں، کوشش کریں کہ زیادہ دیر تک پلک نہ جھپکیں۔ جیسے ہی پلک جھپک جائے، مشق ختم سمجھیں۔
احتیاطی تدابیر اور مشورے
ڈاکٹر کلبیر کہتے ہیں کہ یہ مشق روزانہ کم از کم دو بار ضرور کریں اور ہر بار تقریباً دو منٹ تک جاری رکھیں۔ اگر آنکھوں کی کمزوری زیادہ ہو تو چشمہ مکمل طور پر نہیں ہٹ سکتا لیکن بینائی ضرور بہتر ہوگی۔ ساتھ ہی اپنی غذا پر توجہ دینا اور اسکرین ٹائم کم کرنا بھی ضروری ہے۔
یاد رکھیں، یہ طریقہ کوئی فوری علاج نہیں بلکہ ایک ریگولر مشق ہے جو وقت کے ساتھ فائدہ دیتی ہے۔ ڈاکٹر کے مطابق صبر اور تسلسل کے ساتھ یہ عمل کرنے سے آنکھوں کی روشنی کو کافی حد تک بہتر بنایا جا سکتا ہے۔