مشہور پنجابی گلوکار راج ویر جاونڈا، جو شملہ کے قریب ایک سنگین سڑک حادثے میں زخمی ہونے کے بعد بھارتی پنجاب کے موہالی اسپتال میں زیرِ علاج تھے، آج بدھ کے روز 35 سال کی عمر میں چل بسے۔
بھارت پنجاب کے ایجوکیشن منسٹر ہرجوت سنگھ بینس نے ان کے انتقال پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ راج ویر ایک باصلاحیت فنکار تھے جنہوں نے پنجابی موسیقی کو نئی پہچان دی۔
پنجاب کانگریس کے صدر امرندر سنگھ راجہ نے بھی ایکس (سابق ٹوئٹر) پر اظہارِ افسوس کرتے ہوئے لکھا، ’ہم سب نے ان کی صحت یابی کے لیے دعا کی تھی، لیکن خدا کو کچھ اور ہی منظور تھا۔ میری دعائیں ان کے اہلِ خانہ اور مداحوں کے ساتھ ہیں۔ واہِ گرو انہیں سکون عطا فرمائے۔‘
راج ویر جاونڈا 27 ستمبر کو ہماچل پردیش کے ضلع سولن کے علاقے بیڈی میں ایک موٹر سائیکل حادثے میں شدید زخمی ہوئے تھے۔ پولیس کے مطابق، وہ شملہ کی طرف جا رہے تھے جب ان کی بائیک بےقابو ہو کر گر گئی۔ حادثے میں انہیں سر اور ریڑھ کی ہڈی پر شدید چوٹیں آئیں۔ انہیں فوراً موہالی کے فورٹس اسپتال منتقل کیا گیا تھا جہاں وہ کئی دنوں سے وینٹی لیٹر پر تھے لیکن جانبر نہ ہوسکے۔
راج ویر نہ صرف ایک کامیاب گلوکار تھے بلکہ انہوں نے اداکاری میں بھی اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا۔ وہ گپی گریوال کی فلم ’صوبیدار جوگندر سنگھ‘ میں نظر آئے جو 2018 میں بنی تھی، اسکے بعد 2019 کی فلمیں ’جند جان‘ اور ’مندو تحصیلدارنی‘ جیسی فلموں میں بھی کام کیا۔
ان کے مداح سوشل میڈیا پر ان کے لیے تعزیتی پیغامات لکھ رہے ہیں۔ ان کے گانوں کے نیچے ہزاروں کمنٹس میں مداحوں نے دکھ اور صدمے کا اظہار کیا ہے۔
راج ویر جاونڈا کی موت نہ صرف پنجابی میوزک انڈسٹری کے لیے بلکہ پورے شمالی بھارت کے موسیقی کے شائقین کے لیے ایک بڑا نقصان ہے۔ ان کی آواز، ان کا انداز اور ان کا فن ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔