ہوائی جہاز کی لینڈنگ کے دوران مسافروں کو کھڑکیوں کے شیڈز کھُلے رکھنے کا کیوں کہا جاتا ہے؟
اگر آپ نے کبھی ہوائی سفر کیا ہے تو لینڈنگ سے کچھ دیر قبل فضائی میزبان کی یہ ہدایت ضرور سنی ہوگی: ’براہِ کرم کھڑکیوں کے پردے اوپر کر لیں۔‘
اکثر مسافروں کا خیال ہوتا ہے کہ لینڈنگ کے وقت کھڑکیوں کے پردے کھولنے کی ہدایت صرف ایئرلائن کے اصول یا آرام کے لیے دی جاتی ہے، یا پھر یہ محض منظر دیکھنے کا موقع فراہم کرنے کے لیے ہوتی ہے۔ کچھ لوگ یہ بھی سمجھتے ہیں کہ یہ ہدایت صرف ٹیک آف کے دوران ضروری ہے، لینڈنگ پر نہیں۔
ہوائی جہاز کی سب سے آرام دہ سیٹ جس کا فائدہ کم ہی لوگ جانتے ہیں
درحقیقت، یہ تصور سراسر غلط ہے۔ پردے کھلے رکھنے کا مقصد ہنگامی حالات میں مسافروں کی حفاظت کو یقینی بنانا ہے۔ اگر کسی تکنیکی خرابی، آگ یا انخلا کی صورتحال پیدا ہو جائے تو کھلی کھڑکیاں عملے اور مسافروں دونوں کو باہر کا منظر فوراً دکھا دیتی ہیں، جس سے قیمتی وقت بچتا ہے۔
آئیے جانتے ہیں کہ کھڑکیوں کے پردے لینڈنگ کے وقت کھولنا کیوں ضروری ہے۔
بیرونی ہنگامی صورتحال جلد دیکھنے کے لیے
لینڈنگ اور ٹیک آف کے مراحل پرواز کے سب سے حساس مراحل سمجھے جاتے ہیں۔ کھڑکیوں کے پردے کھلے رکھنے سے مسافر اور عملہ دونوں باہر کا منظر صاف طور پر دیکھ سکتے ہیں۔ اگر کہیں دھواں، چنگاریاں یا آگ نظر آئے تو فوری طور پر خطرے کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔ ایسی صورت میں یہ جاننا کہ طیارے کا کون سا رخ محفوظ ہے، انتہائی اہم ہوتا ہے۔
کھلی کھڑکیاں قیمتی وقت بچا سکتی ہیں اور سب کو تیزی سے ردِعمل دینے کا موقع فراہم کرتی ہیں۔ جو کسی بھی ہنگامی حالت میں زندگی بچانے والا فرق ثابت ہو سکتا ہے۔
ہوائی جہاز میں پُرسکون نیند کیسے لیں؟ ماہرین کی تجاویز
عملہ اور مسافر چوکس رہتے ہیں
جب کھڑکیوں کے پردے بند ہوں تو اندرکے پرسکون ماحول سے مسافروں پر غنودگی یا لاپرواہی طاری ہو سکتی ہے۔ اسی لیے ایئرلائنز لینڈنگ کے دوران پردے کھلے رکھنے کی ہدایت دیتی ہیں تاکہ تمام مسافر ذہنی طور پر مستعد رہیں۔
فضائی میزبانوں کے لیے بھی یہ سہولت ہوتی ہے کہ وہ کیبن کا جائزہ لے سکیں اور مسافروں کے تاثرات پر نظر رکھ سکیں۔ یہ معمولی سا اقدام ہنگامی حالات میں فوری ردِعمل کے لیے نہایت ضروری ہے۔
اچانک روشنی کے لیے آنکھوں کی تیاری
اگر دن کے وقت لینڈنگ کے دوران ہنگامی انخلا درپیش ہو اور کھڑکیوں کے پردے بند ہوں تو مسافروں کی آنکھوں کو باہر کی تیز روشنی میں عادی ہونے میں وقت لگ سکتا ہے اور یہی لمحے قیمتی ثابت ہوتے ہیں۔ رات کے وقت کھڑکیاں کھلی رکھنے سے آنکھیں رن وے سگنلز اور ایمرجنسی لائٹس سے ہم آہنگ رہتی ہیں۔ جب آنکھیں پہلے ہی روشنی کے مطابق ایڈجسٹ ہوں تو انخلا تیز اور محفوظ انداز میں ممکن ہوتا ہے، اسی لیے ماہرین اسے ایک اہم حفاظتی اصول سمجھتے ہیں۔
محفوظ راستے کا فوری اندازہ
ہنگامی لینڈنگ کی صورت میں طیارے کے تمام دروازے یا ایگزٹ راستے ہمیشہ محفوظ نہیں ہوتے۔ بعض اوقات کسی جانب آگ، دھواں یا کوئی رکاوٹ موجود ہو سکتی ہے۔
کھڑکیوں کے پردے کھلے رکھنے سے فضائی عملہ فوراً یہ طے کر سکتا ہے کہ طیارے کا کون سا رخ انخلا کے لیے زیادہ محفوظ ہے۔ مسافروں کو بھی باہر کا منظرصاف دکھائی دیتا ہے، جس سے وہ ہدایات پُراعتماد انداز میں فالو کر سکتے ہیں۔
عالمی ہوابازی کے اصولوں پر عمل
کھڑکیاں کھلی رکھنے کا اصول کسی ایک ملک یا ایئرلائن تک محدود نہیں بلکہ یہ ایک بین الاقوامی حفاظتی ضابطہ ہے۔
امریکہ کی فیڈرل ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن (ایف اے اے) اور یورپ کی ایسا (ای اے ایس اے)جیسی تنظیمیں اس ہدایت کو لازمی حفاظتی اقدامات میں شامل کرتی ہیں۔
اس عالمی معیار کی بدولت دنیا بھر میں مسافروں اور عملے کو ایک جیسے تربیتی اصولوں کے مطابق تیار کیا جاتا ہے، چاہے وہ کسی بھی ملک یا پرواز میں ہوں۔
یہ بظاہر معمولی سا اصول دراصل جدید فضائی سفر کی ان پوشیدہ حفاظتی تہوں میں سے ایک ہے جو ہزاروں جانوں کی حفاظت یقینی بناتی ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ جب مسافر اس ہدایت کی اصل وجہ سمجھ لیتے ہیں تو وہ بغیر جھنجھلاہٹ کے تعاون کرتے ہیں اور یہ احساس پیدا ہوتا ہے کہ یہ چھوٹی سی احتیاط دراصل ان کی اپنی سلامتی اور جان بچانے کے لیے ہے۔