صبح کے ناشتے میں پراٹھے، آملیٹ ٹوٹے یا پین پر چپکے بغیر اُلٹنا نان اسٹک پین کی وجہ سے ہی ممکن ہوتا ہے۔ آج کل دنیا بھر میں کھانوں میں نان اسٹک پین عام ہیں کیونکہ یہ کم تیل میں پکانے میں مدد دیتے ہیں، وقت بھی بچاتے ہیں اور برتن دھونے میں بے حد آسانی رہتی ہے۔

حالیہ دنوں میں یہ پینز ”ٹاکسک کیمیکلز“ جیسے کہ ”پی ایف اے ایس“ اور ”پی ایف او اے“ صحت کے معاملے یہاں تک کہ کینسر کے خطرے کے حوالے سے خبروں اور سوشل میڈیا میں تنقید کا شکار دیکھے گئے ہیں۔

تو کیا واقعی نان اسٹک پینز نقصان دہ ہیں؟

حقیقت یہ ہے کہ نان اسٹک پینز خود نقصان دہ نہیں ہیں، بس ہمیں انہیں صحیح طریقے سے استعمال کرنا آنا چاہیے۔

نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف نیوٹریشن نے اپنی 2024 کی غذائی رہنمائی میں نان اسٹک پینز کے استعمال کے بارے میں احتیاطی تدابیر پیش کی ہیں۔

زیادہ تر نان اسٹک پین پر پولی ٹیٹرا فلوورو ایتھیلین کوٹنگ ہوتی ہے، جو کھانے کو پین سے چپکنے نہیں دیتی۔ پہلے پی ایف او اے نامی کیمیکل بھی استعمال ہوتا تھا، جو صحت کے لیے خطرناک سمجھا جاتا تھا، لیکن 2013 کے بعد زیادہ تر پینز میں یہ ختم کر دیا گیا ہے۔ آج کل مارکیٹ میں دستیاب پینز زیادہ تر پی ایف او اے فری ہیں۔ اصل مسئلہ یہ نہیں کہ پینز خود خطرناک ہیں، بلکہ یہ ہے کہ ہم انہیں کس طرح استعمال کرتے ہیں۔

AAJ News Whatsapp

نان اسٹک پینز کے کئی فوائد ہیں۔ ان میں ہم کم تیل میں کھانا پکاتے ہیں، جو دل کی صحت اور وزن کنٹرول کے لیے اچھا ہے۔ چاہے آپ نئے پکوان سیکھ رہے ہوں یا تجربہ کار شیف بن رہے ہوں، نان اسٹک پین کھانا جلنے یا چپکنے سے بچاتے ہیں اور کھانے کے ٹکڑے پین پر نہیں چپکتے، اس لیے برتن دھونا بھی آسان ہوتا ہے۔

لیکن نان اسٹک پین کے کچھ خطرات بھی ہیں۔ اگر پین 260 ڈگری سینٹی گریڈ سے زیادہ گرم ہو جائے، تو کوٹنگ ٹوٹ سکتی ہے اور دھوئیں کی وجہ سے بخار جیسی علامات پیدا کر سکتے ہیں۔ اگر پین پر خراشیں پڑ جائیں، تو اسے مزید استعمال نہیں کرنا چاہیے۔ دراصل میٹل کے سخت اسپنج یا ڈش واشر کا استعمال کوٹنگ کو جلد خراب کر سکتا ہے۔

نان اسٹک پین کو محفوظ طریقے سے استعمال کرنے کے لیے ہمیشہ کم یا درمیانی آنچ پر کھانا پکائیں، خالی پین کو گرم نہ کریں بلکہ پہلے تیل یا پانی ڈالیں، لکڑی، سلیکون یا پلاسٹک کے برتن استعمال کریں اور کچن میں وینٹیلیشن رکھیں۔ پرانے یا خراب پین بدل دیں اور نرم اسپنج سے صاف کریں تاکہ پین زیادہ دیر تک چلے۔

اگر آپ نان اسٹک پین استعمال نہیں کرنا چاہتے تو متبادل آپشنز بھی موجود ہیں۔ کاسٹ آئرن مضبوط ہوتا ہے اور کھانے میں آئرن بھی شامل کرتا ہے، لیکن دیکھ بھال ضروری ہے۔ اسٹینلیس اسٹیل پین زیادہ تیل چاہتے ہیں لیکن اعلیٰ آنچ پر محفوظ رہتے ہیں۔ سیرامک یا اینامیل پینز پی ایف اے ایس فری ہوتے ہیں، مگر مہنگے اور جلد خراب ہو سکتے ہیں۔ مٹی یا پتھر کے برتن ماحول دوست ہیں اور ذائقہ بڑھاتے ہیں، مگر ان کی دیکھ بھال اور محتاط استعمال ضروری ہے۔

دراصل نان اسٹک پین اپنے آپ میں خطرناک نہیں ہیں۔ صرف صحیح طریقے سے استعمال، مناسب دیکھ بھال اور احتیاط کے ساتھ یہ آپ کے کھانے کو صحت مند اور پکانے کے عمل کو آسان بنا سکتے ہیں۔ اصل خطرہ صرف زیادہ آنچ، خراش یا لاپرواہی سے پیدا ہوتا ہے۔

More

Comments
1000 characters