اگر آپ بھی ان مداحوں میں شامل ہیں جو تقریباً دو دہائیوں سے ’میگی‘ کی وہ سرگوشی، ’Sequel‘ (سیکوئیل) سننے کے بعد، اس کا انتظار کر رہے ہیں، تو تیار ہو جائیے! امریکی ٹی وی کی تاریخ کا سب سے طویل چلنے والا، پیلا خاندان یعنی ’دی سمپسنز‘ ایک بار پھر بڑے پردے پر دھماکہ کرنے کے لیے واپس آ رہا ہے!
جی ہاں، ’دی سمپسنز مووی‘ کا سیکوئیل باقاعدہ طور پر 20th سنچری اسٹوڈیوز کی جانب سے کنفرم کردیا گیا ہے کہ ’دی سمپسنز مووی‘ کا سیکوئیل 23 جولائی 2027 کو ریلیز ہوگا۔
انسٹاگرام پر شیئر کیے گئے پوسٹر میں ایک ڈونٹ کو کسی کے ہاتھ نے جپھٹا مارا، اور ساتھ لکھا تھا، ہومر’ز کمنگ بیک فور سیکنڈز’ (Homer’s coming back for seconds)، یعنی ہومر صاحب ایک بار پھر اپنی بھوک مٹانے اور ہنگامہ کھڑا کرنے آ رہے ہیں۔ اب یہ تو آپ جانتے ہی ہوں گے کہ ہومر سمپسنز اور ڈونٹ کی محبت کسی سے چھپی نہیں ہے، تو ممکن ہے کہ اس بار بھی ہومر ہی کسی بڑی گڑبڑ کی بنیاد رکھے گا۔
یہ کارٹون سیریز، جسے کارٹونسٹ میٹ گروننگ نے بنایا تھا، 1989 میں شروع ہوئی تھی۔ کہانی سمپسنز خاندان کے گرد گھومتی ہے۔لاپرواہ، ڈونٹ اور بیئر کے دیوانے والد ہومر، صبر کرنے والی، نیلے بالوں والی والدہ مارج ، شرارتی بیٹا بارٹ، ذہین بیٹی لیزا اور گونگی مگر ہوشیار بیٹی میگی۔
سیریز اپنی شروعات سے لے کر آج تک مسلسل چل رہی ہے، اور 37 سیزن مکمل کر چکی ہے۔ یہ سب سے طویل چلنے والا اینیمیٹڈ اور اسکرپٹڈ پرائم-ٹائم امریکی ٹی وی شو کا عالمی ریکارڈ رکھتی ہے، اور 40 ویں سیزن تک اسے پہلے ہی گرین سگنل مل چکا ہے۔
یاد رہے، 2007 میں ریلیز ہونے والی پہلی فلم میں، ہومر کی لاپرواہی نے پورے اسپرنگ فیلڈ کو خطرے میں ڈال دیا تھا۔ فلم نے دنیا بھر سے آدھا ارب ڈالر سے زیادہ کما کر ہالی وُڈ کو حیران کر دیا تھا۔ اور آخر میں میگی کے ایک لفظ ’sequel‘ نے مداحوں کو سالوں تک انتظار میں ڈالے رکھا۔
سیکوئیل میں تاخیر کیوں؟ تو جناب اس سیکوئیل کی باتیں تو عرصے سے چل رہی تھیں، لیکن کورونا وائرس کی وبا نے سب کچھ ٹھنڈا کر دیا تھا۔ ’دی سمپسنز‘ کے رائٹر اور ایگزیکٹو پروڈیوسر ال جین نے پہلے کہا تھا کہ سیکوئیل کی بات چیت رکی ہوئی ہے۔ لیکن پھر حال ہی میں ڈزنی کی اینیمیٹڈ فلم ’ان سائیڈ آؤٹ ٹو‘ نے باکس آفس پر جو 1.6 بلین ڈالر کا طوفان برپا کیا، اس نے اسٹوڈیو کے حوصلے بلند کر دیے، اور اب لگتا ہے کہ بڑے پردے پر سمپسنز کی واپسی کا وقت آ گیا ہے۔
فی الحال، نئی فلم کی کہانی کے بارے میں کوئی تفصیل جاری نہیں کی گئی ہے یعنی ابھی کہانی کو خفیہ رکھا گیا ہے، لیکن ایک بات تو طے ہے کہ تقریباً دو دہائیوں بعد، ہومر اور اس کا خاندان ہمیں ہنسانے، سوچنے اور شاید پھر سے کسی عالمی بحران میں پھنسنے کے لیے واپس آ رہا ہے تو دیکھتے ہیں کہ سیکوئل میں ہومر پھر کون سا نیا تماشا کھڑا کرتے ہیں۔
یہ حقیقت بھی کسی سے پوشیدہ نہیں کہ دی سیمپسنز نے کئی حقیقی واقعات کی درست پیشگوئیاں کی ہیں۔ ان میں ڈونلڈ ٹرمپ کا صدر بننا، ڈزنی کا فاکس جو کہ اس شو کا نیٹ ورک ہے خرید لینا، امریکہ کا اولمپکس میں کرلنگ میں سونے کا تمغہ جیتنا، لیڈی گاگا کا سپر باؤل ہاف ٹائم شو، زیگفریڈ اور رائے پر شیر کا حملہ، فیفا کرپشن اسکینڈل، اور رچرڈ برانسن کا خلا میں سب اوربٹل فلائٹ کرنا شامل ہیں۔ یہ پیشگوئیاں سیاست سے لے کر ثقافت اور کھیل تک پھیلی ہوئی ہیں، جو یہ ظاہر کرتی ہیں کہ یہ شو مزاحیہ انداز میں مستقبل کی جھلک دکھانے کی حیرت انگیز صلاحیت رکھتا ہے۔ یہ سب دیکھ کر یہ سوال ذہن میں آتا ہے کہ شاید آنے والے وقت میں دی سیمپسنز کی مزید پیشگوئیاں بھی حقیقت کا روپ دھار لیں۔