گردے ہمارے جسم کے قدرتی ”فلٹر“ ہیں جو دن رات خون سے فالتو نمکیات، پانی اور فاضل مادے الگ کرتے ہیں۔ لیکن سوال یہ ہے کہ ان فلٹرز کو زیادہ نقصان کس سے پہنچتا ہے؟ بلند فشارِ خون (ہائی بلڈ پریشر) یا زیادہ شوگر (ذیابیطس)؟ ماہرین کے مطابق دونوں ہی خطرناک ہیں، مگر کچھ پہلو ایک دوسرے سے مختلف ہیں۔

انڈین ایکسپریس کے مطابق ماہر امراض قلب ڈاکٹر پرین سانگوی کا کہنا ہے کہ گردوں کی کارکردگی کا زیادہ تر انحصار باریک اور لچکدار خون کی نالیوں پر ہوتا ہے۔ جب فشارِ خون مسلسل زیادہ رہے تو یہ نالیاں سخت اور تنگ ہونا شروع ہوجاتی ہیں، جس کے باعث گردوں کی فلٹریشن کی صلاحیت کمزور پڑ جاتی ہے۔

موٹاپے اور شوگر سے بچنے کے لیے دال چاول کیسے کھائیں؟

ڈاکٹر سانگوی نے وضاحت کی کہ ہائی بلڈ پریشر کو ”خاموش قاتل“ اس لیے کہا جاتا ہے کیونکہ یہ برسوں تک بغیر علامات کے گردوں کو نقصان پہنچاتا رہتا ہے۔ اگر بروقت علاج نہ کیا جائے تو مریض کو ڈائیلاسس یا ٹرانسپلانٹ تک کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔

شوگر کا اثر

ماہر ذیابیطس ڈاکٹر وجے نیگلور کے مطابق، جب خون میں شوگر کی مقدار لمبے عرصے تک زیادہ رہتی ہے تو گردوں کے ننھے فلٹرز (گلومیرولی) پر بوجھ بڑھ جاتا ہے۔ نتیجے میں گردوں سے پروٹین لیک ہونا شروع ہو جاتا ہے، جو اس بات کی علامت ہے کہ گردے دباؤ میں ہیں۔ یہ کیفیت آگے چل کر ڈایابیٹک کڈنی ڈیزیز میں بدل سکتی ہے۔

’صحت کے لیے مفید‘: ڈیری مصنوعات کے بارے میں 5 افواہیں

ڈاکٹر نیگلور کے مطابق ، ’شوگر زیادہ ہونے کی صورت میں گردے براہِ راست اور مستقل طور پر متاثر ہوتے ہیں۔ اگر ذیابیطس پر قابو نہ پایا جائے تو یہ گردوں کو مستقل نقصان پہنچا سکتی ہے۔ جبکہ ہائی بلڈ پریشر زیادہ تر خون کی نالیوں کو متاثر کر کے بالواسطہ نقصان پہنچاتا ہے۔‘

AAJ News Whatsapp

کس سے زیادہ خطرہ ہے؟

ماہرین کا کہنا ہے کہ اگرچہ دونوں ہی حالات گردوں کو نقصان پہنچاتے ہیں، لیکن غیر قابو شدہ ذیابیطس زیادہ تیزی سے گردوں کو خراب کرتی ہے۔ دوسری جانب، اگر مریض کو دونوں بیماریاں اکٹھی لاحق ہوں تو گردوں کی خرابی کی رفتارکئی گنا تیز ہو جاتی ہے۔

گردوں کو بچانے کے لیے کیا کریں؟

بلڈ شوگر کو نارمل حد میں رکھیں

بلڈ پریشر کو باقاعدگی سے مانیٹر کریں

نمک اور میٹھے کا زیادہ استعمال نہ کریں

روزانہ ورزش کریں اور وزن قابو میں رکھیں

ڈاکٹر کی ہدایت کے مطابق ادویات استعمال کریں

گردے خاموشی سے اپنا کام کرتے ہیں اس لیے ضروری ہے کہ ہم بھی خاموشی سے ان کی حفاظت کے اقدامات جاری رکھیں۔

More

Comments
1000 characters