چینی گاڑیوں کے لیے چیلنج؛ معروف آٹو موبائل کمپنی نے سستی اور اسمارٹ الیکٹرک کار متعارف کرا دی
فرانسیسی آٹو کمپنی رینالٹ کی کم لاگت والی گاڑی ڈیشیا نے پیر کو ایک نئی الیکٹرک مِنی کار “ہیپ اسٹَر کانسیپٹ (Hipster Concept) کا پروٹوٹائپ پیش کیا ہے، جس کی متوقع قیمت 15 ہزار یورو (تقریباً 17 ہزار 625 امریکی ڈالر) سے کم ہو سکتی ہے۔ یہ نئی کم قیمت کی چینی الیکٹرک گاڑیوں کا ممکنہ یورپی متبادل سمجھی جا رہی ہے۔
خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق یہ گاڑی صرف 3 میٹر (9.84 فٹ) لمبی ہے جس کا وزن 800 کلوگرام (1763.7 پاؤنڈ) سے بھی کم ہے، جو اسے یورپی مارکیٹ میں دستیاب سب سے چھوٹی گاڑیوں میں شامل کرتا ہے۔ اس وقت مارکیٹ میں سب سے چھوٹی گاڑی چینی کمپنی لیپ موٹر کی T03 سٹی کار ہے، جو ہیپ اسٹَر سے 62 سینٹی میٹر لمبی ہے۔
آٹو موبائل کمپنی کی سی ای او کترین ایڈٹ نے اسے ”ڈیشیا کے مقامی، سستے اور روزمرہ ٹرانسپورٹ کے تصور کی جھلک“ قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ اگر یورپی یونین ایک نئی چھوٹی کار کی کیٹیگری متعارف کرواتی ہے تو ہم اس گاڑی کی بڑے پیمانے پر پیداوار کے لیے تیار ہیں۔“
ہیپ اسٹَر ایک تین دروازوں والی چھوٹے باڈی والی گاڑی ہے جس کی زیادہ سے زیادہ رفتار 90 کلومیٹر فی گھنٹہ ہے اور اس کی رینج 150 کلومیٹر تک ہے۔
کمپنی کے مطابق یورپ میں عام گاڑی روزانہ اوسطاً 40 کلومیٹر سے کم سفر کرتی ہے، جس کی رفتار 56 کلومیٹر فی گھنٹہ ہوتی ہے۔
ہیپ اسٹَر کار میں عمودی کھڑکیاں اور ونڈ اسکرین موجود ہیں تاکہ اندرونی جگہ سے بھرپور فائدہ اٹھایا جا سکے۔ گاڑی کی چھت کا اگلا حصہ شیشے سے بنا ہوا ہے، جو روشنی فراہم کرتا ہے اور کشادگی کا احساس دلاتا ہے۔
ہیپ اسٹَر میں چار بالغ افراد آرام سے بیٹھ سکتے ہیں۔ ڈرائیور اور فرنٹ سیٹ پر بیٹھنے والے فرد کے لیے نشست کی پوزیشن وہی ہے جو ڈیشیا سینڈرو میں دی گئی ہے، جس سے آرام دہ اور محفوظ ڈرائیونگ کا تجربہ حاصل ہوتا ہے۔
پچھلی نشستوں تک رسائی وسیع دروازوں اور فرنٹ سیٹ کے آگے جھکنے کے باعث آسان ہے۔ پچھلی سیٹ کو فولڈ کرنے کی سہولت کی وجہ سے اسٹوریج کی گنجائش مسافروں کی تعداد کے مطابق بڑھ سکتی ہے۔
رینالٹ اور اسٹیلانٹس Stellantis نے یورپی یونین میں جاپانی کی کارز Kei Cars کی طرز پر ایک نئی چھوٹی کار کی کیٹیگری بنانے کی مہم چلائی ہے، جس میں بڑی گاڑیوں کے مقابلے میں کم فیچرز ہوں،۔
حامیوں کا مؤقف ہے کہ شہری یا مضافاتی علاقوں کے لیے گاڑیاں ان پیچیدہ فیچرز کے بغیر بھی محفوظ رہ سکتی ہیں، اور یہی طریقہ ہے کہ وزن اور قیمت میں نمایاں کمی ممکن ہو۔
ڈیشیا کا کہنا ہے کہ 2001 سے 2020 تک یورپ میں نئی گاڑیوں کی قیمت میں 63 فیصد اضافہ ہوا ہے، اور صارفین کو اب زیادہ قابلِ استطاعت متبادل کی ضرورت ہے۔
ڈیشیا کا یہ نیا ماڈل صرف ایک ڈیزائن نہیں، بلکہ یہ یورپی مارکیٹ میں بہت زیادہ فیچرز سے بھرپور مغربی الیکٹرک گاڑیوں اور کم لاگت چینی گاڑیوں کے خلاف ایک سنجیدہ چیلنج بھی ہے۔